45. خواب اور اسکی تعبیر کے بیان میں
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
عمرو ناقد اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر ابن عیینہ ابن ابی عمر سفیان، زہری، حضرت ابوسلمہ (رض) سے روایت ہے کہ میں خواب دیکھتا جس سے میری کیفیت بخار کی سی ہوجاتی لیکن میں کمبل نہ اوڑھتا تھا یہاں تک کہ میں ابوقتادہ (رض) سے ملا اور ان سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے (اچھا) خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے جب تم میں سے کوئی ایسا ناگوار خواب دیکھے جو کہ اسے برا معلوم ہو تو چاہئے کہ اپنی بائیں طرف تین مرتبہ تھوک دے اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے کیونکہ ایسا کرنے سے وہ خواب اسے کوئی نقصان نہ پہنچائے گا۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
ابن ابی عمر سفیان، محمد بن عبدالرحمن مولیٰ آل طلحہ عبدربہ یحییٰ سعید محمد بن عمرو بن علقمہ ابوسلمہ ابوقتادہ، حضرت ابوقتادہ (رض) نے نبی ﷺ سے اسی طرح حدیث روایت کی ہے لیکن اس میں ابوسلمہ کا قول میں خواب دیکھتا جس سے میری کیفیت بخار کی سی ہوجاتی تھی لیکن میں چادر نہ اوڑھتا تھا مذکور نہیں ہے۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
حرملہ بن یحییٰ ابن وہب، یونس اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، زہری، ان اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے ان میں بھی حضرت ابوسلمہ کا قول مذکور نہیں اور حضرت یونس کی حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ جب وہ نیند سے بیدار ہو تو تین بار اپنی بائیں جانب تھوکے۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
عبداللہ بن مسلمہ ابن قعنب سلیمان ابن بلال یحییٰ بن سعید ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوقتادہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا اچھے خواب اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں اور برے خواب شیطان کی طرف سے ہوتے ہیں جب تم میں سے کوئی ناپسند چیز کو دیکھے تو اپنی بائیں جانب تین مرتبہ تھوک دے اور اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے کیونکہ (ایسا کرنے سے) وہ خواب اسے کوئی نقصان نہ پہنچائے گا۔ حضرت ابوسلمہ نے کہا جب سے میں نے یہ حدیث سنی ہے میں ایسے خواب بھی دیکھتا جو مجھ پر پہاڑ سے بھی زیادہ وزنی ہوتے لیکن میں ان کی پرواہ نہ کرتا تھا۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
قتیبہ محمد بن رمح، لیث بن سعد محمد بن مثنی، عبدالوہاب ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر یحییٰ بن سعید ابوسلمہ ان اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے ثقفی کی حدیث میں ہے ابوسلمہ نے کہا میں ایسے خواب دیکھتا تھا باقی روایات میں ابوسلمہ کا یہ قول مذکور نہیں اور ابن رمح کی حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ اور چاہئے کہ اپنا پہلو تبدیل کرلے جس پر سویا ہوا تھا۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
ابوطاہر عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، عبدربہ بن سعید ابوسلمہ ابن عبدالرحمن حضرت ابوقتادہ (رض) رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا نیک خواب اللہ کی طرف سے اور برے خواب شیطان کی طرف سے ہوتے ہیں پس جو ایسا خواب دیکھے جس میں کوئی ناگوار چیز ہو تو اپنی بائیں طرف تھوک دے اور شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے ایسا کرنے سے وہ خواب کوئی نقصان نہ پہنچائے گا اور نہ کسی کو یہ خواب بتائے اور اگر اچھا خواب دیکھے تو خوش ہوجائے اور دوستوں کے علاوہ کسی کو نہ بتائے۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن خلاد باہلی احمد بن عبداللہ بن حکم محمد بن جعفر، شعبہ، عبدربہ ابن سعید حضرت ابوسلمہ (رض) سے روایت ہے کہ میں ایسے خواب دیکھتا جو مجھے بیمار کردیتے تھے میں ابوقتادہ (رض) سے ملا تو انہوں نے کہا (بھی) میں ایسے خواب دیکھتا تھا جو مجھے بیمار کردیتے تھے یہاں تک کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا نیک خواب اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں پس اگر تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ پسند کرتا ہو تو سوائے اپنے دوست کے کسی کو بیان نہ کرے اور اگر ایساخواب دیکھے جسے وہ ناپسند کرتا ہو تو اپنی بائیں جانب تین بار تھوک دے اور اللہ سے شیطان کی اور خواب کے شر سے پناہ مانگے اور کسی کو بھی یہ خواب بیان نہ کرے اور اس خواب سے اس کو نقصان نہ پہنچے گا۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، ابن رمح ابوزبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ ناپسند کرتا ہو تو اپنی بائیں جانب تین بار تھوک دے اور شیطان سے تین بار اللہ کی پناہ مانگے اور چاہئے کہ اپنے اس پہلو کو تبدیل کرلے جس پر پہلے تھا۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
محمد بن ابی عمر مکی، عبدالوہاب ثقفی ایوب سختیانی محمد بن سیرین حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا جب زمانہ (قیامت) قریب آجائے گا تو قریب قریب مسلمان کا خواب جھوٹا نہ ہوگا اور تم میں سے جو بات میں سچا ہوگا اس کا خواب بھی سچا ہوگا اور مسلمان کا خواب نبوت کے اجزاء میں سے پنتالیسواں حصہ ہے اور خواب کی تین اقسام ہیں نیک خواب اللہ کی طرف سے بشارت ہیں اور غمگین کرنے والے خواب شیطان کی طرف سے ہیں اور تیسری قسم کے خواب انسان کے اپنے دل کے خیالات ہوتے ہیں پس اگر تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جو اسے ناگوار ہو تو چاہئے کہ کھڑا ہوجائے اور نماز پڑھے اور ایسا خواب لوگوں کو بیان نہ کرے راوی نے کہا میں بیڑیاں خواب میں پسند کرتا ہوں اور طوق دیکھنے کو ناگوار سمجھتا ہوں اور بیڑیاں دین میں ثابت قدمی ہے اور میں نہیں جانتا کہ یہ (تاویل خواب) حدیث ہے یا ابن سیرین (رح) کا اپنا قول۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ایوب اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ مجھے بیڑیاں پسند اور طوق ناپسند ہیں اور بیڑیاں دین میں ثابت قدمی ہے اور نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن کے خواب اجزاء نبوت میں سے چھیالیسواں حصہ ہیں۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
ابوربیع حماد ابن زید ایوب ہشام محمد حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ قیامت کے قریب، باقی حدیث مبارکہ گزر چکی اور اس سند میں نبی ﷺ کا ذکر نہیں ہے۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، معاذ بن ہشام ابوقتادہ، محمد بن سیرین حضرت ابوہریرہ (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں اور اس حدیث میں اپنا قول میں طوق کو ناپسند کرتا ہوں درج نہیں کیا اور خواب نبوت کے اجزاء سے چھیالیسواں حصہ ہوتے ہیں بھی ذکر نہیں کیا۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، ابوداؤد زہیر بن حرب، عبدالرحمن بن مہدی شعبہ، عبیداللہ بن معاذ شعبہ، قتادہ، انس بن مالک، عبادہ بن صامت (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن کے خواب نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جزء ہوتے ہیں۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
عبیداللہ بن معاذ ابی شعبہ، ثابت بن انس بن مالک، حضرت انس (رض) نے نبی ﷺ سے اسی طرح حدیث مبارکہ روایت کی ہے۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
عبد بن حمیدعبدالرزاق، معمر، زہری، ابن مسیب ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن کے خواب نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جزء ہیں۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
اسمعیل بن خلیل علی بن مسہر، اعمش، ابن نمیر، ابی اعمش، ابوصالح حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان کا خواب جو وہ دیکھتا ہے یا اسے دکھایا جاتا ہے اور ابن مسہر (رح) کی حدیث میں ہے کہ نیک خواب نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جزء ہیں۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، عبداللہ بن یحییٰ بن ابی کثیر ابوسلمہ ابوہریرہ (رض) حضرت ابوہریرہ (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا نیک آدمی کے خواب نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جزء ہیں۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
محمد بن مثنی، عثمان بن عمر علی ابن مبارک احمد بن منذر عبدالصمد حرب ابن شداد یحییٰ بن ابی کثیر، ان دونوں اسناد سے بھی یہ حدیث مروی ہے۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، ابوہریرہ (رض) حضرت ابوہریرہ (رض) نے نبی ﷺ سے اسی طرح حدیث مبارکہ روایت کی ہے۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ ابن نمیر، عبداللہ نافع حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نیک خواب نبوت کے ستر اجزاء میں سے ایک جزء ہیں۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
ابن مثنی عبیداللہ بن سعید یحییٰ عبیداللہ اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے۔
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
قتیبہ ابن رمح لیث، بن سعد ابن رافع ابن ابی فدیک ضحاک ابن عثمان نافع لیث، حضرت نافع (رح) سے روایت ہے کہ میرا گمان ہے کہ حضرت ابن عمر (رض) نے کہا خواب نبوت کے ستر اجزاء میں سے ایک جزء ہیں۔
نبی ﷺ کے فرمان جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے تحقیق مجھے ہی دیکھا کے بیان میں
ابوربیع سلیمان بن داؤد عتکی حماد ابن زید ایوب ہشام محمد حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا۔
نبی ﷺ کے فرمان جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے تحقیق مجھے ہی دیکھا کے بیان میں
ابوطاہر حرملہ ابن وہب، یونس ابن شہاب ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ نے فرمایا جس نے مجھے خواب میں دیکھا عنقریب وہ مجھے بیداری میں دیکھے گا یا گویا کہ اس نے مجھے بیداری میں دیکھا شیطان میری شکل و صورت نہیں اختیار کرسکتا۔
نبی ﷺ کے فرمان جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے تحقیق مجھے ہی دیکھا کے بیان میں
ابوسلمہ حضرت ابوقتادہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے مجھے خواب میں دیکھا تحقیق ! اس نے حق کو ہی دیکھا۔
نبی ﷺ کے فرمان جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے تحقیق مجھے ہی دیکھا کے بیان میں
زہیر بن حرب، یعقوب بن ابراہیم، زہری، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
نبی ﷺ کے فرمان جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے تحقیق مجھے ہی دیکھا کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، ابن رمح ابی زبیر حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے مجھے نیند میں دیکھا تحقیق اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان کے لئے یہ بات مناسب نہیں وہ کہ میری صورت اختیار کرے اور جب تم میں سے کوئی برا خواب دیکھے تو کسی کو نہ بتائے کہ خواب میں اس کے ساتھ شیطان کھیلتا ہے۔
نبی ﷺ کے فرمان جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے تحقیق مجھے ہی دیکھا کے بیان میں
محمد بن حاتم، روح زکریا بن اسحاق ابوزبیر حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے نیند میں مجھے دیکھا تو تحقیق مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان کے لئے مناسب نہیں کہ وہ میری مشابہت اختیار کرلے۔
خواب میں شیطان کے اپنے ساتھ کھلینے کی خبر نہ دینے کی بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابوزبیر، حضرت جابر (رض) رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ کو ایک اعرابی نے آکر عرض کیا میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سر کاٹ دیا گیا ہے اور میں اس کے پیچھے جاتا ہوں تو نبی ﷺ نے اسے ڈانٹا اور فرمایا اپنے ساتھ شیطان کے کھیلنے کی خبر نہ دو ۔
خواب میں شیطان کے اپنے ساتھ کھلینے کی خبر نہ دینے کی بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ جریر، اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میں نے خواب میں دیکھا کہ میرا سر کاٹا گیا ہے پھر وہ لڑھکتا ہوا جا رہا ہے اور میں اس کے پیچھے پیچھے دوڑتا ہوں تو رسول اللہ ﷺ نے اعرابی سے فرمایا اپنے ساتھ خواب میں شیطان کے کھیلنے کا لوگوں سے بیان نہ کرو اور جابر (رض) نے کہا میں نے نبی ﷺ سے اس کے بعد خطبہ دیتے ہوئے سنا آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی اپنے ساتھ خواب میں شیطان کے کھیلنے کو بیان نہ کرے۔
خواب میں شیطان کے اپنے ساتھ کھلینے کی خبر نہ دینے کی بیان میں
ابوبکر بن ابی شبیہ ابوسعید اشج وکیع، اعمش، ابوسفیان، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میں نے خواب میں دیکھا گویا کہ میرا سر کاٹ دیا گیا نبی ﷺ ہنس پڑے اور فرمایا جب تم میں سے کسی کے ساتھ اس کے خواب میں شیطان کھیلے تو اپنے اس خواب کا لوگوں سے تذکرہ نہ کیا کرو اور ابوبکر کی روایت میں ہے جب تم میں سے کسی کے ساتھ کھیلا جائے اور شیطان کا ذکر نہیں کیا۔
خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
حاجب بن ولید، محمد بن حرب، زبیدی، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ، ابن عباس یا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میں نے آج رات خواب میں بادل دیکھے جس سے گھی اور شہد ٹپک رہا ہے میں نے لوگوں کو دیکھا کہ اس سے اپنے اپنے ہاتھوں میں چلو بھر بھر کرلے رہے ہیں ان میں سے بعض زیادہ لے رہے ہیں اور بعض کم اور میں نے ایک رسی دیکھی جو آسمان سے زمین تک ہے میں نے آپ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے اس رسی کو پکڑا اور اوپر چڑھ گئے پھر آپ ﷺ کے بعد ایک آدمی نے اسے پکڑا وہ بھی چڑھ گیا پھر ایک دوسرا آدمی بھی اسے پکڑ کر اوپر چڑھ گیا پھر ایک اور آدمی نے اسے پکڑا تو وہ رسی ٹوٹ گئی پھر اس کے لئے جوڑ دی گئی تو وہ چڑھ گیا حضرت ابوبکر (رض) نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان اللہ کی قسم آپ ﷺ مجھے اجازت دیں کہ میں اس کی تعبیر کروں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تعبیر کرو۔ حضرت ابوبکر (رض) نے کہا بادل سے مراد اسلام کا سایہ ہے اور گھی اور شہد کے ٹپکنے سے مراد قرآن مجید کی حلاوت و نرمی ہے اس سے لوگوں کا حاصل کرنا قرآن مجید سے کم اور زیادہ حاصل کرنے کے مترادف ہے اور رسی جو آسمان سے زمین تک ہے اس سے مراد وہ حق ہے جس پر آپ ﷺ قائم ہیں آپ ﷺ اسے مضبوطی سے تھامے ہوئے ہیں اللہ اس کے ذریعے آپ ﷺ کو بلند فرمائے گا پھر آپ ﷺ کے بعد جو آدمی اس کو تھامے گا وہ اس کے ذریعہ بلند ہوگا پھر اس کے بعد دوسرا آدمی پکڑے گا وہ بھی بلند ہوجائے گا پھر اس کے بعد ایک دوسرا آدمی پکڑے گا وہ بھی بلند ہوجائے گا پھر اس کے بعد ایک دوسرا آدمی پکڑے گا تو اس سے دین میں خلل واقع ہوگا لیکن وہ خرابی دور ہوجائے گی اور وہ بھی بلندی پر چلا جائے گا اے اللہ کے رسول میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان آپ ﷺ مجھے بتائیں کہ میں نے تعیبر درست کی ہے یا خطاء کی ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بعض تعبیر تو نے درست کی ہیں اور بعض میں غلطی کی ہے ابوبکر (رض) نے عرض کیا اللہ کی قسم اے اللہ کے رسول آپ ﷺ مجھے بتائیں جو میں نے غلطی کی آپ ﷺ نے فرمایا قسم مت دو ۔
خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
ابن ابی عمر سفیان، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ غزوہ احد سے واپسی پر ایک آدمی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول ! آج رات میں نے خواب میں ایک بادل دیکھا جس سے گھی اور شہد ٹپک رہا تھا باقی حدیث یونس کی روایت کے مطابق ہے۔
خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ ابن عباس (رض) یا حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا آج رات میں نے بادل دیکھا باقی حدیث انہیں کی طرح ہے۔
خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، محمد بن کثیر سلیمان بن کثیر زہری، عبیداللہ بن عبداللہ، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ صحابہ (رض) سے فرمایا کرتے تھے تم میں سے جس نے خواب دیکھا ہو وہ اسے بیان کرے تاکہ میں اسے اس خواب کی تعبیر بتاؤں ایک آدمی آیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول میں نے بادل دیکھا باقی حدیث گزر چکی۔
نبی اقدس ﷺ کے خوابوں کے بیان میں
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب حماد بن سلمہ ثابت حضرت انس بن مالک (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں نے ایک رات وہ دیکھا جو سونے والا دیکھتا ہے گویا کہ ہم عقبہ بن رافع کے گھر میں ہیں اور ہمارے پاس ابن طاب قسم کی تازہ کھجوروں میں سے کھجوریں لائیں گئیں تو میں نے اس کی تعبیر یہ سمجھی کہ دنیا میں ہماری عظمت ہوگی اور آخرت میں بچاؤ ہوگا اور ہمارا دین بہت عمدہ ہے۔
نبی اقدس ﷺ کے خوابوں کے بیان میں
نصر بن علی ابی صخر بن جویریہ نافع ابن عمر حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مجھے خواب میں دکھایا گیا کہ میں مسواک کر رہا ہوں دو آدمیوں نے مجھے کھینچا ان میں سے ایک دوسرے سے بڑا تھا میں نے وہ مسواک ان میں سے چھوٹے کو دے دی تو مجھے کہا گیا کہ بڑے کو دو تو میں نے وہ مسواک بڑے کو دے دی۔
نبی اقدس ﷺ کے خوابوں کے بیان میں
ابوعامر عبداللہ بن براد اشعری ابوکریب محمد بن علاء ابواسامہ بریدہ حضرت ابوموسی (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ سے ایسی زمین کی طرف جا رہا ہوں جہاں کھجوریں ہیں میرے دل میں یہ خیال آیا کہ وہ جگہ یمامہ یا ہجر ہے مگر وہ شہر یثرب تھا اور میں نے اپنے اس خواب میں دیکھا کہ میں نے تلوار کو حرکت دی تو وہ اوپر سے ٹوٹ گئی اس کی تعبیر وہ ہوئی جو مومنین کو غزوہ احد کے دن تکلیف پہنچی پھر میں نے تلوار کو دوبارہ حرکت دی تو وہ پہلے سے بھی زیادہ مضبوط اور سالم تھی اس کی تعبیر اللہ کی طرف سے فتح مکہ کی صورت میں اور مسلمانوں کے اجتماع سے ہوئی اور اسی خواب میں میں نے گائے کو بھی دیکھا اور اللہ بہتر ثواب عطا فرمانے والے ہیں۔ اس کی تعبیر مسلمانوں کا غزوہ احد میں شہید ہونا تھا اور خیر سے مراد وہ بھلائی ہے جو اللہ نے اس کے بعد عطا کی اور سچائی کا ثواب وہ ہے جو ہمارے پاس اللہ نے غزوہ بدر کے بعد عطا کیا۔
نبی اقدس ﷺ کے خوابوں کے بیان میں
محمد بن سہل تمیمی ابویمان شعیب عبداللہ بن ابی حسین نافع بن جبیر حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے زمانہ مبارک میں مسیلمہ کذاب مدینہ آیا اور اس نے کہنا شروع کردیا کہ اگر محمد اپنے بعد حکومت میرے سپرد کردیں تو میں ان کی اتباع کرتا ہوں اور وہ اپنی قوم کے کافی آدمیوں کے ہمراہ (مدینہ) آیا نبی ﷺ اس کی طرف تشریف لائے اور آپ ﷺ کے ساتھ ثابت بن قیس بن شماس بھی تھے اور نبی ﷺ کے ہاتھ مبارک میں ایک لکڑی کا ٹکڑا تھا یہاں تک کہ آپ ﷺ مسیلمہ کے پاس ان کے ساتھیوں میں جا کر کھڑے ہوگئے اور فرمایا اگر تو مجھ سے لکڑی کا یہ ٹکڑا بھی مانگے تو میں تجھے نہ دوں گا اور میں تیرے بارے میں اللہ کے حکم سے ہرگز تجاوز نہ کروں گا اور اگر تو نے (میری اتباع سے) پیٹھ پھیری تو اللہ تجھ کو قتل کرے گا اور میں تیرے بارے میں وہی گمان رکھتا ہوں جو مجھے تیرے بارے میں خواب میں دکھایا گیا ہے اور یہ ثابت ہیں جو تجھے میری طرف سے جواب دیں گے پھر آپ ﷺ اس سے واپس تشریف لائے ابن عباس (رض) نے کہا میں نے نبی ﷺ کے قول کے بارے میں کہ تیرے بارے میں وہی گمان کرتا ہوں جو مجھے خواب میں دکھایا گیا ہے، پوچھا تو ابوہریرہ (رض) نے مجھے خبر دی کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں نے سوتے ہوئے دیکھا کہ میرے دونوں ہاتھوں میں سونے کے کنگن ہیں جن سے مجھے فکر پیدا ہوگئی تو خواب میں ہی میری طرف وحی کی گئی کہ ان دونوں (کنگنوں) پر پھونک مارو میں نے انہیں پھونکا تو وہ اڑ گئے میں نے ان کی تعبیر یہ کی کہ دو جھوٹے میرے بعد نکلیں گے پس ان میں سے ایک عنسی صنعاء کا رہنے والا ہے اور دوسرا مسیلمہ یمامہ والا۔
نبی اقدس ﷺ کے خوابوں کے بیان میں
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ (رض) رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں سویا ہوا تھا کہ میرے پاس زمین کے خزانے لائے گئے اور میرے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن رکھ دیئے گئے تو وہ مجھ پر سخت گران گزرے اور انہوں نے مجھے فکر مند کردیا میری طرف وحی کی گئی کہ ان کو پھونک مار و میں نے انہیں پھونک ماری تو وہ دونوں جاتے رہے میں نے ان کی تعبیر یہ سمجھی کہ یہ دونوں کذاب ہوں گے جن کے درمیان میں ہوں ایک تو والئی صنعاء اور دوسرا والئی یمامہ۔
نبی اقدس ﷺ کے خوابوں کے بیان میں
محمد بن بشار، وہب بن جریر، ابورجا عطاردی حضرت سمرہ بن جندب (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ صبح کی نماز ادا فرما کر لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور فرماتے کیا تم میں سے کسی نے گزشتہ رات کوئی خواب دیکھا ہے۔