28. کتاب الحمام
اس میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
ام المؤمنین عائشہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حمامات (غسل خانوں) میں داخل ہونے سے منع فرمایا، پھر آپ نے مردوں کو تہبند باندھ کر جانے کی رخصت دی۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/الأدب ٤٣ (٢٨٠٢) ، سنن ابن ماجہ/الأدب ٣٨ (٣٧٤٩) ، (تحفة الأشراف : ١٧٧٩٨) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٦/١٣٢، ١٣٩، ١٧٩) (ضعیف) (سند میں ابوعذرہ مجہول راوی ہیں )
اس میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
ابوالملیح کہتے ہیں اہل شام کی کچھ عورتیں ام المؤمنین عائشہ (رض) کے پاس آئیں تو انہوں نے ان سے پوچھا : تم کہاں کی ہو ؟ ان سب نے کہا : ہم اہل شام سے تعلق رکھتی ہیں، یہ سن کر وہ بولیں : شاید تم اس علاقہ کی ہو جہاں کی عورتیں بھی غسل خانوں میں داخل ہوتی ہیں، ان سب نے کہا : ہاں، ام المؤمنین عائشہ (رض) نے کہا : سنو ! میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : جو بھی عورت اپنے کپڑے اپنے گھر کے علاوہ کہیں اور اتارتی ہے تو وہ اپنے پردے کو جو اس کے اور اللہ کے درمیان ہے پھاڑ دیتی ہے ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ جریر کی روایت ہے جو زیادہ کامل ہے اور جریر نے ابوالملیح کا ذکر نہیں کیا ہے انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے۔ تخریج دارالدعوہ : وحدیث محمد بن قدامة قد تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف : ١٧٨٠٤، ١٦٠٩٠) ، وقد أخرجہ : حدیث محمد بن مثنی : سنن الترمذی/الأدب ٤٣ (٢٨٠٣) ، سنن ابن ماجہ/الأدب ٣٨ (٣٧٥٠) ، مسند احمد (٦/٤١، ١٩٩) ، سنن الدارمی/الاستئذان ٢٣ (٢٦٩٣) (صحیح )
اس میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
عبداللہ بن عمرو (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : عنقریب عجم کی سر زمین تمہارے لیے فتح کردی جائے گی اور اس میں تمہیں ایسے گھر ملیں گے جنہیں حمام کہا جائے گا تو اس میں مرد بغیر تہ بند کے داخل نہ ہوں اور عورتوں کو ان میں جانے سے روکو سوائے بیمار یا زچہ کے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن ابن ماجہ/الأدب ٣٨ (٣٧٤٨) ، (تحفة الأشراف : ٨٨٧٧) (ضعیف) (عبدالرحمن بن زیاد بن انعم إفریقی ضعیف ہیں )
برہنگی کی ممانعت کا بیان
یعلیٰ بن امیہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو بغیر تہ بند کے (میدان میں) نہاتے دیکھا تو آپ منبر پر چڑھے اور اللہ کی حمد و ثنا کی پھر آپ ﷺ نے فرمایا : اللہ حیاء دار ہے پردہ پوشی کرنے والا ہے اور حیاء اور پردہ پوشی کو پسند فرماتا ہے لہٰذا جب تم میں سے کوئی نہائے تو ستر کو چھپالے ۔ تخریج دارالدعوہ : سنن النسائی/الغسل والتیمم ٧ (٤٠٤) ، (تحفة الأشراف : ١١٨٤٥) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٤/٢٢٤) (صحیح )
برہنگی کی ممانعت کا بیان
اس سند سے بھی صفوان بن یعلیٰ اپنے والد سے اور وہ نبی اکرم ﷺ سے یہی حدیث روایت کرتے ہیں۔ ابوداؤد کہتے ہیں : پہلی روایت زیادہ کامل ہے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف : ١١٨٤٠) (حسن )
برہنگی کی ممانعت کا بیان
زرعہ بن عبدالرحمٰن بن جرہد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں جرہد اصحاب صفہ میں سے تھے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس بیٹھے اور میری ران کھلی ہوئی تھی تو آپ ﷺ نے فرمایا : کیا تجھے معلوم نہیں کہ ران ستر ہے (اس کو چھپانا چاہیئے) ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/ الصلاة ١٢ (٣٧١ تعلیقًا) ، سنن الترمذی/الاستئذان ٤٠ (٢٧٩٥) ، (تحفة الأشراف : ٣٢٠٦) ، وقد أخرجہ : سنن الدارمی/الاستئذان ٢٢ (٢٦٩٢) (صحیح )
برہنگی کی ممانعت کا بیان
علی (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اپنی ران نہ کھولو اور کسی زندہ یا مردہ کی ران کو نہ دیکھو ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : اس حدیث میں نکارت ہے۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم :(٣١٤٠) ، (تحفة الأشراف : ١٠١٣٣) (ضعیف جدّاً )
ننگے رہنے کا بیان
مسور بن مخرمہ (رض) کہتے ہیں کہ میں ایک بھاری پتھر اٹھائے ہوئے چل رہا تھا کہ اسی دوران میرا کپڑا (تہبند میرے جسم سے کھل کر) گرپڑا تو مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اپنا کپڑا اٹھا کر باندھ لو اور ننگے نہ چلو ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الحیض ١٩ (٣٤١) ، (تحفة الأشراف : ١١٢٦٦) (صحیح )
ننگے رہنے کا بیان
معاویہ بن حکیم (رض) کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم اپنا ستر کس سے چھپائیں اور کس سے نہ چھپائیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ستر سب سے چھپاؤ سوائے اپنی بیوی اور اپنی لونڈیوں کے وہ کہتے ہیں : میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! جب لوگ ملے جلے ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا : اگر تم سے ہو سکے کہ تمہارا ستر کوئی نہ دیکھے تو اسے کوئی نہ دیکھے وہ کہتے ہیں : میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! جب ہم میں سے کوئی تنہا خالی جگہ میں ہو ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : لوگوں کے بہ نسبت اللہ زیادہ حقدار ہے کہ اس سے شرم کی جائے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/ الطہارة قبیل حدیث (٢٧٨ تعلیقًا) ، سنن الترمذی/الأدب ٣٩ (٢٧٩٤) ، سنن ابن ماجہ/النکاح ٢٨ (١٩٢٠) ، (تحفة الأشراف : ١١٣٨٠) ، وقد أخرجہ : مسند احمد (٥/٣، ٤) (حسن )
ننگے رہنے کا بیان
ابو سعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : کوئی مرد کسی مرد کے ستر کو نہ دیکھے اور کوئی عورت کسی عورت کے ستر کو نہ دیکھے اور نہ کوئی مرد کسی مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے اور نہ کوئی عورت کسی عورت کے کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے ۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الحیض ١٧ (٣٣٨) ، النکاح ٢١ (١٤٣٧) ، سنن الترمذی/الأدب ٣٨ (٢٧٩٣) ، سنن ابن ماجہ/الطہارة ١٣٧ (٦٦١) ، (تحفة الأشراف : ٤١١٥) (صحیح )
ننگے رہنے کا بیان
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کوئی مرد کسی مرد کے ساتھ (ایک کپڑے میں) ہرگز نہ لیٹے اور نہ کوئی عورت کسی عورت کے ساتھ لیٹے سوائے بیٹے اور باپ کے ۔ راوی کہتے ہیں : آپ نے تیسرے کا بھی ذکر کیا لیکن میں اسے بھول گیا۔ تخریج دارالدعوہ : انظر حدیث رقم (٢١٧٤) ، (تحفة الأشراف : ١٥٤٨٦) (ضعیف) (سند میں طفاوی مبہم راوی ہے )