11. کتاب العیدین
عیدین کے غسل کا بیان
کہا مالک نے کہ میں نے سنا ہے بہت سارے علماء سے کہتے تھے عید الفطر اور عید الضحی میں اذان اور اقامت نہ تھی رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے اب تک مالک نے کہا ہمارے نزدیک اس میں کچھ اختلاف نہیں۔
عیدین کے غسل کا بیان
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر غسل کرتے تھے عید فطر کے دن قبل عید گاہ جانے کے۔
نماز عید کی قبل خطبے کے پڑھنا
روایت ہے ابن شہاب سے کہ رسول اللہ ﷺ نماز پڑھتے عید الفطر اور عید الضحی کی قبل خطبے کے (یعنی خطبہ عیدین کا بعد نماز عیدین کے) پڑھتے تھے۔ امام مالک کو پہنچا کہ حضرت ابوبکر اور عمر بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
نماز عید کی قبل خطبے کے پڑھنا
ابو عبید سے جو مولیٰ ہیں عبدالرحمن بن ازہر کے روایت ہے کہ میں حاضر ہوا عید کے روز عمر بن خطاب کے ساتھ تو نماز پڑھی حضرت عمر نے پھر فارغ ہوئے اور خطبہ پڑھا تو کہا کہ یہ دو دن وہ دن ہیں کہ منع کیا رسول اللہ ﷺ نے روزہ رکھنے سے ان دنوں میں یہ عید الفطر کا دن ہے جس دن تم روزہ موقوف کرتے ہو اور عید الضحی وہ دن ہے کہ اس دن اپنی قربانی کا گوشت کھاتے ہو ابوعبید نے کہا کہ پھر حاضر ہوا میں عید کو عثمان بن عفان کے ساتھ تو انہوں نے آکر نماز پڑھی پھر نماز سے فارغ ہو کر خطبہ پڑھا اور کہا کہ آج کے روزہ دو عید ہیں تو جس شخص کا جی چاہے باہر والوں سے تو ٹھہر جائے جمعہ کے واسطے اور جو چاہے کہ اپنے گھر جائے تو چلا جائے میں نے اجازت دی کہا ابوعبید نے پھر حاضر ہوا میں عید کو ساتھ علی بن ابی طالب کے اور عثمان گھرے ہوئے تھے تو حضرت علی نے آکر نماز پڑھائی پھر نماز سے فارغ ہو کر خطبہ پڑھا۔
عیدالفطر میں نماز کو جانے کے اول کچھ کھالینا
عروہ بن زبیر عیدالفطر کے روز کھانا کھالیتے قبل نماز کو جانے کے۔
عیدالفطر میں نماز کو جانے کے اول کچھ کھالینا
سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ لوگوں کو حکم ہوتا تھا کھانا کھا لینے کا قبل نماز کو جانے کے۔
عیدین کی تکبیرات اور قرأت کا بیان
عمر بن خطاب نے پوچھا ابو واقد لیثی سے کہ رسول اللہ ﷺ کون سی سورتیں پڑھتے تھے عیدین میں بو لے سورت قاف اور سورت قمر۔
عیدین کی تکبیرات اور قرأت کا بیان
نافع سے روایت ہے کہ میں نے نماز پڑھی عید الضحی اور عید الفطر کی ساتھ ابوہریرہ (رض) کے تو پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہیں قبل قرأت کے اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں قبل قرأت کے۔
عیدین کی نماز کے اول اور بعد نفل نہ پڑھنا
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر نہیں نفل پڑھتے تھے قبل نماز عید کے اور نہ بعد نماز کے۔ مالک کو پہنچا کہ سعید بن مسیب عید گاہ کو جاتے تھے نماز صبح کی پڑھ کر قبل طلوع آفتاب کے۔
قبل نماز عید کے اور بعد اس کے نفل پڑھنے کی اجازت۔
قاسم بن محمد قبل عیدگا جانے کے چار رکعتیں نفل اپنے گھر میں پڑھ کر جاتے تھے۔
قبل نماز عید کے اور بعد اس کے نفل پڑھنے کی اجازت۔
عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ وہ نفل پڑھتے تھے قبل نماز عید کے مسجد میں۔
امام کا نماز عید کو جانے کا وقت اور انتظار کرنا خطبے کا۔
کہا مالک نے وہ سنت جس میں ہمارے نزدیک اختلاف نہیں ہے یہ کہ عید الفطر اور عید الضحی کے لئے اس وقت گھر سے نکلے کہ عید گاہ تک پہنچتے پہنچتے نماز کا وقت آجائے۔