1004. حضرت علقمہ بن رمثہ بلوی (رض) کی حدیث
حضرت علقمہ بن رمثہ بلوی (رض) کی حدیث
حضرت علقمہ بن رمثہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے حضرت عمرو بن عاص (رض) کو بحرین کی طرف بھیجا پھر خود ایک دستہ کے ساتھ روانہ ہوئے ہم بھی نبی کریم ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوئے دوران سفر نبی کریم ﷺ کو اونگھ آئی پھر ہوشیار ہو کر فرمایا عمرو پر اللہ کی رحمت نازل ہو یہ سن کر ہم لوگ عمرو نامی تمام افراد کو ذہن میں لانے لگے کہ نبی کریم ﷺ کو دوبارہ اونگھ آئی پھر ہوشیار ہو کر فرمایا عمرو پر اللہ کی رحمت نازل ہو تین مرتبہ اسی طرح ہوا پھر ہم نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ یہ عمرو کون ہے ؟ فرمایا عمرو بن عاص، ہم نے پوچھا کہ انہیں کیا ہوا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں جب بھی لوگوں کو صدقہ کی ترغیب دیتا تھا وہ اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے میں نے ان سے پوچھا کہ عمرو ! یہ کہاں سے آیا ؟ وہ جواب دیتے کہ اللہ کی طرف سے اور عمرو نے سچ کہا کیونکہ اللہ کے پاس خیر کثیر ہے۔