1043. حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
عبداللہ بن محمد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجھے امام زین العابدین نے حضرت ربیع کے پاس بھیجا میں نے ان سے نبی ﷺ کے وضو کا طریقہ پوچھا تو انہوں نے ایک برتن نکالا جو ایک مد یا سوا مد کے برابر ہوگا اور فرمایا کہ میں اس برتن میں نبی ﷺ کے لئے پانی نکالتی تھی، نبی ﷺ پہلے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی بہاتے تھے، پھر تین مرتبہ چہرہ دھوتے تھے، تین مرتبہ کلی کرتے تھے، تبین مرتبہ ناک میں پانی ڈالتے تھے، تین مرتبہ دائیں ہاتھ کو اور تین مرتبہ بائیں ہاتھ کو دھوتے تھے، سر کے آگے پیچھے سے مسح کرتے تھے، پھر تین مرتبہ پاؤں دھوتے تھے، تمہارے ابن عم یعنی ابن عباس بھی میرے پاس یہی سوال پوچھنے کے لئے آئے تھے اور میں نے انہیں بھی یہی جواب دیا تھا لیکن انہوں نے مجھ سے کہا کہ مجھے تو کتاب اللہ میں دو چیزوں پر مسح اور دو چیزوں کو دھونے کا حکم ملتا ہے۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
عبداللہ بن محمد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجھے حضرت ربیع نے بتایا کہ نبی ﷺ اکثر ہمارے یہاں آتے تھے، میں اس برتن میں نبی ﷺ کے لئے پانی نکالتی تھی، نبی ﷺ پہلے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی بہاتے تھے، پھر تین مرتبہ چہرہ دھوتے تھے، تین مرتبہ کلی کرتے تھے، تبین مرتبہ ناک میں پانی ڈالتے تھے، تین مرتبہ دائیں ہاتھ کو اور تین مرتبہ بائیں ہاتھ کو دھوتے تھے، سر کا آگے پیچھے سے مسح کرتے تھے۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ہمراہ جہاد میں شرکت کرکے لوگوں کو پانی پلاتی اور ان کی خدمت کرتی تھیں اور زخمیوں اور شہداء کو مدینہ منورہ لے کر آتی تھیں۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ہمارے یہاں تشریف لائے ہم نے نبی ﷺ کے لئے وضو کا برتن رکھا، نبی ﷺ نے تین تین مرتبہ اپنے اعضاء کو دھویا اور سر کا مسح دو مرتبہ فرمایا اور اس کا آغاز سر کے پچھلے حصے سے کیا اور کانوں کے سوراخوں میں انگلیاں داخل کیں۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے وضو کیا اور کانوں کے سوراخوں میں انگلیاں داخل کیں۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں ایک تھالی میں کچھ تر کھجوریں رکھ کر اور کچھ گلہریاں لے کر حاضر ہوئی نبی ﷺ نے میرے ہاتھ میں کچھ رکھ دیا اور فرمایا اس کا زیور بنا لینا یا کپڑے بنا لینا۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ جس دن میری شادی ہوئی تو نبی ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور میرے بستر پر اس جگہ بیٹھ گئے، اس وقت میرے یہاں دو بچیاں آئی ہوئی تھیں جو دف بجارہی تھیں اور غزوہ بدر کے موقع پر فوت ہوجانے والے میرے آباؤ و اجداد کا تذکرہ کررہی تھیں، ان اشعار میں جو وہ پڑھ رہی تھیں، ایک شعریہ بھی تھا کہ ہم میں ایک ایسا نبی موجود ہے جو آج اور آئندہ کل ہونیوالے واقعات کو جانتا ہے نبی ﷺ نے فرمایا یہ والا جو جملہ ہے یہ نہ کہو۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ان کے یہاں وضو کیا، میں نے نبی ﷺ کو اپنے سرکے بالوں پر آگے پیچھے سے مسح کرتے ہوئے دیکھا نبی ﷺ نے اپنی کنپٹیوں اور کانوں کا بھی اندرباہر سے مسح کیا۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں ایک تھالی میں کچھ ترکھجوریں رکھ کر اور کچھ گلہریاں لے کر حاضر ہوئی نبی ﷺ نے میرے ہاتھ میں کچھ رکھ دیا اور فرمایا اس کا زیوربنا لینا یا کپڑے بنا لینا۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ان کے یہاں وضو کیا، میں نے نبی ﷺ کو اپنے سرکے بالوں پر آگے پیچھے سے مسح کرتے ہوئے دیکھا، نبی ﷺ نے اپنی کنپٹیوں اور کانوں کا بھی اندرباہر سے مسح کیا اور بالوں کو اپنی ہییت سے نہیں ہلایا۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے دس محرم کے دن انصار کی بستیوں میں ایک قاصد کو بھیجا اور اعلان کروادیا کہ تم میں سے جس شخص نے آج روزہ رکھا ہوا ہو، اسے چاہئے کہ اپنا روزہ مکمل کرلے اور جس نے پہلے سے کچھ کھاپی لیا ہو وہ دن کا باقی حصہ کچھ کھائے پیے بغیر ہی گزاردے۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے دس محرم کے دن انصار کی بستیوں میں ایک قاصد کو بھیجا اور اعلان کروادیا کہ تم میں سے جس شخص نے آج روزہ رکھا ہوا ہو، اسے چاہئے کہ اپنا روزہ مکمل کرلے اور جس نے پہلے سے کچھ کھاپی لیا ہو وہ دن کا باقی حصہ کچھ کھائے پئے بغیر ہی گزاردے۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ جس دن میری شادی ہوئی تو نبی ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور میرے بستر پر اس جگہ بیٹھ گئے، اس وقت میرے یہاں دو بچیاں آئی ہوئی تھیں جو دف بجارہی تھیں اور غزوہ بدر کے موقع پر فوت ہوجانے والے میرے آباؤ و اجداد کا تذکرہ کررہی تھیں، ان اشعار میں جو وہ پڑھ رہی تھیں، ایک شعریہ بھی تھا کہ ہم میں ایک ایسا نبی موجود ہے جو آج اور آئندہ کل ہونیوالے واقعات کو جانتا ہے نبی ﷺ نے فرمایا یہ والا جو جملہ ہے یہ نہ کہو۔
حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ان کے یہاں وضو کیا، میں نے نبی ﷺ کو اپنے سرکے بالوں پر آگے پیچھے سے مسح کرتے ہوئے دیکھا، نبی ﷺ نے اپنی کنپٹیوں اور کانوں کا بھی اندرباہر سے مسح کیا اور بالوں کو اپنی ہیئت سے نہیں ہلایا۔