1044. حضرت سلامہ بنت معقل کی حدیث
حضرت سلامہ بنت معقل کی حدیث
حضرت سلامہ بنت معقل سے مروی ہے کہ میں حبا ببن عمرو کی غلامی میں تھی اور ان سے میرے یہاں ایک لڑکا بھی پیدا ہوا تھا ان کی وفات پر ان کی بیوی نے مجھے بتایا کہ اب تمہیں حباب کے قرضوں کے بدلے میں بیچ دیا جائے گا، میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور یہ واقعہ ذکر کیا، نبی ﷺ نے لوگوں سے پوچھا کہ حباب عمرو کے ترکے ذمہ دار کون ہے ؟ لوگوں نے بتایا کہ ان کے بھائی ابو الیسر کعب بن عمرو ہیں، نبی ﷺ نے انہیں بلایا اور فرمایا اسے مت بیچو، بلکہ اسے آزاد کردو اور جب تم سنو کہ میرے پاس کوئی غلام آیا ہے تو تم میرے پاس آجانا میں اس کے عوض میں تمہیں دوسرا غلام دیدوں گا، چناچہ ایسا ہی ہوا۔ لیکن نبی ﷺ کے وصال کے بعد صحابہ کرام کے درمیان اختلاف رائے پیدا ہوگیا، بعض لوگوں کی رائے یہ تھی کہ ام ولدہ مملوک ہوتی ہے، اگر وہ ملکیت میں نہ ہوتی تو نبی ﷺ اس کا عوض کیوں دیتے ؟ اور بعض لوگوں کی رائے یہ تھی کہ یہ آزاد ہے کیونکہ اسے نبی ﷺ نے آزاد کیا تھا، یہ اختلاف رائے میرے حوالے سے ہی تھا۔