1050. حضرت زینب زوجہ عبداللہ بن مسعود کی حدیثیں

【1】

حضرت زینب زوجہ عبداللہ بن مسعود کی حدیثیں

حضرت زینب سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی عورت نماز عشاء کے لئے آئے تو خوشبو لگا کر نہ آئے۔

【2】

حضرت زینب زوجہ عبداللہ بن مسعود کی حدیثیں

حضرت زینب سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی عورت نماز عشاء کے لئے آئے تو خوشبو لگا کر نہ آئے۔

【3】

حضرت زینب زوجہ عبداللہ بن مسعود کی حدیثیں

حضرت زینب سے مروی ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا اے گروہ خواتین ! میں نے دیکھا ہے کہ قیامت کے دن اہل جہنم میں تمہاری اکثریت ہوگی، اس لئے حسب استطاعت اللہ سے قرب حاصل کرنے کے لئے صدقہ خیرات کیا کرو اگرچہ اپنے زیور سے ہی کرو۔ وہ کہتی ہیں کہ حضرت ابن مسعود مالی طور پر کمزور تھے، میں نے ان سے کہا کہ نبی ﷺ سے دریافت کیجئے کہ اگر میں اپنے شوہر اور اپنے زیر پرورش یتیموں پر خرچ کروں تو یہ صحیح ہوگا ؟ چونکہ نبی ﷺ کی شخصیت مرعوب کن تھی اس لئے وہ مجھ سے کہنے لگے کہ تم خود ہی جا کر ان سے پوچھ لو، میں چلی گئی وہاں زینب نام کی ایک اور انصاری عورت بھی موجود تھی اور اسے بھی وہی کام تھا جو مجھے تھا، حضرت بلال باہر آئے تو ہم نے ان سے یہ مسئلہ نبی ﷺ سے پوچھنے کے لئے کہا وہ اندرچلے گئے اور کہنے لگے کہ دروازے پر زینب ہے، نبی ﷺ نے پوچھا کون سی زینب ؟ (کیونکہ یہ کئی عورتوں کا نام تھا حضرت بلال نے بتایا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود کی اہلیہ اور یہ مسئلہ پوچھ رہی ہیں، نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا انہیں دوہرا اجر ملے گا، ایک رشتہ داری کا خیال رکھنے پر اور ایک صدقہ کرنے پر۔

【4】

حضرت زینب زوجہ عبداللہ بن مسعود کی حدیثیں

حضرت زینب سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے عورتوں کو وارثت میں ان کا حصہ دلوایا ہے۔

【5】

حضرت زینب زوجہ عبداللہ بن مسعود کی حدیثیں

حضرت کلثوم سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت زینب نبی ﷺ کے سر سے جوئیں نکال رہیں تھی، اس وقت وہاں حضرت عثمان بن مظعون کی اہلیہ بھی موجود تھیں اور دیگر مہاجر خواتین بھی وہ اپنی گھریلو مشکلات کا تذکرہ کر رہی تھیں اور یہ کہ مکہ مکرمہ سے نکل کر وہ تنگی کا شکار ہوگئی ہیں حضرت زینب بھی نبی ﷺ کا سر چھوڑ کر اس گفتگو میں شریک ہوگئیں نبی ﷺ نے ان سے فرمایا تم نے آنکھوں سے بات نہیں کرنی، باتیں بھی کرتی رہو اور اپنا کام بھی کرتی رہو اور اسی موقع پر نبی ﷺ نے یہ حکم جاری کردیا کہ مہاجرین کی عورتیں وراثت کی حقدار ہوں گی، چناچہ حضرت عبداللہ بن مسعود کی وفات پر ان کی بیوی مدینہ منورہ میں ایک گھر کی وارث قرارپائی۔