1080. حضرت ام طارق کی حدیث
【1】
حضرت ام طارق کی حدیث
حضرت ام طارق جو کہ حضرت سعد کی آزاد کردہ باندی ہیں سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ حضرت سعد کے یہاں تشریف لائے اور ان سے اندرآنے کی اجازت چاہی، حضرت سعد خاموش رہے نبی ﷺ نے تین مرتبہ اجازت طلب کی اور وہ تینوں مرتبہ خاموش رہے تو نبی ﷺ واپس چل پڑے، سعد نے مجھے نبی ﷺ کے پیچھے بھیجا اور کہا کہ ہمیں آپ کو اجازت دینے میں کوئی رکاوٹ نہ تھی البتہ ہم یہ چاہتے تھے کہ آپ زیادہ سے زیادہ ہمیں سلامتی کی دعائیں دیں، ام طارق مزید کہتی ہیں کہ پھر میں نے دروازے پر کسی کی آواز سنی کہ وہ اجازت طلب کررہا ہے لیکن کچھ نظر نہیں آرہا تھا نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ تم کون ہو ؟ اس نے کہا کہ میں ام ملدم (بخار) ہوں نبی ﷺ نے فرمایا تمہیں کوئی خوش آمدید نہیں، کہے گا کیا تم اہل قباء کا راستہ جانتی ہو ؟ اس نے کہا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا تو پھر وہاں چلی جاؤ !