1100. حضرت سلمان بن صرد کی حدیثیں
حضرت سلمان بن صرد کی حدیثیں
حضرت سلیمان بن صرد سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی موجودگی میں دو آدمیوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی اور ان میں سے ایک آدمی کو اتنا غصہ آیا کہ اب تک خیالی تصورات میں، میں اس کی ناک کو دیکھ رہا ہوں جو غصے کی وجہ سے سرخ ہوچکی تھی، نبی ﷺ نے اس کی یہ کیفیت دیکھ کر فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتاہوں جو اگر یہ غصے میں مبتلا آدمی کہہ لے تو اس کا غصہ دور ہوجائے اور وہ کلمہ یہ ہے اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم۔
حضرت سلمان بن صرد کی حدیثیں
حضرت سلیمان بن صرد سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ خندق کے دن (واپسی پر) ارشاد فرمایا اب ہم ان پر پیش قدمی کرکے جہاد کریں گے اور یہ ہمارے خلاف اب کبھی پیش قدمی نہیں کرسکیں گے۔
حضرت سلمان بن صرد کی حدیثیں
رفاعہ بن شداد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں مختار کے پاس گیا، اس نے میرے لئے تکیہ رکھا اور کہنے لگا کہ اگر میرے بھائی جبرائیل (علیہ السلام) اس سے نہ اٹھے ہوتے تو میں یہ تکیہ تمہارے لئے رکھتا میں اس وقت مختار کے سرہانے کھڑا تھا جب اس کا جھوٹا ہونا مجھ پر روشن ہوگیا تو واللہ میں نے اس بات کا ارادہ کرلیا کہ اپنی تلوار کھینچ کر اس کی گردن اڑادوں لیکن پھر مجھے ایک حدیث یاد آگئی جو مجھ سے حضرت سلیمان بن صرد نے بیان کی تھی کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کو پہلے اس کی جان کی امان دیدے تو اسے قتل نہ کرے، اس لئے میں نے انہیں قتل کرنا مناسب نہیں سمجھا۔