1105. حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابوبصرہ غفاری سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں نے اپنے رب سے اپنی امت کے لئے چار دعائیں جن میں سے اس نے مجھے عطأ فرما دیں اور ایک روک لی، میں نے اس سے یہ درخواست کی کہ وہ اسے عام قحط سالی سے ہلاک نہ کرے اور انہیں مختلف فرقوں میں تقسیم کر کے ایک دوسرے کا مزہ چکھائے، تو اللہ تعالیٰ نے مجھے اس سے روک دیا۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابوبصرہ غفاری سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں نماز عصر پڑھائی اور نماز سے فراغت کے بعد فرمایا یہ نماز تم سے پہلے لوگوں پر بھی پیش کی گیئ تھی لیکن انہوں نے اس میں سستی کی اور اسے چھوڑ دیا، سو تم میں سے جو شحص یہ نماز پڑھتا ہے اسے دہرا اجر ملے گا اور اس کے بعد کوئی نماز نہیں ہے یہاں تک کے ستارے دکھائی دینے لگیں۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابوبصرہ غفاری سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں قبول اسلام سے پہلے ہجرت کر کے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی ﷺ نے ایک بکری کا دودھ مجھے دوہ کردیا، جسے نبی ﷺ اپنے اہل خانہ کے لئے دوہتے تھے۔ میں نے اسے پی لیا اور صبح ہوتے ہی اسلام قبول کرلیا، نبی ﷺ کے اہل خانہ آپس میں باتیں کرنے لگے کہ ہمیں کل کی طرح آج بھی بھوکا رہ کر گزارہ کرنا پڑے گا، چناچہ نبی ﷺ نے آج بھی مجھے دودھ عطاء فرمایا : میں نے اسے پیا اور سیراب ہوگیا ؟ نبی ﷺ نے مجھ سے پوچھا کیا تم سیراب ہو گے ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! آج میں اس طرح سیراب ہوا ہوں کہ اس سے پہلے کبھی اس طرح سیراب ہوا اور نہ پیٹ بھرا، نبی ﷺ نے فرمایا کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے اور مومن ایک آنت میں کھاتا ہے۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابوبصرہ غفاری سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں نماز عصر پڑھائی اور نماز سے فراغت کے بعد فرمایا یہ نماز تم سے پہلے لوگوں پر بھی پیش کی گیئ تھی لیکن انہوں نے اس میں سستی کی اور اسے چھوڑ دیا، سو تم میں سے جو شحص یہ نماز پڑھتا ہے اسے دہرا اجر ملے گا اور اس کے بعد کوئی نماز نہیں ہے یہاں تک کے ستارے دکھایئ دینے لگیں گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت خارجہ بن حذافہ عدوی سے مروی ہے کے ایک مرتبہ صبح کے وقت نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کے اللہ نے تمہارے لئے ایک نماز کا اضافہ فرما دیا ہے، جو تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے بھی بہتر ہے، ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ کون سی نماز ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا نماز وتر جو نماز عشاء اور طلوع آفتاب کے درمیان کسی بھی وقت پڑھی جاسکتی ہے۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابوبصرہ سے مروی ہے کہ ایک مر تبہ میری ملاقات حضرت ابوہریرہ (رض) ہوئی، وہ مسجد طور کی طرف نماز پڑھنے کے لئے جا رہے تھے، میں نے ان سے کہا اگر آپ کی روانگی سے پہلے آپ سے ملاقات ہوجاتی تو آپ کبھی وہاں کا سفر نہ کرتے کیونکہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سواریوں کو تین مسجدوں کے علاوہ کسی اور مسجد کی زیارت کے لئے تیار نہیں کرنا چاہیے، مسجد حرام، میری مسجد، مسجد بیت المقدس۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت دحیہ بن خلیفہ کے حوالے سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ ماہ رمضان میں اپنی بستی میں تشریف لئے گے، پھر انہوں نے اور ان کے ساتھ کچھ لوگوں نے روزہ ختم کردیا جبکہ کچھ لوگوں نے (مسافر ہونے کے باوجود) روزہ ختم کرنا اچھا نہیں سمجھا، جب وہ اپنی بستی میں واپس آئے تو فرمایا واللہ آج میں نے ایسا کام کرتے ہوئے دیکھا ہے جس کے متعلق میرا خیال نہیں تھا کہ میں اسے دیکھوں گا، کچھ لوگ نبی ﷺ اور ان کے صحابہ کے طریقوں سے روگردانی کر رہے ہیں، یہ بات انہوں نے روزہ رکھنے والوں کے متعلق فرمائی تھی، پھر کہنے لگے اے اللہ ! مجھے اپنے پاس بلا لئے۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
عبید ابن جبر کہتے ہیں کہ ایک مر تبہ ماہ رمضان میں نبی ﷺ کے ایک صحابی حضرت ابوغفاری کے ہمراہ میں فسطاط سے ایک کشتی میں روانہ ہوا، کشتی چل پڑی تو انہیں ناشتہ پیش کیا گیا، انہوں نے مجھ سے قریب ہونے کے لئے فرمایا : میں نے عرض کیا کہ ہمیں ابھی تک شہر کے مکانات نظر نہیں آ رہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ تم نبی ﷺ کی سنت سے اعراض کرنا چاہتے ہو۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
عبید ابن جبر کہتے ہیں کہ ایک مر تبہ ماہ رمضان میں نبی ﷺ کے ایک صحابی حضرت ابوغفاری کے ہمراہ میں فسطاط سے ایک کشتی میں روانہ ہوا، کشتی چل پڑی تو انہیں نا شتہ پیش کیا گیا، انہوں نے مجھ سے قریب ہونے کے لئے فرمایا : میں نے عرض کیا کہ ہمیں ابھی تک شہر کے مکانات نظر نہیں آرہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ تم نبی ﷺ کی سنت سے اعراض کرنا چاہتے ہو ؟ میں نے عرض کیا نہیں فرمایا پھر کھاؤ، چناچہ ہم منزل تک پہنچتے تک کھاتے پیتے رہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے مروی ہے۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابو بصرہ غفاری سے مروی ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کل میں سوار ہو کر یہودیوں کے یہاں جاؤں گا، لہٰذا تم انہیں ابتداء سلام نہ کرنا اور جب وہ تمہیں سلام کریں تو تم صرف " وعلیکم " کہنا چناچہ جب ہم وہاں پہنچے اور انہوں نے ہمیں سلام کیا تو ہم نے صرف وعلیکم " کہا۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابو بصرہ غفاری سے مروی ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کل میں سوار ہو کر یہودیوں کے یہاں جاؤں گا، لہٰذا تم انہیں ابتداء سلام نہ کرنا اور جب وہ تمہیں سلام کریں تو تم صرف " وعلیکم " کہنا۔
حضرت ابوبصرہ غفاری کی حدیثیں
حضرت ابو بصرہ غفاری سے مروی ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کل میں سوار ہو کر یہودیوں کے یہاں جاؤں گا، لہٰذا تم انہیں ابتداء سلام نہ کرنا اور جب وہ تمہیں سلام کریں تو تم صرف " وعلیکم " کہنا