1120. حضرت خولہ بنت ثعلبہ کی حدیثیں

【1】

حضرت خولہ بنت ثعلبہ کی حدیثیں

حضرت خولہ بنت ثعلبہ سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سورت مجادلہ کی ابتدائی آیات واللہ میرے اور اوس بن صامت کے متعلق نازل فرمائی تھیں میں اوس کے نکاح میں تھی بہت زیادہ بوڑھا ہوجانے کی وجہ سے ان کے مزاج میں تلخی اور چڑچڑا پن آگیا تھا، ایک دن وہ میرے پاس آئے اور میں نے انہیں کسی بات کا جواب دیا تو وہ ناراض ہوگئے اور کہنے لگے کہ تو مجھ پر ایسے ہے جیسے میری ماں کی پشت، تھوڑی دیر بعد وہ باہر چلے گئے اور کچھ دیر تک اپنی قوم کی مجلس میں بیٹھ کر واپس آگئے، اب وہ مجھ سے اپنی خواہش کی تکمیل کرنا چاہتے تھے، لیکن میں نے ان سے کہہ دیا کہ اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں خویلہ کی جان ہے ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا تم نے جو بات کہی ہے اس کے بعد تم میرے قریب نہیں آسکتے تاآنکہ اللہ اور اس کا رسول ہمارے متعلق کوئی فیصلہ فرما دے، انہوں نے مجھے قابو کرنا چاہا اور میں نے ان سے اپنا بچاؤ کیا اور ان پر غالب آگئی جیسے کوئی عورت کسی بوڑھے آدمی پر غالب آجاتی ہے اور انہیں اپنی طرف سے دوسری طرف دھکیل دیا۔ پھر میں نکل کر اپنی پڑوسن کے گھر گئی اور اس سے اس کے کپڑے عاریتہ مانگے اور انہیں پہن کر نبی کی خدمت میں خاضر ہوگئی اور ان کے سامنے بیٹھ کر وہ تمام واقعہ سنا دیا جس کا مجھے سامنا کرنا پڑا تھا اور نبی کے سامنے ان کے مزاج کی تلخی کی شکایت کرنے لگی، نبی فرمانے لگے خویلہ ! تمہارا چچا زاد بہت بوڑھا ہوگیا ہے، اس کے معاملے میں اللہ سے ڈرو واللہ میں وہاں سے اٹھنے نہیں پائی تھی کہ میرے متعلق قرآن کریم کا نزول شروع ہوگیا اور نبی نے مجھ سے فرمایا خویلہ ! اللہ تمہارے اور تمہارے شوہر کے متعلق فیصلہ نازل فرما دیا ہے، پھر نبی نے والی آیات مجھے پڑھ کر سنائیں۔ پھر نبی نے مجھ سے فرمایا اپنے شوہر سے کہو کہ ایک غلام آزاد کرے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! واللہ ان کے پاس آزاد کرنے کے لئے کچھ نہیں ہے، نبی نے فرمایا پھر اسے دو مہینے مسلسل روزے رکھنے چاہیں میں نے عرض کیا رسول اللہ ! واللہ وہ تو بہت بوڑھے ہیں ان میں روزے رکھنے کی طاقت نہیں ہے، نبی نے فرمایا پھر ساٹھ مسکینوں کو ایک وسق کھجوریں کھلا دے، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! واللہ ان کے پاس تو کچھ نہیں ہے نبی نے فرمایا ایک ٹوکری کھجور سے ہم اس کی مدد کریں گے، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ایک ٹوکری کھجوریں سے میں بھی ان کی مدد کروں گی، نبی نے فرمایا بہت خوب بہت عمدہ جاؤ اور اس کی طرف سے اسے صدقہ کردو اور اپنے ابن عم کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی وصیت پر عمل کرو چناچہ میں نے ایسا ہی کیا۔