1136. حضرت ام حبیبہ کی مرویات

【1】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے نبی جب مؤذن کو اذان دیتے ہوئے سنتے تو وہی کلمات دہراتے جو وہ کہہ رہا ہوتا حتیٰ کہ وہ خاموش ہوجاتا۔

【2】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے ارشار فرمایا جو شخص ایک دن میں فرائض کے علاوہ بارہ رکعتیں (نوافل) پڑھ لے، اللہ اس کا گھر جنت میں بنا دے گا۔

【3】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ ہم نبی کے دور میں مزدلفہ سے رات ہی کو آجاتے تھے۔

【4】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا جس قافلے میں گھنٹیاں ہوں اس کے ساتھ فرشتے نہیں ہوتے۔

【5】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت حفصہ سے مروی ہے کہ نبی نے فرمایا کہ ایسی عورت پر " جو اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہو " اس کے لئے اپنے شوہر کے علاوہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منانا جائز نہیں ہے البتہ شوہر پر وہ چار مہینے دس دن سوگ کرے گی۔

【6】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے فرمایا کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کیا کرو۔

【7】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا جس قافلے میں گھنٹیاں ہوں اس کے ساتھ فرشتے نہیں ہوتے۔

【8】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا جس قافلے میں گھنٹیاں ہوں، اس کے ساتھ فرشتے نہیں ہوتے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے مروی ہے۔

【9】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کو ایک مرتبہ نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ مجھ پر اور نبی پر ایک ہی کپڑا تھا اور اس پر جو چیز لگی ہوئی تھی وہ لگی ہوئی تھی۔

【10】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا جو شخص ظہر سے پہلے چار رکعتیں اور اس کے بعد بھی چار رکعتیں پڑھ لے اللہ اس کے گوشت کو جہنم پر حرام کر دے گا۔

【11】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت امیر معاویہ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت ام حبیبہ (رض) سے پوچھا کیا نبی ان کپڑوں میں نماز پڑھ لیا کرتے تھے، جن میں تمہارے ساتھ سوتے تھے ؟ انہوں نے جواب دیا ہاں ! بشرطیکہ اس پر کوئی گندگی نظر نہ آتی۔

【12】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے انہیں مزدلفہ سے رات ہی کو روانہ کردیا۔

【13】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

ابن سعید مغیرہ ایک مرتبہ ام حبیبہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے ایک پیالے میں ستو بھر کر انہیں پلائے پھر ابن سعید نے پانی لے کر صرف کلی کرلی تو حضرت ام حبیبہ نے فرمایا بھتیجے ! تم وضو کیوں نہیں کرتے ؟ نبی نے تو فرمایا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کیا کرو۔

【14】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ یمن کے کچھ لوگ نبی کی خدمت میں حاضر ہوئے، نبی نے انہیں نماز کا طریقہ سنتیں اور فرائض سکھائے پھر وہ لوگ کہنے لگے یا رسول اللہ ! ہم لوگ گہیوں اور جو کا مشروب بناتے ہیں نبی نے فرمایا وہی جس کا نام " غبیرا " رکھا گیا ہے ؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں ! نبی نے فرمایا اسے مت پیو، دو دن بعد انہوں نے پھر اسی چیز کا ذکر کیا، نبی نے پھر پوچھا " وہی جس کا نام غبیرا ہے ؟ " تین مرتبہ یہی سوال جواب ہوئے اور واپس روانہ ہوتے ہوئے بھی یہی سوال جواب ہوئے، لوگوں نے عرض کیا کہ اہل یمن اسے نہیں چھوڑیں گے، نبی نے فرمایا جو شخص اسے نہ چھوڑے گا اس کی گردن اڑا دو ۔

【15】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ وہ عبیداللہ بن جحش کے نکاح میں تھیں، ایک مرتبہ عبیداللہ نجاشی کے یہاں گئے اور وہیں فوت ہوگئے، نبی نے حضرت ام حبیبہ (رض) سے نکاح کرلیا، اس وقت وہ ملک حبش میں ہی تھیں، نجاشی نے نبی کا وکیل بن کر ان سے نبی کا نکاح کرادیا اور انہیں چار ہزار درہم مہر کے دئیے اور انہیں اپنے یہاں سے رخصت کردیا اور حضرت شرجیل بن حسنہ کے ساتھ نبی کی خدمت میں روانہ کردیا، یہ سب تیاریاں نجاشی کے یہاں ہوئی تھیں، نبی نے ان کے پاس کچھ نہیں بھیجا تھا، نبی کی ازواج مطہرات کے مہر چار سو درہم رہے ہیں۔

【16】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا جس قافلے میں گھنٹیاں ہوں اس کے ساتھ فرشتے نہیں ہوتے۔

【17】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا میں نے وہ تمام چیزیں دیکھیں جن سے میری امت میرے بعد دو چار ہوگی اور ایک دوسرے کا خون بہائے گی اور اللہ تعالیٰ نے یہ فیصلہ پہلے سے فرما رکھا ہے جیسے پہلی امتوں کے متعلق یہ فیصلہ فرمایا گیا تھا، میں نے اپنے پروردگار سے درخواست کی کہ قیامت کے دن ان کی شفاعت کا مجھے حق دے دے، چناچہ پروردگار نے ایسا ہی کیا۔

【18】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام حبیبہ سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک دن میں فرائض کے علاوہ بارہ رکعتیں (نوافل) پڑھ لے اللہ اس کا گھر جنت میں بنا دے گا۔

【19】

حضرت ام حبیبہ کی مرویات

حضرت ام سلمی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ام حبیبہ بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا آپ کو میری بہن میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ؟ نبی نے فرمایا کیا مطلب ؟ انہوں نے عرض کیا کہ آپ اس سے نکاح کرلیں نبی نے پوچھا کیا تمہیں یہ بات پسند ہے ؟ انہوں نے عرض کیا جی ہاں ! میں آپ کی اکیلی بیوی تو نہیں ہوں، اس لئے خیر میں میرے ساتھ جو لوگ شریک ہوسکتے ہیں میرے نزدیک ان میں سے میری بہن سب سے زیادہ حقدار ہے، نبی نے فرمایا میرے لئے وہ حلال نہیں ہے ( کیونکہ تم میرے نکاح میں ہو) انہوں نے عرض کیا کہ اللہ کی قسم ! مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ درہ بنت ام سلمہ کے لئے پیغام نکاح بھیجنے والے ہیں، نبی نے فرمایا اگر وہ میرے لئے حلال ہوتی تب بھی میں اس سے نکاح نہ کرتا مجھے اور اس کے باپ (ابو سلمہ) کو بنو ہاشم کی آزاد کردہ باندی " ثوبیہ " نے دودھ پلایا تھا، بہرحال ! تم اپنی بہنوں اور بیٹیوں کو میرے سامنے پیش نہ کیا کرو۔