118. حضرت نصر بن دہر کی حدیثیں۔

【1】

حضرت نصر بن دہر کی حدیثیں۔

حضرت نصر بن دہر سے مروی ہے کہ ہمارے ایک ساتھی ماعز بن مالک بارگاہ نبوت میں حاضر ہوئے اور اپنے متعلق بدکاری کا اعتراف کیا نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ انہیں سنگسار کردو چناچہ ہم انہیں لے کر حرہ بنونیا کی طرف لے گئے اور انہیں پتھر مارنے لگے جب ہم انہیں پتھر مارنے لگے تو انہیں اس کی تکلیف محسوس ہوئی جب ہم لوگ ان سے فارغ ہو کر نبی ﷺ کے پاس واپس آئے تو ہم نے ان کی گھبراہٹ نبی ﷺ سے ذکر کی نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم لوگوں نے اسے چھوڑ کیوں نہ دیا۔

【2】

حضرت نصر بن دہر کی حدیثیں۔

حضرت نصر بن دہر سے مروی ہے کہ انہوں نے خیبر کی طرف جاتے ہوئے عامر بن اکوع (رض) سے جو سلمہ بن عمرہ کے چچا تھے اور اکوع کا اصل نام سنان تھا نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ عامر سواری سے اترو اور ہمیں اپنے حدی کے اشعار سے سناؤ چناچہ وہ اتر کر یہ اشعار پڑھنے لگے کہ واللہ اگر اللہ نہ ہو تو ہم ہدایت پاسکتے اور نہ ہی صدقہ و نماز کرتے ہم تو وہ لوگ ہیں کہ جب قوم ہمارے خلاف بغاوت کرتی ہے اور کسی فتنہ و فساد کا ارادہ کرتی ہے تو ہم اس سے انکار کرتے ہیں اسے اللہ تو ہم پر سکینہ نازل فرمایا اور اگر دشمن سے آمنا سامنا ہوجائے تو ہمیں ثابت قدمی عطا فرما۔