161. حضرت ضحاک بن سفیان (رض) کی روایت
حضرت ضحاک بن سفیان (رض) کی روایت
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمر فاروق نے فرمایا میں سمجھتاہوں کہ دیت عصبہ ہی کو ملنی چاہیے کیونکہ وہی اس کا کنبہ بنتے ہیں کیا آپ لوگوں میں سے کسی نے نبی ﷺ کو اس کے متعلق کچھ فرماتے ہوئے سنا ہے اس پر حضرت ضحاک جنہیں نبی ﷺ نے دیہاتیوں پر عامل مقرر فرمایا تھا کہنے لگے کہ نبی ﷺ نے مجھے ایک خط میں تحریر فرمایا تھا کہ میں اشیم ضبابی کی بیوی کو اس کے شوہر کی دیت میں وارث سمجھوں اور اس پر حضرت عمر فاروق نے اس حدیث پر عمل کرنا شروع کردیا۔
حضرت ضحاک بن سفیان (رض) کی روایت
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ حضرت عمر کی رائے یہ تھی کہ دیت صرف عصبہ ہی کو ملنی چاہیے عورت اپنے شوہر کی دیت میں سے وارث نہیں بنے گی حتی کہ حضرت ضحاک بن سفیان نے انہیں بتایا کہ نبی ﷺ نے مجھے ایک خط میں تحریر فرمایا تھا کہ میں اشیم ضبابی کی بیوی کو اس کے شوہر کی دیت میں وراث سمجھوں اس پر حضرت عمر نے اپنی رائے سے رجوع کرلیا۔
حضرت ضحاک بن سفیان (رض) کی روایت
حضرت ضحاک بن سفیان سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ کلابی نے ان سے پوچھا کہ ضحاک تمہاری خوراک کا کیا ہے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ گوشت اور دودھ۔ نبی ﷺ نے پوچھا کہ بعد میں گوشت اور دودھ کیا بن جاتا ہے انہوں نے عرض کیا کہ یہ تو آپ جانتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ اللہ ابن آدم کے جسم سے نکلنے والی گندگی کو دنیا کی مثال قرار دیتے ہیں۔