17. حضرت امام حسین (رض) کی مرویات
حضرت امام حسین (رض) کی مرویات
حضرت امام حسین (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا سائل کا حق ہوتا ہے، اگرچہ وہ گھوڑے پر ہی سوار ہو۔
حضرت امام حسین (رض) کی مرویات
ربعیہ بن شیبان کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امام حسین (رض) سے پوچھا کہ آپ کو نبی ﷺ کی کوئی بات یاد ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ ایک مرتبہ میں اس بالاخانے پر چڑھ گیا جہاں صدقہ کے اموال پڑے تھے، میں نے ایک کھجور پکڑ کر اسے اپنے منہ میں چبانا شروع کردیا، نبی ﷺ نے فرمایا اسے نکال دو ، کیونکہ ہمارے لئے صدقہ حلال نہیں ہے۔
حضرت امام حسین (رض) کی مرویات
حضرت امام حسین (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا انسان کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ بیکار کاموں میں کم از کم گفتگو کرے اور انہیں چھوڑ دے۔
حضرت امام حسین (رض) کی مرویات
محمد بن علی کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک جنازہ گذرا، لوگ کھڑے ہوگئے لیکن حضرت امام حسین (رض) کھڑے نہ ہوئے اور فرمانے لگے کہ نبی صلی اللہ علیہ تو اس لئے کھڑے ہوئے تھے کہ اس یہودی کی بدبو سے جس کا جنازہ گزر رہا تھا تنگ آگئے تھے۔
حضرت امام حسین (رض) کی مرویات
حضرت امام حسین (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس مسلمان مرد یا عورت کو کوئی مصیبت پہنچے خواہ اسے گذرے ہوئے کتنا ہی لمبا عرصہ ہوچکا ہو اور جب بھی اسے وہ یاد آئے، اس پر وہ اناللہ وانا الیہ راجعون کہہ لیا کرے تو اللہ تعالیٰ اسے اس پورا ہی ثواب عطاء فرمائیں گے جو اس مصیبت پہنچنے کے دن پر عطاء فرمایا تھا۔ حضرت امام حسین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھے کچھ کلمات سکھائے ہیں جنہیں میں وتر میں پڑھتا ہوں، اس کے بعد راوی نے مکمل حدیث ذکر کی۔
حضرت امام حسین (رض) کی مرویات
حضرت امام حسین (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اصل بخیل وہ شخص ہے جس کے سامنے میرا تذکرہ ہو اور وہ مجھ پر درود نہ پڑھے۔
حضرت امام حسین (رض) کی مرویات
حضرت امام حسین (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا انسان کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ بیکار کاموں کو چھوڑ دے۔