192. حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

【1】

حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

حضرت طارق سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو کسی قوم سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرتا ہے اور دیگر معبودان باطلہ کا انکار کرتا ہے اس کی جان مال محفوظ اور قابل احترام ہوجاتے ہیں اور اس کا حساب کتاب اللہ کے ذمے ہوگا۔

【2】

حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

حضرت طارق سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے صحابہ کے لئے شہادت کافی ہے۔

【3】

حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

حضرت طارق سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے پاس جب کوئی شخص آ کر عرض کرتا کہ یا رسول اللہ جب میں اپنے پروردگار سے دعا کروں تو کیا کہا کروں تو نبی ﷺ نے فرماتے ہوئے یہ کہا کہ اے اللہ مجھے معاف فرما مجھ پر رحم فرما مجھے ہدایت عطا فرما اور مجھے رزق عطا فرما اس کے بعد آپ نے انگھوٹھے کو نکال کر باقی چار انگلیوں کو بند کرکے فرمایا یہ چیزیں دنیا اور آخرت دونوں کے لئے جامع ہیں۔

【4】

حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

حضرت طارق سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کسی قوم سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرتا ہے اور دیگر معبودان باطلہ کا انکار کرتا ہے اس کی جان مال محفوظ اور قابل احترام ہوجاتے ہیں اور اس کا حساب کتاب اللہ کے ذمے ہوگا۔

【5】

حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

ابومالک کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد حضرت طارق سے پوچھا کہ اباجان آپ تو نبی ﷺ کے پیچھے بھی نماز پڑھی ہے حضرت ابوبکر کے پیچھے اور عمروعثمان اور یہاں کوفہ میں تقریبا پانچ سال تک حضرت علی کے پیچھے بھی نماز پڑھی ہے کیا یہ حضرات قنوت پڑھتے تھے انہوں نے فرمایا بیٹا یہ نو ایجاد چیز ہے۔

【6】

حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

حضرت طارق سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے خواب میں میری زیارت کی اس نے مجھ ہی کو دیکھا۔

【7】

حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

حضرت طارق سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے پاس جب کوئی شخص آ کر اسلام قبول کرتا تو نبی ﷺ اسے یہ دعا سکھاتے تھے کہ اے اللہ مجھے معاف فرما مجھ پر رحم فرما مجھے ہدایت عطا فرما اور مجھے رزق عطا فرما اس کے بعد آپ فرماتے یہ چیزیں دنیا اور آخرت دونوں کے لئے جامع ہیں۔

【8】

حضرت طارق بن اشیم اشجعی کی حدیثیں۔

ابومالک کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد صاحب سے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہوئے سنا کہ نبی ﷺ کے دور میں ہم درس اور زعفران سے چیزوں کو رنگتے تھے۔