201. حضرت قبیصہ بن مخارق کی حدیثیں۔
حضرت قبیصہ بن مخارق کی حدیثیں۔
حضرت قبیصہ بن مخارق سے مروی ہے کہ جب نبی ﷺ پر آیت وانذر عشیرتک الخ نازل ہوئی آپ ایک پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ گئے اور پکار کر فرمایا اے آل عبدمناف ایک ڈرانے والے کی بات سنو میری اور تمہاری مثال اس شخص کی سی ہے جو دشمن کو دیکھ کر اپنے اہل علاقہ کو ڈرانے کے لئے نکل پڑے اور یاصباحا کی نداء لگانا شروع کردے۔
حضرت قبیصہ بن مخارق کی حدیثیں۔
حضرت قبیصہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ پرندوں کو خوف زدہ کر کے اڑانا پرندوں سے شگون لینا اور زمین پر لکیریں کھینچنا بت پرستی ہے۔
حضرت قبیصہ بن مخارق کی حدیثیں۔
حضرت قبیصہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے کسی شخص کا قرض ادا کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی اور اس سلسلے میں نبی ﷺ کی خدمت میں تعاون کی درخواست لے کر حاضر ہوا نبی ﷺ نے فرمایا ہم تمہاری طرف سے یہ قرض ادا کریں گے اور صدقہ کے جانوروں سے اتنی مقدار نکال لیں گے پھر فرمایا قبیصہ سوائے تین صورتوں کے کسی صورت میں مانگناجائز نہیں ہے ایک تو وہ آدمی جو کسی شخص کے قرض کا ضامن ہوجائے اس کے لئے مانگناجائز ہے یہاں تک کہ وہ قرض اس کا ادا کردے پھر مانگنے سے باز آجائے دوسرا وہ آدمی جو اتناضرورت مند ہو کہ فاقہ کا شکار ہوجائے کہ اس کی قوم کے تین قابل اعتماد آدمی اس کی ضرورت مندی یا فاقہ مستی کی گواہی دیں تو اس کے لئے بھی مانگناجائز ہے یہاں تک کہ اسے زندگی کا کوئی سہارا مل جائے تو مانگنے سے باز آجائے اور تیسرا وہ آدمی جس پر کوئی ناگہانی آفت آجائے اور اس کا سارامال تباہ و برباد ہوجائے تو اس کے لئے بھی مانگناجائز ہے یہاں تک کہ اسے زندگی کا کوئی سہارامل جائے تو وہ مانگنے سے باز آجائے اس کے علاوہ کسی صورت میں سوال کرنا حرام ہے۔