213. حضرت معقل بن سنان اشجعی کی حدیثیں۔

【1】

حضرت معقل بن سنان اشجعی کی حدیثیں۔

علقمہ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کی خدمت میں یہ مسئلہ پیش ہوا کہ ایک عورت ہے جس سے ایک شخص نے نکاح کیا اور تھوڑی دیر بعد فوت ہوگیا اس نے ابھی اس کا مہر مقرر کیا تھا اور نہ ہی تخلیہ کیا تھا اس کا کیا حکم ہے۔ مختلف صحابہ نے مختلف آراء پیش کی حضرت ابن مسعود نے فرمایا میری رائے یہ ہے کہ اس عورت کو مہر مثل ملے گا اس کو وراثت میں بھی حصہ ملے گا اور وہ عدت بھی گذارے گی اس فیصلے کو سن کر حضرت معقل بن سنان نے گواہی دی کہ نبی ﷺ نے بیعینہ اس طرح کا فیصلہ بروع بنت واشق کے بارے میں بھی کیا تھا۔

【2】

حضرت معقل بن سنان اشجعی کی حدیثیں۔

حضرت معقل بن سنان سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ماہ رمضان کی اٹھارہویں رات کو سینگی لگارہا تھا کہ نبی ﷺ میرے پاس سے گذرے مجھے اس حال میں دیکھ کر نبی ﷺ نے فرمایا سینگی لگانے والے لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

【3】

حضرت معقل بن سنان اشجعی کی حدیثیں۔

بھیسہ کے والد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے نبی ﷺ سے اجازت لی اور آپ کی مبارک قمیص کے نیچے سے جسم کو چوسنے اور چمٹنے لگا پھر میں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ وہ کون سی چیز ہے جس سے روکنا جائز نہیں ہے نبی ﷺ نے فرمایا پانی، میں نے پھر یہی سوال کیا اور نبی ﷺ نے پھر یہی جواب دیا تیسری مرتبہ پوچھنے پر فرمایا تمہارے لئے نیکی کے کام کرنا زیادہ بہتر ہے۔

【4】

حضرت معقل بن سنان اشجعی کی حدیثیں۔

بھیسہ کے والد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے نبی ﷺ سے اجازت لی اور آپ کی مبارک قمیص کے نیچے سے جسم کو چوسنے اور چمٹنے لگا پھر میں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ وہ کون سی چیز ہے جس سے روکنا جائز نہیں ہے نبی ﷺ نے فرمایا پانی، میں نے پھر یہی سوال کیا اور نبی ﷺ نے پھر یہی جواب دیا تیسری مرتبہ پوچھنے پر فرمایا تمہارے لئے نیکی کے کام کرنا زیادہ بہتر ہے۔