248. حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید ساعدی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا انصار کا سب سے بہترین گھرانا بنونجار ہے پھر بنوعبدالاشہل، پھر بنوحارث بن خزرج پھر بنوساعدہ اور بلکہ انصار کے ہر گھر میں ہی خیروبرکت ہے اس پر حضرت سعد بن عبادہ کہنے لگے کہ میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ نبی ﷺ نے انہیں ہم پر فضیلت دی ہے انہیں بتایا گیا ہے کہ تم لوگوں کو بہت سوں پر فضیلت دی گئی ہے۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید ساعدی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا انصار کا سب سے بہترین گھرانا بنونجار ہے پھر بنوعبد الاشہل پھر بنوحارث بن خزرج، پھر بنوساعدہ اور بلکہ انصار کے ہر گھر میں ہی خیر و برکت ہے۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید ساعدی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا انصار کا سب سے بہترین گھرانا بنونجار ہے پھر بنوعبدالاشہل، پھر بنوحارث بن خزرج، پھر بنوساعدہ اور بلکہ انصار کے ہر گھر میں خیروبرکت ہے اس پر حضرت سعد بن عبادہ کہنے لگے کہ نبی ﷺ نے ہمیں چار میں سے چوتھا بنادیا میرے گدھے پر زین کس دو تو ان کے بھتیجے نے کہا کیا آپ نبی ﷺ کی بات رد کرنا چاہتے ہیں آپ کے لئے یہی کافی ہے کہ آپ چار میں سے چوتھے ہیں۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید ساعدی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا انصار کا سب سے بہترین گھرانا بنونجار ہے پھر بنوعبدالاشہل پھر بنوحارث بن خزرج پھر بنوساعدہ اور بلکہ انصار کے ہر گھر میں ہی خیروبرکت ہے اس پر حضرت سعد بن عبادہ کہنے لگے کہ میں تو یہ سمجھتاہوں کہ نبی ﷺ نے انہیں ہم پر فضیلت دی ہے انہیں بتایا ہے کہ تم لوگوں کو بہت سوں پر فضیلت دی گئی ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید ساعدی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا زیتون کا پھل کھایا کرو اور اس کا تیل ملا کرو کیونکہ اس کا تعلق ایک مبارک درخت سے ہے۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا زیتون کا پھل کھایا کرو اور اس کا تیل ملا کرو کیونکہ اس کا تعلق ایک درخت مبارک سے ہے۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید ساعدی سے مروی ہے کہ غزوہ بدر کے دن میرے ہاتھ ابن عابد کی تلوار لگ گئی نبی ﷺ نے حکم دیا لوگوں کو کہ ان کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ سب واپس کردیں چناچہ میں تلوار لے کر آیا اور اسے مال غنیمت میں رکھ دیا نبی ﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ اگر کوئی ان سے کچھ مانگتا تو آپ انکار نہیں کرتے تھے ارقم بن ابی ارقم نے اس تلوار کو پہچان لیا اور نبی ﷺ سے اس کی درخواست کی نبی ﷺ نے انہیں وہ تلوار دیدی۔ حضرت ابواسید ساعدی سے مروی ہے کہ غزوہ بدر کے دن یمرے ہاتھ ابن عابد کی تلوار لگ گئی نبی ﷺ نے حکم دیا لوگوں کو کہ ان کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ سب واپس کردیں چناچہ میں تلوار لے کر آیا اور اسے مال غنیمت میں رکھ دیا نبی ﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ اگر کوئی ان سے کچھ مانگتا تو آپ انکار نہیں کرتے تھے ارقم بن ابی ارقم نے اس تلوار کو پہچان لیا اور نبی ﷺ سے اس کی درخواست کی نبی ﷺ نے انہیں وہ تلوار دیدی۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابوحمید اور ابواسید سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہوئے تو یوں کہے اللھم افتح لی ابواب رحمتک اور جب نکلے تو یوں کہے اللھم انی اسالک من فضلک۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابوحمید اور ابواسید سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میرے حوالے سے کوئی ایسی حدیث سنو جس سے تمہارے دل شناسا ہوں تمہارے بال اور تمہاری کھال نرم ہوجائے اور تم اس سے قریب محسوس کرو تو میں اس بات کا تم سے زیادہ حق دار ہوں اور اگر کوئی ایسی بات سنو جس سے تمہارے دل نامانوس ہوں تمہارے بال اور تمہاری کھال نرم نہ ہو اور تم اس سے بعد محسوس کرو تو میں تمہاری نسبت سے اس سے بہت زیادہ دور ہوں۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید سے مروی ہے کہ ایک دن میں نبی ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا ایک انصاری آدمی آکر کہنے لگا یا رسول اللہ کیا والدین فوت ہونے کے بعد بھی کوئی ایسی نیکی ہے جو میں ان کے ساتھ کرسکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں چارقسم کی چیزیں ہیں ان کے لئے دعائے خیر کرنا ان کے لئے توبہ کرنا اور ان کے وعدے کو پورا کرنا اور ان کے دوستوں کو خیال رکھنا اور ان رشتہ داروں کو جوڑ کر رکھنا جوان کی طرف سے بنتی ہے ان کے انتقال کے بعد انہیں برقرار رکھنا تمہارے ذمے ان کے ساتھ حسن سلوک ہے۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس دن جبکہ میدان بدر میں ہمارا دشمن کا آمنا سامنا ہوا ہم سے فرمایا کہ جب وہ تم پر حملہ کریں تو تم ان پر تیروں کی بوچھاڑ کرنا غالباً یہ بھی فرمایا کہ اپنے پھلوں سے ان پر سبقت لے جاؤ۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت ابواسید اور سہل سے مروی ہے ایک مرتبہ نبی ﷺ اپنے کچھ صحابہ کے ہمراہ ہمارے پاس سے گذرے میں بھی ہمراہ ہوگیا حتی کہ ہم چلتے چلتے سوط نامی ایک باغ میں پہنچے وہاں ہم بیٹھ گئے نبی ﷺ صحابہ کو ایک طرف بٹھا کر ایک گھر میں داخل ہوئے جہاں نبی ﷺ کے پاس قبیلہ جون کی ایک خاتون کو لایا گیا نبی ﷺ نے اس کے ساتھ امیمہ بنت نعمان کے گھر میں خلوت کی اس خاتون کے ساتھ سواری کا جانور بھی تھا نبی ﷺ جب اس خاتون کے پاس پہنچے تو اس سے فرمایا کہ اپنی ذات کو میرے لئے ہبہ کردو۔ العیاذ باللہ وہ کہنے لگی کہ کیا ایک ملکہ اپنے آپ کو کسی بازاری آدمی کے حوالے کرسکتی ہے میں تم سے اللہ کی پناہ میں آتی ہوں نبی ﷺ نے فرمایا تم نے ایسی ذات کی پناہ چاہی جس سے پناہ مانگی جاتی ہے یہ کہہ کر آپ باہر آگئے اور فرمایا اے ابواسید اسے دو جوڑے دے کر اس کے اہل خانہ کے پاس چھوڑ آؤ بعض راویوں نے اس عورت کا نام امینہ بتایا ہے۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
ایک مرتبہ حضرت ابواسید نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اپنی شادی میں شرکت کی دعوت دی اس دن ان کی بیوی نے ہی دلہن ہونے کے باوجود ان کی خدمت کی حضرت ابواسید نے لوگوں سے پوچھا کہ تم جانتے ہو کہ میں نے نبی ﷺ کو کیا پلایا تھا میں نے ایک برتن میں رات کو کھجوریں بھگودیں تھیں ان ہی کا پانی (نبیذ) تھا۔
حضرت ابواسید ساعدی کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن انیس سے مروی ہے کہ ایک دن وہ اور حضرت عمر صدقہ کے حوالے سے مذاکرہ کررہے تھے حضرت عمر کہنے لگے کہ کیا آپ نے نبی ﷺ کو صدقات میں خیانت کا ذکر کرنے کے دوران یہ فرماتے ہوئے سنا نہیں ہے کہ جو شخص ایک بکری یا اونٹ بھی خیانت کرلیتا ہے اسے قیامت کے دن اس حال میں لایا جائے گا کہ وہ اسے اٹھائے ہوئے ہوگا حضرت عبداللہ بن انیس نے فرمایا کیوں نہیں۔