250. حضرت خریم بن فاتک کی حدیثیں۔
حضرت خریم بن فاتک کی حدیثیں۔
حضرت خریم بن فاتک کہتے ہیں کہ اہل شام زمین میں خدائی کوڑا ہیں اللہ ان کے ذریعے جس سے چاہتا ہے انتقام لے لیتا ہے اور ان کے منافقین کے لئے ان کے مومنین پر غالب آن احرام کردیا گیا ہے وہ جب بھی مریں گے تو غم غصے کی اور پریشانی کی حالت ہی میں مریں گے۔
حضرت خریم بن فاتک کی حدیثیں۔
شراحیل کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر سے پوچھا کہ میرے کچھ رشتہ دار جو مصر میں رہتے ہیں انگوروں کی شراب بناتے ہیں انہوں نے حیرانگی سے پوچھا کہ کیا مسلمان بھی یہ کام کرتا ہے میں نے کہا جی ہاں وہ فرمانے لگے کہ تم یہودیوں کی طرح نہ ہوجاؤ اور ان پر چربی حرام ہوئی تھی تو وہ اسے بیچ کر اس کی قیمت کھانے لگے میں نے ان سے پوچھا کہ اس شخص کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے جو انگوروں کا خوشہ پکڑے اور اسے نچوڑے اور اسی وقت اس کا عرق پی جائے انہوں نے فرمایا کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے جب میں اترنے لگا تو انہوں نے فرمایا کہ جس چیز کا پینا حلال ہے اس کی تجارت بھی حلال ہے۔
حضرت خریم بن فاتک کی حدیثیں۔
مکحول کہتے ہیں جو درخت کسی قوم پر سایہ کرتا ہو اس کے مالک کو اختیار ہے کہ اس کا سایہ ختم کردے یا اس کا پھل کھالے۔
حضرت خریم بن فاتک کی حدیثیں۔
حضرت عبدالرحمن بن عثمان سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ عید کے دن نبی ﷺ کو بازار میں کھڑے ہوئے دیکھا لوگ برابر آ جارہے تھے۔
حضرت خریم بن فاتک کی حدیثیں۔
حضرت عبدالرحمن بن عثمان سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ کسی طبیب نے نبی ﷺ کے سامنے ایک دواء کا ذکر کیا اور بتایا کہ وہ اس میں مینڈک کے اجزاء بھی شامل کریں گے تو نبی ﷺ نے مینڈک کو مارنے سے منع کردیا۔
حضرت خریم بن فاتک کی حدیثیں۔
حضرت عبدالرحمن بن عثمان سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حاجیوں کی گری پڑی چیزوں کو اٹھانے سے منع فرمایا ہے۔