261. حضرت رائط کی حدیثیں۔
حضرت رائط کی حدیثیں۔
حضرت رائط جو کاریگر خاتون تھیں اور تجارت کرتی تھیں اور اللہ کے راستہ میں صدقہ بھی کرتی تھیں نے ایک دن اپنے شوہر حضرت عبداللہ سے کہا تم نے اور تمہارے بچوں نے مجھے دوسروں پر صدقہ کرنے سے روک رکھا ہے اور میں تمہاری موجودگی میں دوسروں پر کچھ صدقہ نہیں کرپاتی حضرت عبداللہ نے ان سے فرمایا واللہ اگر اس میں تمہارے لئے کوئی ثواب نہ ہو تو میں اسے پسند نہیں کروں گا چناچہ انہوں نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا اور عرض کیا یا رسول اللہ میں کاریگر عورت ہوں تجارت کرتی ہوں اس کے علاوہ میرا اور میرے شوہر اور بچوں کا گذارے کے لئے کوئی دوسراذریعہ بھی نہیں ہے تو ان لوگوں نے مجھے صدقہ سے روک رکھا ہے اور میں ان کی موجودگی میں کچھ صدقہ نہیں کرپاتی میں ان پر جو کچھ خرچ کرتی ہوں کیا مجھے اس پر کوئی ثواب ملے گا نبی ﷺ نے فرمایا خرچ کرتی رہو کیونکہ تم ان پر جو بھی خرچ کرو گی تمہیں اس کا ثواب ضرور ملے گا۔
حضرت رائط کی حدیثیں۔
حضرت رائط جو کاریگر خاتون تھیں اور تجارت کرتی تھیں اور اللہ کے راستہ میں صدقہ بھی کرتی تھیں نے ایک دن اپنے شوہر حضرت عبداللہ سے کہا تم نے اور تمہارے بچوں نے مجھے دوسروں پر صدقہ کرنے سے روک رکھا ہے اور میں تمہاری موجودگی میں دوسروں پر کچھ صدقہ نہیں کرپاتی حضرت عبداللہ نے ان سے فرمایا واللہ اگر اس میں تمہارے لئے کوئی ثواب نہ ہو تو میں اسے پسند نہیں کروں گا چناچہ انہوں نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا اور عرض کیا یا رسول اللہ میں کاریگر عورت ہوں تجارت کرتی ہوں اس کے علاوہ میرا اور میرے شوہر اور بچوں کا گذارے کے لئے کوئی دوسراذریعہ بھی نہیں ہے تو ان لوگوں نے مجھے صدقہ سے روک رکھا ہے اور میں ان کی موجودگی میں کچھ صدقہ نہیں کرپاتی میں ان پر جو کچھ خرچ کرتی ہوں کیا مجھے اس پر کوئی ثواب ملے گا نبی ﷺ نے فرمایا خرچ کرتی رہو کیونکہ تم ان پر جو بھی خرچ کرو گی تمہیں اس کا ثواب ضرور ملے گا۔