268. حضرت عقبہ بن حارث کی حدیثیں۔

【1】

حضرت عقبہ بن حارث کی حدیثیں۔

حضرت عقبہ بن حارث سے مروی ہے کہ میں نے ایک خاتون سے نکاح کیا اس کے بعد ایک سیاہ فام عورت ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے اس لئے تم دونوں رضاعی بہن بھائی ہو میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اوعرض کیا میں نے فلاں شخص کی بیٹی سے نکاح کیا نکاح کے بعد ایک سیاہ فام عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے حالانکہ وہ جھوٹی ہے نبی ﷺ نے اس پر منہ پھیرلیا میں سامنے کے رخ سے آیا اور پھر یہی کہا وہ جھوٹ بول رہی ہے نبی ﷺ نے فرمایا اب تم اس عورت کے پاس کیسے رہ سکتے ہو جبکہ اس سیاہ فام کا کہنا ہے اس نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے اسے چھوڑ دو ۔

【2】

حضرت عقبہ بن حارث کی حدیثیں۔

حضرت عقبہ بن حارث سے مروی ہے کہ میں نے بنت ابی اہاب سے نکاح کیا اس کے بعد ایک عورت سیاہ فام ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے اس لئے تم دونوں رضاعی بہن بھائی ہو میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ بات ذکر کی نبی ﷺ نے اس سے منہ پھیرلیا میں دائیں جانب سے آیا نبی ﷺ نے پھر منہ پھیرلیا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ عورت تو سیاہ فام ہے نبی ﷺ نے فرمایا اب تم اس عورت کے پاس کیسے رہ سکتے ہو جبکہ یہ بات کہہ دی گئی ہے۔

【3】

حضرت عقبہ بن حارث کی حدیثیں۔

حضرت عقبہ بن حارث سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں ایک مرتبہ نعیمان کو لایا گیا جن پر شراب نوشی کا الزام تھا نبی ﷺ نے اس وقت گھر میں موجود سارے مردوں کو حکم دیا اور انہوں نے نعیمان کو ہاتھ اور ٹہنیوں جوتیوں سے مارا میں بھی مارنے والوں میں شامل تھا۔

【4】

حضرت عقبہ بن حارث کی حدیثیں۔

حضرت عقبہ بن حارث سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے عصر کی نماز نبی ﷺ کے ساتھ پڑھی سلام پھیرنے کے بعد نبی ﷺ تیزی سے اٹھے اور کسی زوجہ محترمہ کے حجرے میں چلے گئے تھوڑی دیر بعد باہر آئے اور دیکھا کہ لوگوں کے چہروں پر تعجب کے آثار ہیں تو فرمایا کہ مجھے نماز میں یہ بات یاد آگئی تھی کہ ہمارے پاس چاندی کا ایک ٹکڑا پڑا رہ گیا ہے میں نے اس بات کو گوارہ نہ کیا کہ شام تک یا رات تک وہ ہمارے پاس ہی رہتا اس لئے تقسیم کرنے کا حکم دے کر آیا ہوں۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【5】

حضرت عقبہ بن حارث کی حدیثیں۔

حضرت عقبہ بن حارث سے مروی ہے کہ میں نے بنت ابی اہاب سے نکاح کیا اس کے بعد ایک عورت سیاہ فام ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے اس لئے تم دونوں رضاعی بہن بھائی ہو میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ بات ذکر کی نبی ﷺ نے اس سے منہ پھیرلیا میں دائیں جانب سے آیا نبی ﷺ نے پھر منہ پھیرلیا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ عورت تو سیاہ فام ہے نبی ﷺ نے فرمایا اب تم اس عورت کے پاس کیسے رہ سکتے ہو جبکہ یہ بات کہہ دی گئی ہے۔

【6】

حضرت عقبہ بن حارث کی حدیثیں۔

حضرت عقبہ بن حارث سے مروی ہے کہ میں نے بنت ابی اہاب سے نکاح کیا اس کے بعد ایک عورت سیاہ فام ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے اس لئے تم دونوں رضاعی بہن بھائی ہو میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ بات ذکر کی نبی ﷺ نے اس سے منہ پھیرلیا میں دائیں جانب سے آیا نبی ﷺ نے پھر منہ پھیرلیا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ عورت تو سیاہ فام ہے نبی ﷺ نے فرمایا اب تم اس عورت کے پاس کیسے رہ سکتے ہو جبکہ یہ بات کہہ دی گئی ہے۔

【7】

حضرت عقبہ بن حارث کی حدیثیں۔

حضرت عقبہ بن حارث سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں ایک مرتبہ نعیمان کو لایا گیا جن پر شراب نوشی کا الزام تھا نبی ﷺ پر یہ چیز نہایت گراں گزری پھر نبی ﷺ نے اس وقت گھر میں موجود سارے مردوں کو حکم دیا اور انہوں نے نعیمان کو مارا میں بھی مارنے والوں میں شامل تھا۔