305. حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کو مسجد میں ایک ٹانگ پر دوسری ٹانگ رکھے ہوئے دیکھا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
عمرو بن یحییٰ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ان کے دادا نے حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم جو کہ صحابی تھے، سے پوچھا کہ کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ نبی ﷺ کسی طرح وضو فرماتے تھے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں ! پھر انہوں نے وضو کا پانی منگوا کر اپنے ہاتھ پر ڈالا، اسے دو مرتبہ دھویا، تین تین مرتبہ کلی اور ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، دو مرتبہ کہنیوں تک ہاتھ دھوئے، دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا، پھر اپنے پاؤں دھوئے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی جگہ باغات جنت میں سے ایک باغ ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر آپ نے قبلہ کی طرف رخ کرتے وقت اپنی چادر پلٹ لی تھی۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کی طرف رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن میں نے نبی ﷺ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ نے سر کا مسح ہاتھوں پر بچے ہوئے پانی کی تری کے علاوہ نئے پانی سے فرمایا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ وضو کیا تو اپنے اعضاء کو ملنے لگے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا نیا وضو اسی صورت میں واجب ہوتا ہے جب کہ تم بو محسوس کرنے لگو یا آواز سن لو۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
عمرو بن یحییٰ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ان کے دادا نے حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم جو کہ صحابی تھے، سے پوچھا کہ کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ نبی ﷺ کسی طرح وضو فرماتے تھے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں ! پھر انہوں نے وضو کا پانی منگوا کر اپنے ہاتھ پر ڈالا، اسے دھویا، تین تین مرتبہ کلی اور ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، دو مرتبہ کہنیوں تک ہاتھ دھوئے، دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا، پھر اپنے پاؤں دھوئے اور فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کو مسجد میں ایک ٹانگ پر دوسری ٹانگ رکھے ہوئے دیکھا ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
عمرو بن یحییٰ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ان کے دادا نے حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم جو کہ صحابی تھے، سے پوچھا کہ کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ نبی ﷺ کسی طرح وضو فرماتے تھے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں ! پھر انہوں نے وضو کا پانی منگوا کر اپنے ہاتھ پر ڈالا، اسے دو مرتبہ دھویا، تین تین مرتبہ کلی اور ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، دو مرتبہ کہنیوں تک ہاتھ دھوئے، دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا، پھر اپنے پاؤں دھوئے اور فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا حضرت ابراہیم نے مکہ مکرمہ کو حرم قرار دیا تھا اور اس کے لئے دعا فرمائی تھی اور مدینہ منورہ کو میں حرم قرار دیتا ہوں، اسی طرح جیسے حضرت ابراہیم نے مکہ مکرمہ کو قرار دیا تھا اور میں اسی طرح اہل مدینہ کے لئے ان کے مد اور صاع میں برکت کی دعاء کرتا ہوں جیسے حضرت ابراہیم نے اہل مکہ کے لئے دعاء مانگی تھی۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کو مسجد میں ایک ٹانگ پر دوسری ٹانگ رکھے ہوئے دیکھا ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کو مسجد میں ایک ٹانگ پر دوسری ٹانگ رکھے ہوئے دیکھا ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے بارگاہ نبوت میں یہ شکایت کی کہ بعض اوقات اسے دوران نماز محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس کا وضو ٹوٹ گیا ہو ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اس وقت تک واپس نہ جاؤ جب کہ تم بو محسوس کرنے لگو یا آواز سن لو۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کی طرف رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
15836 ACD نمبر حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے ، البتہ عدد کا فرق ہے، کہیں ہاتھ دو مرتبہ دھونے، چہرہ تین مرتبہ اور مسح دو مرتبہ کرنے کا ذکر ہے اور کہیں پاؤں دو مرتبہ دھونے کا ذکر ہے، کہیں مسح ایک مرتبہ کرنے کا اور کہیں دو مرتبہ کرنے کا ذکر ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی جگہ باغات جنت میں سے ایک باغ ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
عباد بن تمیم اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے، آپ پانی سے اپنے پاؤں پر مسح فرما رہے تھے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استستقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی، نبی ﷺ کھڑے ہو کر دعاء فرماتے رہے چناچہ بارش ہوگئی۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ہمارے یہاں تشریف لائے میں نے پانی پیش کیا تو آپ وضو فرمانے لگے، آپ نے تین مرتبہ چہرہ دھویا، دو مرتبہ کہنیوں تک ہاتھ دھوئے، دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا، کانوں کا مسح کیا پھر اپنے پاؤں دھوئے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن میں نے نبی ﷺ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ نے سر کا مسح ہاتھوں پر بچے ہوئے پانی کی تری کے علاوہ نئے پانی سے فرمایا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی جگہ باغات جنت میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر جنت کے ایک دروازے پر ہوگا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن میں نے نبی ﷺ کو جحفہ میں وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ نے کلی کی، ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، تین مرتبہ داہنا ہاتھ دھویا، پھر سر کا مسح ہاتھوں پر بچے ہوئے پانی کی تری کے علاوہ نئے پانی سے فرمایا پھر خوب اچھی طرح دونوں پاؤں دھو لئے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی جگہ باغات جنت میں سے ایک باغ ہے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے نماز استسقاء پڑھائی آپ نے اس وقت ایک سیاہ چادر اوڑھ رکھی تھی، نبی ﷺ نے اس کے نچلے حصے کو اوپر کی طرف کرنا چاہا لیکن مشکل ہوگیا، تو نبی ﷺ نے دائیں جانب کو بائیں طرف اور بائیں جانب کو دائیں طرف کرلیا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
یحییٰ کہتے ہیں کہ کسی شخص نے حرہ کے موقع پر حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے کہا آیئے ! ابن حنظلہ کے پاس چلیں جو لوگوں سے بیعت لے رہا ہے، انہوں نے پوچھا کہ وہ کس چیز پر بیعت لے رہا ہے ؟ بتایا گیا کہ موت پر، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے بعد میں کسی شخص سے اس پر بیعت نہیں کرسکتا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے وضو کرتے ہوئے اعضاء وضو کو دو دو مرتبہ بھی دھویا تھا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید جو شرکاء احد میں سے ہیں سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استستقاء کے لئے نکلے، میں نے دیکھا کہ اس موقع پر آپ نے لمبی دعاء کی اور خوب سوال کیا، پھر آپ نے قبلہ کا رخ کر کے اپنی چادر پلٹ لی اور باہر والے حصے کو اندر والے حصے سے بدل لیا، لوگوں نے بھی اسی طرح کیا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کی طرف رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن میں نے نبی ﷺ کو جحفہ میں وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ نے کلی کی، ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، تین مرتبہ داہنا ہاتھ دھویا، پھر سر کا مسح ہاتھوں پر بچے ہوئے پانی کی تری کے علاوہ نئے پانی سے فرمایا پھر خوب اچھی طرح دونوں پاؤں دھو لئے۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ حنین کے موقع پر اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ کو جب مال غنیمت عطاء فرمایا تو آپ نے اسے ان لوگوں میں تقسیم کردیا جو مؤلفۃ القلوب میں سے تھے اور انصار کو اس میں سے کچھ بھی نہیں دیا، غالباً اس چیز کو انصار نے محسوس کیا کہ انہیں وہ نہیں ملا جو دوسرے لوگوں کو مل گیا، نبی ﷺ کو معلوم ہوا تو آپ نے ان کے سامنے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا اے گروہ انصار ! کیا میں نے تمہیں گم کردہ راہ نہیں پایا کہ اللہ نے میرے ذریعے تمہیں غنی کردیا ؟ ان تمام باتوں کے جواب میں انصار صرف یہی کہتے رہے کہ اللہ اور اس کے رسول کا بہت بڑا احسان ہے، نبی ﷺ نے فرمایا کیا بات ہے، تم کوئی جواب نہیں دیتے ؟ انہوں نے پھر یہی کہا کہ اللہ اور اس کے رسول کا بہت بڑا احسان ہے، نبی ﷺ نے فرمایا اگر تم چاہتے تو یوں بھی کہہ سکتے تھے کہ آپ ہمارے پاس اس اس حال میں آئے تھے وغیرہ، کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ لوگ بکری اور اونٹ لے جائیں اور تم اپنے خیموں میں پیغمبر اللہ کو لے جاؤ، اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں انصار ہی کا ایک فرد ہوتا، اگر لوگ کسی ایک راستے پر چل رہے ہوں تو میں انصار کے راستے پر چلوں گا، انصار میرے جسم کا لگا ہوا کپڑا ہیں اور باقی لوگ اوپر کا کپڑا ہیں اور تم میرے بعد ترجیحات دیکھو گے، سو اس وقت تم صبر کرنا یہاں تک کہ مجھ سے حوض پر آملو۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
یحییٰ کہتے ہیں کہ کسی شخص نے حرہ کے موقع پر حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے کہا آئیے ! ابن حنظلہ کے پاس چلیں جو لوگوں سے بیعت لے رہا ہے، انہوں نے پوچھا کہ وہ کس چیز پر بیعت لے رہا ہے ؟ بتایا گیا کہ موت پر، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے بعد میں کسی شخص سے اس پر بیعت نہیں کرسکتا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک ہی ہتھیلی سے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی (رض) کی حدیثیں
حضرت عبداللہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے نماز استسقاء پڑھائی آپ نے اس وقت ایک سیاہ چادر اوڑھ رکھی تھی، نبی ﷺ نے اس کے نچلے حصے کو اوپر کی طرف کرنا چاہا لیکن مشکل ہوگیا، تو نبی ﷺ نے دائیں جانب کو بائیں طرف اور بائیں جانب کو دائیں طرف کرلیا۔