394. حضرت سلمہ بن نفیل سکونی (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت سلمہ بن نفیل سکونی (رض) کی حدیثیں

حضرت سلمہ بن نفیل (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ کسی شخص نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا آپ کے پاس بھی آسمان سے کھانا آیا ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں ! اس نے پوچھا وہ کیا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا آٹے سے تیار کیا ہوا کھانا، پوچھا کیا اس میں سے کچھ باقی بھی بچا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں ! پوچھا وہ کیا ہوا فرمایا اسے اٹھا لیا گیا اور مجھ پر وحی بھیجی گئی ہے کہ میں تم سے رخصت ہونے والا ہوں اور زیادہ دیر تک تمہارے درمیان نہیں رہوں گا اور میرے بعد تم بھی کچھ ہی عرصہ رہوگے، بلکہ تم اتنا عرصہ رہو گے کہ کہنے لگو گے موت کب آئے گی ؟ پھر تم پر ایسے مصائب آئیں گے کہ تم ایک دوسرے کو خود ہی فناء کردو گے اور قیامت سے پہلے کثرت اموات کا نہایت شدید سلسلہ شروع ہوجائے گا اور اس کے بعد زلزلوں کے سال آئیں گے۔

【2】

حضرت سلمہ بن نفیل سکونی (رض) کی حدیثیں

حضرت سلمہ بن نفیل (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میں نے اپنے گھوڑے کو چرنے کے لئے بھیج دیا ہے، ہتھیار اتار دیئے ہیں اور جنگ بندی ہوچکی ہے لہٰذا اب قتال نہ ہوگا، نبی ﷺ نے فرمایا اب تو قتال کا وقت آیا ہے، میری امت کا ایک گروہ لوگوں پر ہمیشہ غالب رہے گا، اللہ تعالیٰ کچھ لوگوں کے دلوں کو اٹھائے گا، وہ ان سے قتال کریں گے اور اللہ انہیں وہاں سے رزق عطاء فرمائے گا، حتی کہ جب اللہ کا حکم آئے گا تو وہ اسی حال میں ہوں گے، یاد رکھو ! مسلمانوں کا خون بہنے کی جگہ شام ہے اور گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک کے لئے خیروبرکت رکھ دی گئی ہے۔