396. حضرت غضیف بن حارث (رض) کی حدیثیں
حضرت غضیف بن حارث (رض) کی حدیثیں
حضرت غضیف بن حارث (رض) سے مروی ہے کہ میں ہر چیز ہی بھول جاؤں (ممکن ہے) لیکن میں یہ بات نہیں بھول سکتا کہ میں نے نبی ﷺ کو نماز میں داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھے ہوئے دیکھا ہے۔
حضرت غضیف بن حارث (رض) کی حدیثیں
حضرت غضیف بن حارث (رض) سے مروی ہے کہ میں ہر چیز ہی بھول جاؤں (ممکن ہے) لیکن میں یہ بات نہیں بھول سکتا کہ میں نے نبی ﷺ کو نماز میں داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھے ہوئے دیکھا ہے۔
حضرت غضیف بن حارث (رض) کی حدیثیں
متعدد مشائخ سے مروی ہے کہ وہ حضرت غضیف بن حارث (رض) کے پاس (ان کے مرض الموت میں) موجود تھے، جب ان کی روح نکلنے میں دشواری ہوئی تو وہ کہنے لگے کہ تم میں سے کسی نے سورت یس پڑھی ہے ؟ اس پر صالح بن شریح سکونی سورت یس پڑھنے لگے، جب وہ اس کی چالیسویں آیت پر پہنچے تو ان کی روح قبض ہوگئی، اس وقت سے مشائخ یہ کہنے لگے کہ جب میت کے پاس سورت یس پڑھی جائے تو اس کی روح نکلنے میں آسانی ہوجاتی ہے۔ صفوان کہتے ہیں کہ عیسیٰ بن معتمر نے بھی ابن معبد کے پاس سورت یس پڑھی تھی۔
حضرت غضیف بن حارث (رض) کی حدیثیں
حضرت غضیف (رض) سے مروی ہے کہ میرے پاس عبدالملک بن مروان نے پیغام بھیجا کہ اے ابو اسماء ! ہم نے لوگوں کو دو چیزوں پر جمع کردیا ہے، پوچھا کون سی دو چیزیں ؟ اس نے بتایا کہ جمعہ کے دن منبر پر رفع یدین کرنا اور نماز فجر اور عصر کے بعد وعظ گوئی، حضرت غضیف (رض) نے فرمایا کہ میرے نزدیک یہ دونوں چیزیں تمہاری سب سے مثالی بدعت ہیں، میں تو ان میں سے ایک بات بھی قبول نہیں کرتا، عبدالملک نے وجہ پوچھی تو فرمایا وجہ یہ ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے جو قوم کوئی بدعت ایجاد کرتی ہے، اس سے اتنی ہی سنت اٹھالی جاتی ہے، لہذا سنت کو مضبوطی سے تھامنا بدعت ایجاد کرنے سے بہتر ہے۔