44. حضرت عثمان بن طلحہ کی حدیثیں۔
حضرت عثمان بن طلحہ کی حدیثیں۔
حضرت عثمان بن طلحہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیت اللہ کے اندر دو رکعتیں پڑھیں تھیں دوسری سند کے مطابق داخل ہوتے وقت بالکل سامنے دو ستونوں کے درمیان پڑھی تھیں حضرت عثمان بن طلحہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیت اللہ کے اندر داخل ہوتے وقت بالکل سامنے دوستونوں کے درمیان دو رکعتیں پڑھی تھیں۔
حضرت عثمان بن طلحہ کی حدیثیں۔
ایک صحابی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فتح مکہ کے دن خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے وہ اکیلا ہے اسی نے اپنے بندے کی مدد فرمائی ہے اور اکیلے ہی تمام لشکروں کو شکست سے دوچار کیا ہے یاد رکھو زمانہ جاہلیت میں جو چیز بھی قابل فخر سمجھتی تھی اور ہر خون کا یا عام دعوی آج میرے ان دو قدموں کے نیچے ہے البتہ بیت اللہ کی کنجی اور حجاج کرام کو پانی پلانے کا منصب برقرار رہے گا یاد رکھو ہر وہ شخص جو شبہ عمد کے طور پر کسی کوڑے لاٹھی یا پتھر سے مارا جائے اس میں دیت مغلظہ واجب ہوگئی یعنی سو ایسے اونٹ جن میں چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی۔ قاسم بن ربیعہ سے گذشتہ حدیث میں یہ منقول ہے کہ ہر وہ شخص جو شبہ عمد کے طور پر کسی کو کوڑے لاٹھی یا پتھر سے ماراجائے اس میں دیت مغلظہ واجب ہوگی یعنی سو ایسے اونٹ جن میں چالیس حاملہ اونٹیناں ہوں گی جو شخص اس میں ایک اونٹ کا بھی اضافہ کرے وہ زمانہ جاہلیت کے لوگوں میں سے ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے اسی کے قریب قریب مروی ہے کہ البتہ اس میں سو اونٹوں کی تفصیل اس طرح ہے کہ تین حقے تین جذعے تیس بنت لبون اور چالیس حاملہ اونٹنیاں واجب ہوں گی جو آئندہ سال بچہ جنم دے سکیں۔