489. حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے اہل کتاب کی ہانڈیوں کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اگر تمہیں اس کے علاوہ کوئی اور برتن نہ ملیں تو انہی کو دھوکر کھانا پکا سکتے ہو، پھر گدھوں کے گوشت کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے اس سے اور ہر کچلی سے شکار کرنے والے درندے سے منع فرما دیا۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ خشنی (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے نزدیک تم میں سب سے زیادہ محبوب اور آخرت میں مجھ سے سب سے زیادہ قریب اچھے اخلاق والے ہوں گے اور میرے نزدیک تم میں سب سے زیادہ مبغوض اور آخرت میں مجھ سے سب سے زیادہ دور بداخلاق، بےہودہ گو، پھیلا کر لمبی بات کرنے والے اور جبڑا کھول کر بتکلف بولنے والے ہوں گے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ ہم شکاری لوگ ہیں (ہمیں احکام صید بتائیے) نبی ﷺ نے فرمایا جب تم اپنے کتے کو شکار پر چھوڑو اور بسم اللہ پڑھ لو، تو وہ جو شکار کرے، تم اسے کھا سکتے ہو، میں نے عرض کیا اگرچہ کتا اس شکار کو مار چکا ہو ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں ! اگرچہ وہ اسے مار چکا ہو، میں نے عرض کیا کہ ہم لوگ تیر انداز ہیں، نبی ﷺ نے فرمایا تمہاری کمان تمہیں جو چیز لوٹا دے وہ تم کھا سکتے ہو، میں نے عرض کیا کہ ہم مسافر لوگ ہیں، یہود و نصاری اور مجوس کے پاس سے گذرتے ہیں اور ان کے برتنوں کے علاوہ کوئی برتن نہیں ملتا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اگر ان کے برتنوں کے علاوہ کوئی برتن نہ ملے تو اسے پانی سے دھو لو، پھر اس میں کھاپی سکتے ہو۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
جبیر (رح) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو ثعلبہ (رض) کو یہ فرماتے ہوئے جبکہ وہ حضرت معاویہ (رض) کے دور خلافت میں شہر فسطاط میں تھے اور حضرت معاویہ (رض) نے لوگوں کو قسطنطنیہ میں جہاد کے لئے بھیجا ہوا تھا، سنا کہ بخدا ! یہ امت نصف دن سے عاجز نہیں آئے گی، جب تم شام کو ایک آدمی اور اس کے اہل بیت کا دستر خوان دیکھ لو تو قسطنطنیہ کی فتح قریب ہوگی۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پالتو گدھوں سے اور ہر کچلی سے شکار کرنے والے درندے کے گوشت کو حرام قرار دیا ہے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب کسی لشکر کے ساتھ کسی مقام پر پڑاؤ ڈالتے تو لوگ مختلف گھاٹیوں اور وادیوں میں منتشر ہوجاتے تھے، (ایک مرتبہ ایسا ہی ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ نے کھڑے ہو کر فرمایا تمہارا ان گھاٹیوں اور وادیوں میں منتشر ہونا) شیطان کی وجہ سے ہے، راوی کہتے ہیں کہ اس کے بعد جب بھی کسی مقام پر پڑاؤ ہوتا تو لوگ ایک دوسرے کے اتنے قریب رہتے تھے کہ تم کہہ سکتے ہو اگر انہیں ایک چادر اوڑھائی جاتی تو وہ سب پر آجاتی۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ شام میں فلاں فلاں زمین جس پر ابھی نبی ﷺ غالب نہیں آئے تھے میرے نام لکھ دیجئے، نبی ﷺ نے صحابہ (رض) سے فرمایا کیا تم ان کی بات سن نہیں رہے ؟ حضرت ابو ثعلبہ (رض) نے عرض کیا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے، آپ اس پر ضرور غالب آئیں گے، چناچہ نبی ﷺ نے انہیں اس مضمون کی ایک تحریر لکھ کر دے دی، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم شکاری لوگ ہیں (ہمیں احکام صید بتائیے) نبی ﷺ نے فرمایا جب تم اپنے سدھائے ہوئے کتے کو شکار پر چھوڑو اور بسم اللہ پڑھ لو، تو وہ جو شکار کرے، تم اسے کھا سکتے ہو، میں نے عرض کیا اگرچہ کتا اس شکار کو مارچکا ہو ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں ! اگرچہ وہ اسے مار چکا ہو اور اگر وہ سدھایا ہوا نہ ہو اور تم اسے ذبح کرسکو تو ذبح کر کے کھالو، تمہاری کمان تمہیں جو چیز لوٹا دے، وہ تم کھا سکتے ہو، میں نے عرض کیا ہم لوگ یہودونصاری کے علاقے میں رہتے ہیں، وہ لوگ خنزیر کھاتے اور شراب پیتے ہیں، تو ہم ان کے برتنوں اور ہانڈیوں کو کس طرح استعمال کریں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اگر تمہیں ان کے برتنوں کے علاوہ کوئی برتن نہ ملے تو اسے پانی سے دھو لو، پھر اس میں کھا پی سکتے ہو۔ پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہمارے لئے کیا چیز حلال اور کیا چیز حرام ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا پالتو گدھے اور ہر کچلی سے شکار کرنے والے درندے کو مت کھاؤ۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے نبی ﷺ نے ہر کچلی سے شکار کرنے والے درندے سے منع فرما دیا ہے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابوثعلبہ (رض) سے مروی ہے نبی ﷺ نے ہر کچلی سے شکار کرنے والے درندے سے منع فرما دیا ہے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابوثعلبہ (رض) سے مروی ہے نبی ﷺ نے ہر کچلی سے شکار کرنے والے درندے سے منع فرما دیا ہے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے غزوہ خیبر میں نبی ﷺ کے ساتھ شرکت کی ہے، لوگ بھوکے تھے، ہمیں کچھ پالتو گدھے ہاتھ لگے، ہم نے انہیں ذبح کرلیا، نبی ﷺ کو معلوم ہوا تو آپ ﷺ نے حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کو حکم دیا تو انہوں نے لوگوں میں منادی کردی کہ جو شخص میرے رسول ہونے کی گواہی دیتا ہے، اس کے لئے پالتو گدھوں کا گوشت حلال نہیں ہے، ہم نے وہاں کے باغات میں لہسن اور پیاز پایا، لوگ چونکہ بھوکے تھے اس لئے انہوں نے اسے نکالا اور کھانے لگے، جب وہ مسجد میں آئے تو مسجد میں لہسن اور پیاز کی بو بسی ہوئی تھی، نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص یہ گندی سبزی کھائے، وہ ہمارے قریب نہ آئے، لوٹ مار کا جانور حلال نہیں ہے، کچلی سے شکار کرنے والا کوئی جانور اور نشانہ بنایا ہوا کوئی جانور حلال نہیں ہے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ کون سی چیزیں میرے لئے حلال اور کون سی چیزیں حرام ہیں ؟ نبی ﷺ نے سر اٹھا کر مجھے نیچے سے اوپر تک دیکھا اور فرمایا کہ نیکی وہ ہوتی ہے جسے کر کے نفس کو سکون اور دل کو اطمینان نصیب ہو اور گناہ وہ ہوتا ہے جس میں نفس کو سکون ملتا ہے اور نہ ہی دل کو اطمینان، اگرچہ مفتی فتوے دیتے رہیں اور فرمایا پالتو گدھوں کے گوشت اور کچلی سے شکار کرنے والے کسی درندے کے قریب بھی نہ جانا۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ خشنی (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے نزدیک تم میں سب سے زیادہ محبوب اور آخرت میں مجھ سے سب سے زیادہ قریب اچھے اخلاق والے ہوں گے اور میرے نزدیک تم میں سب سے زیادہ مبغوض اور آخرت میں مجھ سے سب سے زیادہ دور بداخلاق، بیہودہ گو، پھیلا کر لمبی بات کرنے والے اور جبڑا کھول کر بتکلف بولنے والے ہوں گے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم کسی جانور پر تیر چلاؤ اور وہ شکار تین دن تک تمہیں نہ ملے، تین دن کے بعد ملے تو اگر اس میں بدبو پیدا نہ ہوئی ہو تو تم اسے کھا سکتے ہو۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ یہ بتائیے کہ کون سی چیزیں میرے لئے حلال اور کون سی چیزیں حرام ہیں ؟ نبی ﷺ نے سر اٹھا کر مجھے نیچے سے اوپر تک دیکھا اور فرمایا کہ چھوٹی سی خبر ہے، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ خیر کی خبر ہے یا شر کی ؟ نبی ﷺ نے فرمایا خیر کی، پھر فرمایا پالتو گدھوں کے گوشت اور کچلی سے شکار کرنے والے کسی درندے کا گوشت نہ کھانا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پالتو گدھوں سے اور ہر کچلی سے شکار کرنے والے درندے کے گوشت کو حرام قرار دیا ہے۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسم نے مجھے نیچے سے اوپر تک دیکھا پھر نبی ﷺ نے فرمایا چھوٹی سی خبر ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ خیر کی خبر ہے یا بری خبر ؟ فرمایا خیر کی، پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ہم لوگ شکاری علاقے میں رہتے ہیں، میں اپنا سدھایا ہوا کتا شکار پر چھوڑتا ہوں تو کبھی جانور کو ذبح کرنے کا موقع مل جاتا ہے اور کبھی نہیں (شکار تک میرے پہنچنے سے پہلے، وہ مرچکا ہوتا ہے) اسی طرح میں تیر چھوڑتا ہوں، تب بھی ایسا ہی ہوتا ہے، میں کیا کروں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا تمہارا ہاتھ، کمان اور سدھایا ہوا کتا تمہارے پاس جو چیز شکار کر کے لے آئے خواہ اسے ذبح کرنے کا موقع ملا ہو یا نہیں، تم اسے کھا سکتے ہو۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ان کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی، نبی ﷺ اپنی چھڑی سے ان کے ہاتھ کو ہلانے لگے، اسی دوران نبی ﷺ دوسری طرف متوجہ ہوئے تو انہوں نے اپنی انگوٹھی اتار کر پھینک دی، نبی ﷺ کی دوبارہ جب نظر پڑی تو انگلی میں انگوٹھی نظر نہ آئی، نبی ﷺ نے فرمایا شاید ہم نے تمہیں تکلیف دی اور مقروض بنادیا۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم لوگ اہل کتاب کے علاقے میں رہتے ہیں، کیا ہم ان کی ہانڈیوں میں کھانا پکا سکتے ہیں اور ان کے برتنوں میں پی سکتے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اگر تمہیں اس کے علاوہ کوئی اور برتن نہ ملیں تو انہی کو دھو کر کھانا پکا سکتے ہو، پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم لوگ شکاری علاقے میں رہتے ہیں، ہم کیا کریں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا جب تم اپنا سدھایا ہوا کتا شکار پر چھوڑو اور تم نے اس پر اللہ کا نام بھی لیا ہو اور وہ اسے مار دے تو تم اسے کھالو اور اگر وہ سدھایا ہوا نہ ہو تو تم شکار کو ذبح کرلو اور کھالو، اسی طرح جب تم اللہ کا نام لے کر تیر مارو اور وہ تیر اسے مار دے تو تم اسے بھی کھالو۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ان کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی، نبی ﷺ اپنی چھڑی سے ان کے ہاتھ کو ہلانے لگے، اسی دوران نبی ﷺ دوسری طرف متوجہ ہوئے تو انہوں نے اپنی انگوٹھی اتار کر پھینک دی، نبی ﷺ کی دوبارہ جب نظر پڑی تو انگلی میں انگوٹھی نظر نہ آئی، نبی ﷺ نے فرمایا شاید ہم نے تمہیں تکلیف دی اور مقروض بنادیا۔
حضرت ابوثعلبہ خشنی (رض) کی حدیثیں
حضرت ابو ثعلبہ (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم لوگ اہل کتاب کے علاقے میں رہتے ہیں، کیا ہم ان کی ہانڈیوں میں کھانا پکا سکتے ہیں اور ان کے برتنوں میں پی سکتے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اگر تمہیں اس کے علاوہ کوئی اور برتن نہ ملیں تو انہی کو دھو کر کھانا پکا سکتے ہو، پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم لوگ شکاری علاقے میں رہتے ہیں، ہم کیا کریں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا جب تم اپنا سدھایا ہوا کتا شکار پر چھوڑو اور تم نے اس پر اللہ کا نام بھی لیا ہو اور وہ اسے مار دے تو تم اسے کھالو اور اگر وہ سدھایا ہوا نہ ہو تو تم شکار کو ذبح کرلو اور کھالو، اسی طرح جب تم اللہ کا نام لے کر تیر مارو اور وہ تیر اسے مار دے تو تم اسے بھی کھالو۔