491. حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) کی حدیثیں
حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) کی حدیثیں
حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ کسی سفر میں تھے، ہم نے ایسے علاقے میں پڑاؤ کیا جہاں گوہ کی بڑی کثرت تھی، ہم نے انہیں پکڑا اور ذبح کیا، ابھی وہ ہانڈیوں میں پک رہی تھی کہ نبی صلی اللہ علیہ ہمارے پاس تشریف لے آئے اور فرمایا کہ بنی اسرائیل کی ایک جماعت مفقود ہوگئی تھی، مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں یہ وہی نہ ہو، لہذا تم ہانڈیاں الٹا دو ، چناچہ صحابہ (رض) نے انہیں الٹا دیا۔
حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) کی حدیثیں
حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ہمارے پاس آئے تو آپ ﷺ کے دست مبارک میں چمڑے کی ڈھال جیسی کوئی چیز تھی، آپ ﷺ نے اسے آڑ کے طور پر اپنے سامنے رکھا اور بیٹھ کر پیشاب کرنے لگے، کسی نے کہا کہ دیکھو تو سہی، نبی ﷺ عورتوں کی طرح بیٹھ کر پیشاب کر رہے ہیں، نبی ﷺ نے یہ بات سن لی، فرمایا ہائے افسوس ! کیا تمہیں معلوم نہیں کہ بنی اسرائیل کے ایک شخص کے ساتھ کیا ہوا تھا ؟ بنی اسرائیل کے جسم پر اگر پیشاب وغیرہ لگ جاتا تو وہ اس حصے کو قینچی سے کاٹ دیتے تھے، ایک آدمی نے انہیں ایسا کرنے سے روکا تو اسے عذاب قبر میں مبتلا کردیا گیا۔
حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) کی حدیثیں
حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ کسی سفر میں تھے، ہم نے ایسے علاقے میں پڑاؤ کیا جہاں گوہ کی بڑی کثرت تھی، ہم نے انہیں پکڑا اور ذبح کیا، پھر ہم نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ بنی اسرائیل کی ایک جماعت مفقود ہوگئی تھی، (مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں یہ وہی نہ ہو) لہذا تم ہانڈیاں الٹا دو ، چناچہ ہم نے انہیں الٹا دیا حالانکہ اس وقت ہمیں بھوک لگی ہوئی تھی۔
حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) کی حدیثیں
حضرت عبدالرحمن بن حسنہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ہمارے پاس آئے تو آپ ﷺ کے دست مبارک میں چمڑے کی ڈھال جیسی کوئی چیز تھی، آپ ﷺ نے اسے آڑ کے طور پر اپنے سامنے رکھا اور بیٹھ کر پیشاب کرنے لگے، کسی نے کہا کہ دیکھو تو سہی، نبی ﷺ عورتوں کی طرح بیٹھ کر پیشاب کر رہے ہیں، نبی ﷺ نے یہ بات سن لی، فرمایا ہائے افسوس ! کیا تمہیں معلوم نہیں کہ بنی اسرائیل کے ایک شخص کے ساتھ کیا ہوا تھا ؟ بنی اسرائیل کے جسم پر اگر پیشاب وغیرہ لگ جاتا تو وہ اس حصے کو قینچی سے کاٹ دیتے تھے، ایک آدمی نے انہیں ایسا کرنے سے روکا تو اسے عذاب قبر میں مبتلا کردیا گیا۔