525. حضرت عبید بن خالد سلمی (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت عبید بن خالد سلمی (رض) کی حدیثیں

حضرت عبید بن خالد (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دو آدمیوں کے درمیان مواخات فرمائی، ان میں سے ایک تو نبی ﷺ کے زمانے میں پہلے شہید ہوگیا اور کچھ عرصے بعد دوسرا طبعی طور پر فوت ہوگیا، لوگ اس کے لئے دعاء کرنے لگے، نبی ﷺ نے فرمایا تم لوگ کیا دعاء کر رہے ہو ؟ ہم نے عرض کیا کہ یہ کہہ رہے ہیں اے اللہ ! اس کی بخشش فرما، اس پر رحم فرما اور اسے اس کے ساتھی کی رفاقت عطاء فرما، نبی ﷺ نے فرمایا تو پھر شہید ہونے والے کے بعد اس کی پڑھی جانے والی نمازیں کہاں گئیں ؟ جو روزے اس نے بعد میں رکھے یا جو بھی اعمال کئے، وہ کہاں جائیں گے ؟ ان دونوں کے درمیان تو زمین و آسمان سے بھی زیادہ فاصلہ ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【2】

حضرت عبید بن خالد سلمی (رض) کی حدیثیں

حضرت عبید بن خالد (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دو آدمیوں کے درمیان مواخات فرمائی، ان میں سے ایک تو نبی ﷺ کے زمانے میں پہلے شہید ہوگیا اور کچھ عرصے بعد دوسرا طبعی طور پر فوت ہوگیا، لوگ اس کے لئے دعاء کرنے لگے، نبی ﷺ نے فرمایا تم لوگ کیا دعاء کر رہے ہو ؟ ہم نے عرض کیا کہ یہ کہہ رہے ہیں اے اللہ ! اس کی بخشش فرما، اس پر رحم فرما اور اسے اس کے ساتھی کی رفاقت عطاء فرما، نبی ﷺ نے فرمایا تو پھر شہید ہونے والے کے بعد اس کی پڑھی جانے والی نمازیں کہاں گئیں ؟ جو روزے اس نے بعد میں رکھے یا جو بھی اعمال کئے، وہ کہاں جائیں گے ؟ ان دونوں کے درمیان تو زمین و آسمان سے بھی زیادہ فاصلہ ہے۔

【3】

حضرت عبید بن خالد سلمی (رض) کی حدیثیں

حضرت عبید بن خالد (رض) جو کہ صحابی تھے سے مروی ہے کہ ناگہانی موت افسوسناک موت ہے۔ گذشتہ حدیث مرفوعاً بھی مروی ہے۔

【4】

حضرت عبید بن خالد سلمی (رض) کی حدیثیں

حضرت عبید بن خالد (رض) جو کہ صحابی تھے سے مروی ہے کہ ناگنہانی موت افسوسناک موت ہے۔