586. حضرت سلیمان بن صرد (رض) اور خالد بن عرفطہ (رض) کی اجتماعی حدیثیں

【1】

حضرت سلیمان بن صرد (رض) اور خالد بن عرفطہ (رض) کی اجتماعی حدیثیں

عبداللہ بن یسار (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت سلیمان بن صرد (رض) اور خالد بن عرفطہ (رض) کی پاس بیٹھا ہوا تھا وہ دونوں پیٹ کے مرض میں مبتلا ہو کر مرنے والے ایک آدمی کے جنازے میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے اسی دوران ایک نے دوسرے سے کہا کہ کیا نبی کریم ﷺ نے یہ نہیں فرمایا کہ جو شخص پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہو کر مرے اسے قبر میں عذاب نہیں ہوگا ؟ دوسرے نے کہا کیوں نہیں۔

【2】

حضرت سلیمان بن صرد (رض) اور خالد بن عرفطہ (رض) کی اجتماعی حدیثیں

عبداللہ بن یسار (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت سلیمان بن صرد (رض) اور خالد بن عرفطہ (رض) کی پاس بیٹھا ہوا تھا وہ دونوں پیٹ کے مرض میں مبتلا ہو کر مرنے والے ایک آدمی کے جنازے میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے اسی دوران ایک نے دوسرے سے کہا کہ کیا نبی کریم ﷺ نے یہ نہیں فرمایا کہ جو شخص پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہو کر مرے اسے قبر میں عذاب نہیں ہوگا ؟ دوسرے نے کہا کیوں نہیں۔

【3】

حضرت سلیمان بن صرد (رض) اور خالد بن عرفطہ (رض) کی اجتماعی حدیثیں

ابواسحاق (رح) کہتے ہیں کہ ایک نیک آدمی فوت ہو یا ان کے جنازے کو باہر لایا گیا واپسی پر ہماری ملاقات حضرت خالد بن عرفطہ (رض) اور سلیمان بن صرد (رض) سے ہوگئی یہ دونوں حضرات صحابی تھے انہوں نے فرمایا کہ اس نیک آدمی کا جنازہ ہمارے آنے سے پہلے ہی تم لوگوں نے پڑھ لیا لوگوں نے عرض کیا کہ یہ پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہو کر فوت ہوا تھا گرمی کی وجہ سے لاش کو نقصان پہنچنے کا خطرہ تھا تو ان میں سے ایک نے دوسرے کو دیکھ کر کہا کیا آپ نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ جو شخص پیٹ کی بیماری میں مبتلا ہو کر مرے اسے قبر میں عذاب نہیں ہوگا ؟ دوسرے نے کہا کیوں نہیں۔