730. حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

【1】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی ﷺ نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔

【2】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی ﷺ نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانوور کی کھال کا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔

【3】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی ﷺ نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔

【4】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے ایک غزوے کے دوران اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی ﷺ نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔

【5】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی ﷺ نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【6】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ عزوہ حنین کے موقع پر ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی ﷺ نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔

【7】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ عزوہ حنین کے موقع پر ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی ﷺ نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔

【8】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے اپنی بیوی کی باندی سے بدکاری کی تو نبی ﷺ نے فرمایا اگر اس نے اس باندی سے زبردستی یہ حرکت کی ہو تو وہ باندی آزاد ہوجائے گی اور مرد پر اس کے لئے مہر مثل لازم ہوجائے گا اور اگر یہ کام اس کی رضا مندی سے ہوا ہو تو وہ اس کی باندی ہی رہے گی، البتہ مرد کو مہر مثل ادا کرنا پڑے گا۔

【9】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک آدمی کے ہاتھ قربانی کے دو اونٹ بھیجے اور فرمایا اگر انہیں کوئی بیماری لاحق ہوجائے (اور یہ مرنے کے قریب ہوجائیں) تو انہیں ذبح کردینا اور ان کے نعل کو ان ہی کے خون میں ڈبو کر ان کی پیشانی پر لگا دینا تاکہ یہ واضح رہے کہ یہ دونوں قربانی کے جانور ہیں اور تم یا تمہارے رفقاء میں سے کوئی بھی اس میں سے کچھ نہ کھائے، بلکہ بعد والوں کے لئے اسے چھوڑ دینا۔

【10】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ایک ایسے گھر کے پاس سے گذرے جس کے صحن میں ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، نبی ﷺ نے ان لوگوں سے پینے کے لئے پانی مانگا تو وہ کہنے لگے کہ یہ مردہ جانور کی کھال کا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا دباغت کھال کی پاکیزگی ہوتی ہے۔

【11】

حضرت سلمہ بن محبق (رض) کی مرویات

حضرت سلمہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کو رمضان ملے اور اس میں اتنی ہمت ہو کہ وہ بھوک کو برداشت کرسکے تو وہ جہاں بھی دوران سفر ماہ رمضان کو پالے، اسے روزہ رکھ لینا چاہیے۔ اور سنان کہتے ہیں کہ میں غزوہ حنین کے دن پیدا ہوا تھا، میرے والد کو میری پیدائش کی خوشخبری دی گئی اور لوگوں نے بتایا کہ ان کے یہاں لڑکا پیدا ہوا ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے دفاع میں وہ تیر جو میں چلاؤں، اس خوشخبری سے زیادہ مجھے پسند ہے جو تم نے مجھے دی ہے، پھر انہوں نے میرا نام سنان رکھا۔