750. حضرت رافع بن عمرو مزنی کی حدیثیں۔

【1】

حضرت رافع بن عمرو مزنی کی حدیثیں۔

حضرت رافع بن عمرو (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ عجوہ کھجور اور درخت جنت سے آئے ہیں۔ فائدہ۔ بعض روایات میں درخت کے بجائے صخرہ بیت المقدس کا تذکرہ بھی آیا ہے۔

【2】

حضرت رافع بن عمرو مزنی کی حدیثیں۔

حضرت ابوذر (رض) مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے بعد میری امت میں ایک قوم ایسی بھی آئے گی جو قرآن تو پڑھے گی لیکن وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے پھر وہ دین میں کبھی واپس نہیں آئیں گے وہ لوگ بدترین مخلوق ہوں گے۔ ابن صامت کہتے ہیں کہ پھر میں حضرت رافع سے ملا اور یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے فرمایا یہ حدیث میں نے بھی نبی ﷺ سے سنی ہے۔

【3】

حضرت رافع بن عمرو مزنی کی حدیثیں۔

حضرت رافع سے مروی ہے کہ میں اور ایک لڑکا انصار کے باغ میں درختوں پر پتھر مارتے تھے باغ کا مالک نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ یہاں ایک لڑکا ہے جو ہمارے درختوں پر پتھر مارتا ہے پھر مجھے نبی ﷺ کے سامنے پیش کیا گیا نبی ﷺ نے پوچھا کہ اے لڑکے تم درختوں پر پتھر کیوں مارتے ہو ؟ میں نے عرض کیا پھل کھانے کے لئے نبی ﷺ نے فرمایا درختوں پر پتھر نہ مارو جو نیچے پھل گرجائے انہیں کھالیا کرو پھر میرے سر پر ہاتھ پھیر کر فرمایا اے اللہ اس کا پیٹ بھر دے۔

【4】

حضرت رافع بن عمرو مزنی کی حدیثیں۔

حضرت رافع بن عمرو (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ عجوہ کھجور اور درخت صخرہ بیت المقدس جنت سے آئے ہیں۔

【5】

حضرت رافع بن عمرو مزنی کی حدیثیں۔

حضرت رافع بن عمرو (رض) سے مروی ہے کہ جس وقت میں خدمت گذاری کی عمر میں تھا میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ عجوہ کھجور اور صخرہ بیت المقدس جنت سے آئے ہیں۔

【6】

حضرت رافع بن عمرو مزنی کی حدیثیں۔

حضرت ابوذر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے بعد میری امت میں ایک قوم ایسی بھی آئے گی جو قرآن تو پڑھے گی لیکن وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا وہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے پھر وہ دین میں کبھی واپس نہیں آئیں گے وہ لوگ بدترین مخلوق ہوں گے۔ ابن صامت کہتے ہیں پھر میں حضرت رافع سے ملا اور ان سے یہ حدیث بیان کی تو انہوں نے فرمایا کہ یہ حدیث میں نے بھی نبی ﷺ سے سنی ہے۔