771. حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عبدالرحمن بن سمرہ (رض) جب تم کسی بات پر قسم کھاؤ اور پھر کسی دوسری صورت میں خیر دیکھو تو خیر والے کام کو کرلو اور اپنی قسم کا کفارہ دے دو ۔

【2】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن (رض) مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی حیات طیبہ میں تیر اندازی کررہا تھا کہ سورج کو گہن لگ گیا میں نے اپنے تیروں کو ایک طرف پھینکا اور نبی ﷺ کی طرف دوڑ پڑا تاکہ یہ دیکھ سکوں کہ کسوف شمس کے وقت نبی ﷺ کیا کرتے ہیں جب میں وہاں پہنچا تو نبی ﷺ نے ہاتھ اٹھائے اللہ کی تسبیح وتحمید اور تحمید اور تہلیل وتکبیر اور دعاء میں مصروف تھے نبی ﷺ اس وقت تک اسی عمل میں مصروف رہے جب تک سورج روشن نہ ہوگیا پھر آپ نے دو سورتیں پڑھیں اور دو رکعتیں پڑھائیں۔

【3】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عبدالرحمن امارت (حکومت) کا سوال کبھی نہ کرنا اس لئے کہ اگر وہ تمہیں مانگ کر ملی تو تمہیں اس کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر بن مانگے تمہیں مل جائے تو اس پر تمہاری مدد کی جائے گی اور جب تم کسی بات پر قسم کھالو پھر کسی دوسری صورت میں خیر دیکھو تو خیر والے کام کو کرلو اور اپنی قسم کا کفارہ دے دو ۔

【4】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

ابولبید کہتے ہیں کہ ہم نے حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کے ساتھ کابل کے جہاد میں شرکت کی لوگوں کو ایک جگہ بکریاں نظر آئیں تو وہ انہیں لوٹ کرلے گئے یہ دیکھ کر حضرت عبدالرحمن نے ایک منادی کو یہ نداء لگانے کا حکم دیا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوٹ مار کرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے اس لئے یہ بکریاں واپس کردو چناچہ لوگوں نے وہ بکریاں واپس کردیں تو انہوں نے وہ بکریاں برابر برابر تقسیم کردیں۔

【5】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

عمار بن ابی عمار کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ان کا گذر حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کے پاس سے ہوا وہ نہر ام عبداللہ پر تھے اور لڑکوں اور غلاموں کے ساتھ مل کر پانی بہا رہے تھے عمار نے ان سے کہا اے ابوسعید آج تو جمعہ کا دن ہے انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے جس دن موسلا دھار بارش برس رہی ہو تو تمہیں چاہیے کہ اپنے خیموں میں نماز پڑھ لو۔

【6】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عبدالرحمن امارت (حکومت) کا سوال کبھی نہ کرنا اس لئے کہ اگر وہ تمہیں مانگ کر ملی تو تمہیں اس کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر بن مانگے تمہیں مل جائے تو اس پر تمہاری مدد کی جائے گی اور جب تم کسی بات پر قسم کھالو پھر کسی دوسری صورت میں خیر دیکھو تو خیر والے کام کو کرلو اور اپنی قسم کا کفارہ دے دو ۔

【7】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اپنے آباؤ اجداد یا بتوں کے نام کی قسم مت کھایا کرو۔

【8】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عبدالرحمن امارت (حکومت) کا سوال کبھی نہ کرنا اس لئے کہ اگر وہ تمہیں مانگ کر ملی تو تمہیں اس کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر بن مانگے تمہیں مل جائے تو اس پر تمہاری مدد کی جائے گی اور جب تم کسی بات پر قسم کھالو پھر کسی دوسری صورت میں خیر دیکھو تو خیر والے کام کو کرلو اور اپنی قسم کا کفارہ دے دو ۔

【9】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص لوٹ مار کرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

【10】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عبدالرحمن امارت (حکومت) کا سوال کبھی نہ کرنا اس لئے کہ اگر وہ تمہیں مانگ کر ملی تو تمہیں اس کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر بن مانگے تمہیں مل جائے تو اس پر تمہاری مدد کی جائے گی اور جب تم کسی بات پر قسم کھالو پھر کسی دوسری صورت میں خیر دیکھو تو خیر والے کام کو کرلو اور اپنی قسم کا کفارہ دے دو ۔

【11】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عبدالرحمن امارت (حکومت) کا سوال کبھی نہ کرنا اس لئے کہ اگر وہ تمہیں مانگ کر ملی تو تمہیں اس کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر بن مانگے تمہیں مل جائے تو اس پر تمہاری مدد کی جائے گی اور جب تم کسی بات پر قسم کھالو پھر کسی دوسری صورت میں خیر دیکھو تو خیر والے کام کو کرلو اور اپنی قسم کا کفارہ دے دو ۔

【12】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جس وقت " جیش عسرہ " (غزوہ تبوک) کی تیاری کررہے تھے تو حضرت عثمان غنی ایک کپڑے میں ایک ہزار دینار لے کر آئے اور لا کر نبی ﷺ کی گود میں ڈال دیئے نبی ﷺ انہیں اپنے ہاتھ سے پلٹتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے تھے کہ آج کے دن ابن عفان کوئی بھی عمل کریں وہ انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا یہ جملہ آپ نے کئی مرتبہ دہرایا۔

【13】

حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کی حدیثیں

ابولبید کہتے ہیں کہ ہم نے حضرت عبدالرحمن بن سمرہ (رض) کے ساتھ کابل کے جہاد میں شرکت کی لوگوں کو ایک جگہ بکریاں نظر آئیں تو وہ انہیں لوٹ کرلے گئے یہ دیکھ کر حضرت عبدالرحمن نے ایک منادی کو یہ نداء لگانے کا حکم دیا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوٹ مار کرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے اس لئے یہ بکریاں واپس کردو چناچہ لوگوں نے وہ بکریاں واپس کردیں تو انہوں نے وہ بکریاں برابر برابر تقسیم کردیں۔