812. حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ ہم نبی ﷺ کی صاحبزادی حضرت زینب کو غسل دے رہی تھیں نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا اسے تین یا اس سے زیادہ طاق عدد میں غسل دو اگر مناسب سمجھو تو پانی میں بیری کے پتے ملادو اور سب سے آخر میں اس پر کافور لگا دینا۔ اور جب ان چیزوں سے فارغ ہوجاؤ تو مجھے بتادینا چناچہ ہم نے فارغ ہو کر نبی ﷺ کو اطلاع کردی نبی ﷺ نے ایک تہبند ہماری طرف پھینک کر فرمایا کہ اس کے جسم پر سر سے پہلے لپیٹ دو ام عطیہ (رض) کہتی ہیں کہ ہم نے حضرت زینب کے بالوں میں کنگھی کرکے تین چوٹیاں بنادیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) کہتی ہیں کہ نبی ﷺ نے ہم سے بیعت لیتے وقت جو شرائط لگائی تھیں ان میں سے ایک شرط یہ بھی تھی کہ تم نوحہ نہیں کروگی لیکن پانچ عورتوں کے علاوہ ہم میں سے کسی نے اس وعدے کو وفا نہیں کیا۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) کہتی ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ سات غزاوت میں حصہ لیا ہے اور میں خیموں میں رہ کر مجاہدین کے لئے کھانا تیار کرتی تھی اور مریضوں کی دیکھ بھال کرتی تھیں اور زخمیوں کا علاج کرتی تھی۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میرے ماں باپ ان پر قربان ہوں نوجوان پردہ نشین لڑکیوں اور ایام والی عورتوں کو نماز کے لئے نکلنا چاہیے تاکہ وہ خیر اور مسلمانوں کی دعا کے موقع پر شریک ہوسکیں البتہ ایام والی عورتیں نمازیوں کی صفوں سے دور رہیں کسی شخص نے پوچھا کہ یہ بتائیں کہ اگر کسی عورت کے پاس چادر نہ ہو تو وہ کیا کرے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے اس کی بہن اپنی چادر اڑھا دے۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کوئی عورت اپنے شوہر کے علاوہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ منائے البتہ شوہر کی موت پر چار مہینے دس دن سوگ منائے اور عصب کے علاوہ کسی رنگ سے رنگے ہوئے کپڑے نہ پہنے سرمہ نہ لگائے اور خوشبو نہ لگائے الاّ یہ کہ پاکی کے ایام آئے تو لگالے۔ یعنی جب وہ اپنے ایام سے پاک ہو تو تھوڑی عصب یا ازفار نامی خوشبو لگالے۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ ہم نبی ﷺ کی صاحبزادی حضرت زینب کو غسل دے رہی تھیں نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا اسے تین یا اس سے زیادہ طاق عدد میں غسل دو اگر مناسب سمجھو تو پانی میں بیری کے پتے ملادو اور سب سے آخر میں اس پر کافور لگا دینا۔ اور جب ان چیزوں سے فارغ ہوجاؤ تو مجھے بتادینا چناچہ ہم نے فارغ ہو کر نبی ﷺ کو اطلاع کردی نبی ﷺ نے ایک تہبند ہماری طرف پھینک کر فرمایا کہ اس کے جسم پر سر سے پہلے لپیٹو۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی، یبایعونک علی ان لایشرکن۔۔۔۔ الخ۔۔ تو اس میں نوحہ بھی شامل تھا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ فلاں خاندان والوں کو مستثنی کردیجیے کیونکہ انہوں نے زمانہ جاہلیت میں نوحہ کرنے میں میری مدد کی تھی لہذا میرے لئے ضروری ہے کہ میں بھی ان کی مدد کروں۔ سو نبی ﷺ نے ان کو مستثنی کردیا۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ نے خواتین انصار کو ایک گھر میں جمع فرمایا پھر حضرت عمر کو ان کی طرف بھیجا وہ آکر اس گھر کے دروازے پر کھڑے ہوئے اور سلام کیا خواتین نے جواب دیا حضرت عمر نے فرمایا کہ میں تمہاری طرف نبی ﷺ کا قاصد بن کر آیاہوں ہم نے کہا نبی ﷺ اور اس کے قاصد کو خوش آمدید انہوں نے فرمایا کہ کیا تم اس بات پر بیعت کرتی ہو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤگی بدکاری نہیں کروگی اپنے بچوں کو جان سے نہیں ماروگی کوئی بہتان نہیں گھڑوگی اور کسی نیکی کے کام میں نبی ﷺ کی نافرمانی نہیں کروگی ہم نے اقرار کرلیا اور گھر کے اندر سے ہاتھ بڑھا دیئے حضرت عمر نے باہر سے ہاتھ بڑھایا اور کہنے لگے کہ اے اللہ تو گواہ رہ نبی ﷺ نے یہ حکم بھی دیا کہ عیدین میں کنواری اور ایام والی عورتیں بھی نماز کے لئے نکلا کریں اور جنازے کے ساتھ جانے سے ہمیں منع فرمایا اور یہ کہ ہم پر جمعہ فرض نہیں ہے کسی خاتون نے حضرت ام عطیہ (رض) سے ولایعصینک فی معروف کا مطلب پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ اس میں ہمیں نوحہ سے منع کیا گیا ہے۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) کہتی ہیں کہ میں نبی ﷺ سے بیعت کرنے والیوں میں شامل تھی نبی ﷺ نے ہم سے بیعت لیتے وقت جو شرائط لگائی تھی ان میں سے ایک شرط یہ بھی تھی کہ تم نوحہ نہیں کروگی اور محرم کے بغیر کسی مرد سے بات نہیں کروگی۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں حکم دیتے تھے کہ نوجوان لڑکیوں اور ایام والیوں کو بھی نماز عید کے لئے نکلنا چاہیے تاکہ وہ خیر اور مسلمانوں کی دعا کے موقع پر شریک ہوسکیں البتہ ایام والی عورتیں نمازیوں کی صفوں سے دور رہیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کی بیٹی حضرت زینب کو غسل دے رہی تھیں نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ اسے تین یا پانچ یا اس سے زیادہ مرتبہ طاق عدد میں غسل دو اگر مناسب سمجھو تو پانی میں بیری کے پتے ملالو۔ ہم نے سات کا عدد مناسب سمجھا۔
حضرت ام عطیہ (رض) کی حدیثیں۔
حضرت ام عطیہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی صاحبزادی حضرت زینب کا انتقال ہوگیا نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور غسل دینے کا حکم دیا اور فرمایا کہ اسے تین یا اس سے زیادہ مرتبہ طاق عدد میں غسل دو اگر مناسب سمجھو تو پانی میں بیری کے پتے ملالو اور سب سے آخر میں اس پر کافور لگا دینا۔