828. وہ حدیثیں جو سلیمان بن صرد (رض) نے حضرت ابی (رض) سے نقل کی ہیں۔
وہ حدیثیں جو سلیمان بن صرد (رض) نے حضرت ابی (رض) سے نقل کی ہیں۔
حضرت سلیمان بن صرد (رض) سے بحوالہ ابی بن کعب (رض) مروی ہے کہ میں نے ایک آیت پڑھی حضرت ابن مسعود (رض) اسے کسی دوسرے طریقے سے پڑھ رہے تھے میں حضرت سلیمان بن صرد (رض) سے بحوالہ ابی بن کعب (رض) مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ کیا آپ نے فلاں آیت مجھے اس اس طرح نہیں پڑھائی ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں میں نے عرض کیا کہ یہ شخص دعوی کرتا ہے آپ نے اسے یہی آیت دوسری طرح پڑھائی ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے میرے سینے پر اپنا ہاتھ مارا جس سے وہ تمام وساوس دور ہوگئے اور اس کے بعد کبھی مجھے ایسے وسوسے نہ آئے پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا میرے پاس جبرائیل (علیہ السلام) اور میکائیل (علیہ السلام) آئے تھے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے کہا کہ قرآن کریم کو ایک حرف پر پڑھئے حضرت میکائیل (علیہ السلام) نے کہا کہ آپ ان سے اضافے کی درخواست کیجئے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے کہا کہ اسے دو حرفوں پر پڑھئے حضرت میکائیل (علیہ السلام) نے پھر کہا کہ ان سے اضافے کی درخواست کیجئے یہاں تک کہ سات حروف تک پہنچ گئے اور فرمایا ان میں سے ہر ایک کافی شافی ہے اگر تم غفورًا رحیماً یا سمیعًاعلیمًایاعلیمًاسمیعًا کہہ دیتے ہو تو اللہ اسی طرح ہے بشرطیکہ تم آیت عذاب کو رحمت سے یا آیت رحمت کو عذاب سے تبدیل نہ کرو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
وہ حدیثیں جو سلیمان بن صرد (رض) نے حضرت ابی (رض) سے نقل کی ہیں۔
حضرت سلیمان بن صرد (رض) سے بحوالہ ابی بن کعب (رض) مروی ہے کہ میں نے ایک آدمی کو قرآن پڑھتے ہوئے سنا میں نے اس سے پوچھا کہ تمہیں یہ آیت کس نے پڑھائی ہے ؟ اس نے بتایا کہ مجھے یہ آیت نبی کریم ﷺ نے پڑھائی ہے میں اسے لے کر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا آپ نے فلاں آیت مجھے اس اس طرح نہیں پڑھائی ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں میں نے عرض کیا کہ یہ شخص دعوی کرتا ہے آپ نے اسے یہی آیت دوسری طرح پڑھائی ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے میرے سینے پر اپنا ہاتھ مارا اور دعاء کی کہ اے اللہ ابی سے شک کو دور فرما جس سے وہ تمام وساوس دور ہوگئے اور اس کے بعد کبھی مجھے ایسے وسوسے نہ آئیں پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا میرے پاس جبرائیل (علیہ السلام) اور میکائیل (علیہ السلام) آئے تھے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے کہا کہ قرآن کریم کو ایک حرف پر پڑھئے حضرت میکائیل (علیہ السلام) نے کہا کہ آپ ان سے اضافے کی درخواست کیجئے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے کہا کہ اسے دو حرفوں پر پڑھئے حضرت میکائیل (علیہ السلام) نے پھر کہا کہ ان سے اضافے کی درخواست کیجئے یہاں تک کہ سات حروف تک پہنچ گئے اور فرمایا ان میں سے ہر ایک کافی شافی ہے۔
وہ حدیثیں جو سلیمان بن صرد (رض) نے حضرت ابی (رض) سے نقل کی ہیں۔
حضرت سلیمان بن صرد (رض) سے بحوالہ ابی بن کعب (رض) مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ میرے پاس جبرائیل (علیہ السلام) اور میکائیل (علیہ السلام) آئے تھے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے کہا کہ قرآن کریم کو ایک حرف پر پڑھئے حضرت میکائیل (علیہ السلام) نے کہا کہ آپ ان سے اضافے کی درخواست کیجئے یہاں تک کہ سات حروف تک پہنچ گئے۔