84. حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

【1】

حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

حضرت قیس بن سعد سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ہمارے گھر تشریف لائے اور باہر سے سلام کیا حضرت سعد میرے والد نے آہستہ سے جواب دیا اس پر نبی ﷺ واپس جانے لگے تو حضرت سعد نبی ﷺ کے پیچھے بھاگے اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ میں نے آپ کا سلام سنلیا تھا اور جواب بھی دیا تھا لیکن آہستہ آواز سے تاکہ آپ زیادہ سے زیادہ ہمارے لئے سلامتی کی دعا کریں۔ پھر نبی ﷺ حضرت سعد کے ساتھ واپس آگئے حضرت سعد نے غسل کا پانی رکھنے کا حکم دیا نبی ﷺ نے غسل کیا پھر فرمایا لحاف لاؤ اس لحاف کو زعفران اور ورس سے رنگا گیا تھا نبی ﷺ نے وہ اوڑھ لیا اور ہاتھ اٹھا کر دعا فرمائی کے اے اللہ آل سعد بن عبادہ پر اپنی رحمتوں اور برکتوں کا نزول فرما اس کے بعد کچھ کھانا تناول فرمایا واپسی کا ارادہ کیا تو حضرت سعد ایک گدھا لے کر آئے جس پر انہوں نے چادر ڈال رکھی تھی نبی ﷺ اس پر سوار ہوئے تو والد صاحب نے مجھ سے کہا قیس تم نبی ﷺ کے ساتھ جاؤ نبی ﷺ نے مجھے اپنے ساتھ سوار ہونے کے لئے کہا لیکن میں نے ادبا انکار کردیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم یا تو سوار ہوجاؤ یا واپس چلے جاؤ چناچہ میں واپس آگیا۔

【2】

حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

حضرت قیس بن سعد سے مروی ہے کہ ماہ رمضان کے روزوں کا حکم نازل ہونے سے پہلے نبی ﷺ نے ہمیں یوم عاشورہ کا روزہ رکھنے کا حکم دیا تھا جب ماہ رمضان کے روزے رکھنے کا حکم نازل ہوا تو نبی ﷺ نے ہمیں عاشورہ کا روزہ رکھنے کا حکم دیا اور نہ ہی روکا البتہ ہم خود ہی رکھتے رہے۔

【3】

حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

حبیب بن سلمہ فتنہ اولی کے زمان میں حضرت قیس بن سعد کے پاس اپنے گھوڑے پر سوار آئے اور زین سے پیچھے ہٹ کر کہا اس پر سوار ہوجا انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے سواری کا مالک آگے بیٹھنے کا زیادہ حق دار ہے حبیب کہنے لگے کہ نبی ﷺ کے اس ارشاد سے میں ناواقف نہیں ہوں البتہ مجھے آپ کے متعلق خطرہ محسوس ہورہا تھا۔

【4】

حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

حضرت قیس بن سعد سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں جو چیز بھی پائی جاتی تھی وہ میں اب بھی دیکھتاہوں سوائے ایک چیز کے اور وہ یہ کہ عیدالفطر کے دن نبی ﷺ کے لئے تفریح مہیا کی جاتی ہے۔

【5】

حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

حضرت قیس بن سعد سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ان کے والد نبی ﷺ کی خدمت کے لئے مجھے بھیجا نبی ﷺ تشریف لائے تو اس وقت میں دو رکعتیں پڑھ چکا تھا نبی ﷺ نے میرے پاؤں پر ٹھوکر ماری اور فرمایا کہ کیا میں تمہیں جنت کے ایک دروازے کا پتہ نہ بتاؤ میں نے عرض کیا کیوں نہیں نبی ﷺ نے فرمایا وہ دروازہ لاحول ولاقوۃ الابا اللہ ہے۔

【6】

حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

حضرت قیس بن سعد سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے رب نے مجھ پر شراب شطرنج اور آلات موسیقی کو حرام قرار دے دیا ہے چینے کی شراب کو اپنے آپ کو بچاؤ کیونکہ یہ ساری دنیا کی شراب کا ایک ثلث ہے۔

【7】

حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

حضرت قیس سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص میری طرف جان بوجھ کر کسی جھوٹی بات کی نسبت کرے وہ جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنالے۔

【8】

حضرت قیس بن سعد بن عبادہ کی حدیثیں۔

حضرت قیس سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص دنیا میں شراب پیتا ہے وہ قیامت کے دن پیاسا ہو کر آئے گا یاد رکھوہرنشہ آور چیز شراب ہے اور چینے کی شراب کو اپنے آپ سے بچاؤ۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔