841. وہ حدیثیں جو ابوبصیر اور ان کے بیٹے عبداللہ نے ان سے نقل کی ہیں۔
وہ حدیثیں جو ابوبصیر اور ان کے بیٹے عبداللہ نے ان سے نقل کی ہیں۔
حضرت ابی بن کعب (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے فجر کی نماز پڑھائی تو نماز کے بعد باری باری کچھ لوگوں کے نام لے کر پوچھا کہ فلاں آدمی موجود ہے ؟ لوگوں نے ہر مرتبہ جواب دیا نہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ دونوں نمازیں (عشاء اور فجر) منافقین پر سب سے زیادہ بھاری ہوتی ہیں اگر انہیں ان کے ثواب کا پتہ چل جائے تو ضرور ان میں شرکت کریں اگرچہ انہیں گھسیٹ کر ہی آنا پڑے اور پہلی صف فرشتوں کی صف کی طرح ہوتی ہے اگر تم اس کی فضیلت جان لو تو اس کی طرف سبقت کرنے لگو اور انسان کی دوسرے کے ساتھ نماز (تنہا نماز پڑھنے سے اور دو آدمیوں کے ساتھ نماز پڑھنا) ایک آدمی کے ساتھ نماز پڑھنے سے زیادہ افضل ہے اور پھر جتنی تعداد بڑھتی جائے وہ اتنی ہی اللہ کی نگاہوں میں محبوب ہوتی ہے۔
وہ حدیثیں جو ابوبصیر اور ان کے بیٹے عبداللہ نے ان سے نقل کی ہیں۔
حضرت ابی بن کعب (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے فجر کی نماز پڑھائی تو نماز کے بعد باری باری کچھ لوگوں کے نام لے کر پوچھا کہ فلاں آدمی موجود ہے ؟ لوگوں نے ہر مرتبہ جواب دیا نہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ دونوں نمازیں (عشاء اور فجر) منافقین پر سب سے زیادہ بھاری ہوتی ہیں اگر انہیں ان کے ثواب کا پتہ چل جائے تو ضرور ان میں شرکت کریں اگرچہ انہیں گھسٹ کر ہی آنا پڑے اور پہلی صف فرشتوں کی صف کی طرح ہوتی ہے اگر تم اس کی فضیلت جان لو تو اس کی طرف سبقت کرنے لگو اور انسان کی دوسرے کے ساتھ نماز (تنہا نماز پڑھنے سے اور دو آدمیوں کے ساتھ نماز پڑھنا) ایک آدمی کے ساتھ نماز پڑھنے سے زیادہ افضل ہے اور پھر جتنی تعداد بڑھتی جائے وہ اتنی ہی اللہ کی نگاہوں میں محبوب ہوتی ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
وہ حدیثیں جو ابوبصیر اور ان کے بیٹے عبداللہ نے ان سے نقل کی ہیں۔
حضرت ابی بن کعب (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر لوگوں کو نماز عشاء اور نماز فجر جماعت کے ساتھ پڑھنے کا ثواب کا پتہ چل جائے تو ضرور ان میں شرکت کریں اگرچہ انہیں گھسٹ کر ہی آنا پڑے۔ حضرت ابی بن کعب (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے فجر کی نماز پڑھائی تو نماز کے بعد باری باری کچھ لوگوں کے نام لے کر پوچھا کہ فلاں آدمی موجود ہے ؟ لوگوں نے ہر مرتبہ جواب دیا نہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ دونوں نمازیں (عشاء اور فجر) منافقین پر سب سے زیادہ بھاری ہوتی ہیں اگر انہیں ان کے ثواب کا پتہ چل جائے تو ضرور ان میں شرکت کریں اگرچہ انہیں گھسٹ کر ہی آنا پڑے۔۔۔۔۔۔۔ پھر روای نے پوری حدیث ذکر کی۔
وہ حدیثیں جو ابوبصیر اور ان کے بیٹے عبداللہ نے ان سے نقل کی ہیں۔
حضرت ابی بن کعب (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں فجر کی نماز پڑھائی تو نماز کے بعد ہماری طرف متوجہ ہو کر نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ دونوں نمازیں (عشاء اور فجر) منافقین پر سب سے زیادہ بھاری ہوتی ہیں۔