848. خارجہ بن صلت رحمتہ اللہ علیہ کی اپنے چچا سے روایت
خارجہ بن صلت رحمتہ اللہ علیہ کی اپنے چچا سے روایت
خارجہ بن صلت (رح) اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے جب واپس جانے لگے تو ایک قوم کے پاس سے گذر ہوا جن کے یہاں ایک مجنون آدمی تھا جسے انہوں نے لوہے کی زنجیروں سے باندھ رکھا تھا، اس کے اہل خانہ کہنے لگے کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ تمہارا یہ ساتھی خیر لے کر آیا ہے کیا اس کے پاس کوئی ایسی چیز ہے جس سے یہ اس کا علاج کرسکے ؟ وہ کہتے ہیں کہ میں نے (تین دن تک) روزانہ اسے دو مرتبہ سورت فاتحہ پڑھ کر دم کیا اور وہ ٹھیک ہوگیا ان لوگوں نے مجھے سو بکریاں دیں میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ واقعہ بتایا نبی کریم ﷺ نے فرمایا انہیں لے لو کیونکہ میری زندگی کی قسم ! بعض لوگ ناجائز منتروں سے کھاتے ہیں جبکہ تم نے جائز اور برحق منتر سے کھایا ہے۔
خارجہ بن صلت رحمتہ اللہ علیہ کی اپنے چچا سے روایت
خارجہ بن صلت (رح) اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے جب واپس جانے لگے تو ایک قوم کے پاس سے گذر ہوا جن کے یہاں ایک مجنون آدمی تھا جسے انہوں نے لوہے کی زنجیروں سے باندھ رکھا تھا، اس کے اہل خانہ کہنے لگے کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ تمہارا یہ ساتھی خیر لے کر آیا ہے کیا اس کے پاس کوئی ایسی چیز ہے جس سے یہ اس کا علاج کرسکے ؟ وہ کہتے ہیں کہ میں نے (تین دن تک) روزانہ اسے دو مرتبہ سورت فاتحہ پڑھ کر دم کیا اور وہ ٹھیک ہوگیا ان لوگوں نے مجھے سو بکریاں دیں میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ واقعہ بتایا نبی کریم ﷺ نے فرمایا انہیں لے لو کیونکہ میری زندگی کی قسم ! بعض لوگ ناجائز منتروں سے کھاتے ہیں جبکہ تم نے جائز اور برحق منتر سے کھایا ہے۔