854. حضرت سفیان بن ابی زھیر (رض) کی حدیثیں
حضرت سفیان بن ابی زھیر (رض) کی حدیثیں
حضرت سفیان بن ابی زہیر (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو لوگ بھی اپنے یہاں کتے کو رکھتے ہیں جو کھیت، شکار یا ریوڑ کی حفاظت کے لئے نہ ہو، ان کے اجروثواب سے روزانہ ایک قیراط کی کمی ہوتی رہتی ہے، سائب کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سفیان (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نے براہ راست یہ حدیث نبی کریم ﷺ سے سنی ہے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں ! اس مسجد کے رب کی قسم۔
حضرت سفیان بن ابی زھیر (رض) کی حدیثیں
حضرت سفیان بن ابی زہیر (رض) سے مروی ہے کہ وادی عقیق میں پہنچ کر ایک مرتبہ ان کا گھوڑا چلنے پھرنے سے عاجز ہوگیا وہ اس لشکر میں شامل تھے جو نبی کریم ﷺ نے روانہ فرمایا تھا وہ نبی کریم ﷺ کے پاس سواری کی درخواست لے کر واپس آئے نبی کریم ﷺ ان کے ساتھ اونٹ کی تلاش میں نکلے لیکن کہیں سے اونٹ نہ مل سکا، البتہ ابو جہم بن حذیفہ عدوی کے پاس ایک اونٹ نظر آیا نبی کریم ﷺ نے اس سے بھاؤ تاؤ کیا لیکن ابوجہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میں اسے آپ کے ہاتھ فروخت تو نہیں کرتا البتہ آپ اسے لے جائیے اور جسے چاہیں اس پر سوار ہونے کی اجازت دے دیں ان کے بقول نبی کریم ﷺ نے وہ اونٹ ابوجہم سے لے لیا پھر نبی کریم ﷺ وہاں سے نکلے، جب بئر اہاب پر پہنچے تو ان کے بقول نبی کریم ﷺ نے فرمایا عنقریب بلند وبالا عمارتیں اس جگہ تک بھی پہنچ جائیں گی اور شام فتح ہوجائے گا اس شہر کے کچھ لوگ وہاں جائیں گے تو انہیں وہاں کی شادابی اور آب وہوا خوب پسند آئے گی، حالانکہ اگر انہیں پتہ ہوتا تو مدینہ ہی ان کے لئے بہتر تھا، پھر عراق بھی فتح ہوجائے گا اور ایک قوم پھیل جائے گی وہ اپنے اہل خانہ اور اپنی بات ماننے والوں کو لے کر سوار ہوجائیں گے حالانکہ اگر انہیں پتہ ہوتا تو مدینہ ہی ان کے لئے بہتر تھا، حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے مکہ مکرمہ میں رہنے والوں کے لئے دعاء مانگی تھی اور میں اللہ تعالیٰ سے یہ دعاء کرتا ہوں کہ وہ ہمارے صاع اور مد میں اسی طرح برکت عطاء فرمائے جیسے اہل مکہ کو عطاء فرمائی ہے۔
حضرت سفیان بن ابی زھیر (رض) کی حدیثیں
حضرت سفیان بن ابی زہیر (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب یمن فتح ہوجائے گا اس شہر کے کچھ لوگ وہاں جائیں گے تو انہیں وہاں کی شادابی اور آب وہوا خوب پسند آئے گی، حالانکہ اگر انہیں پتہ ہوتا تو مدینہ ہی ان کے لئے بہتر تھا، پھر شام بھی فتح ہوجائے گا اور ایک قوم پھیل جائے گی، وہ اپنے اہل خانہ اور اپنی بات ماننے والوں کو لے کر سوار ہوجائیں گے حالانکہ اگر انہیں پتہ ہوتا تو مدینہ ہی ان کے لئے بہتر تھا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت سفیان بن ابی زھیر (رض) کی حدیثیں
حضرت سفیان بن ابی زہیر (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو لوگ بھی اپنے یہاں کتے کو رکھتے ہیں جو کھیت، شکار یار یوڑ کی حفاظت کے لئے نہ ہو، ان کے اجروثواب سے روزانہ ایک قیراط کی کمی ہوتی رہتی ہے، سائب کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سفیان (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نے براہ راست یہ حدیث نبی کریم ﷺ سے سنی ہے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں ! اس مسجد کے رب کی قسم۔