888. حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص بھی دس آدمیوں کا امیر رہا وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے ہاتھ بندھے ہوں گے جنہیں اس کے عدل کے علاوہ کوئی چیز نہیں کھول سکے گی اور جس شخص نے قرآن کریم سیکھا پھر اسے بھول گیا تو وہ اللہ سے کوڑھی بن کر ملے گا۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصاری آدمی کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ جمعہ کے دن کے حوالے سے ہمیں یہ بتائیے کہ اس میں کیا خیر رکھی گئی ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس کے متعلق پانچ اہم باتیں ہیں اسی دن حضرت آدم کی تخلیق ہوئی اسی دن حضرت آدم (علیہ السلام) جنت سے اتارے گئے اسی دن اللہ نے حضرت آدم (علیہ السلام) کی روح قبض کی، اس دن میں ایک گھڑی ایسی بھی آتی ہے جس میں بندہ اللہ سے جو بھی مانگتا ہے اللہ اسے وہ ضرور عطاء فرماتا ہے بشرطیکہ وہ کسی گناہ یا قطع رحمی کی دعاء نہ کرے اور اسی دن قیامت قائم ہوگی کوئی مقرب فرشتہ زمین و آسمان پہاڑ اور پتھر ایسا نہیں ہے جو جمعہ کے دن سے ڈرتا نہ ہو۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ میرے پاس سے گذرے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے صدقے کا کوئی کام بتائیے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پانی پلایا کرو۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ ان کی والدہ فوت ہوئیں تو انہوں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میری والدہ فوت ہوگئی ہیں کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کرسکتا ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! انہوں نے پوچھا کہ پھر کون سا صدقہ سب سے افضل ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پانی پلانا، راوی کہتے ہیں کہ مدینہ منورہ میں آل سعد کے پانی پلانے کی اصل وجہ یہی ہے۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
قیس بن سعد کہتے ہیں کہ انہوں نے حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی تحریرات میں یہ بات بھی پائی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک گواہ کے ساتھ قسم لے کر فیصلہ فرمایا ہے۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا فلاں قبیلے کے صدقات کی نگرانی اور دیکھ بھال کرو لیکن قیامت کے دن اس حال میں نہ آنا کہ تم اپنے کندھے پر کسی جوان اونٹ کو لادے ہوئے ہو اور وہ چیخ رہا ہو، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ پھر یہ ذمہ داری کسی اور کو دے دیجئے چناچہ نبی کریم ﷺ نے یہ ذمے داری ان سے واپس لے لی۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا انصار کا یہ قبیلہ ایک آزمائش ہے یعنی ان سے محبت ایمان کی علامت ہے اور ان سے نفرت نفاق کی علامت ہے۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص بھی دس آدمیوں کا امیر رہا وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے ہاتھ بندھے ہوں گے جنہیں اس کے عدل کے علاوہ کوئی چیز نہیں کھول سکے گی اور جس شخص نے قرآن کریم سیکھا پھر اسے بھول گیا تو وہ اللہ سے کوڑھی بن کر ملے گا۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ ان کی والدہ فوت ہوئیں تو انہوں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میری والدہ فوت ہوگئی ہیں کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کرسکتا ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! انہوں نے پوچھا کہ پھر کون سا صدقہ سب سے افضل ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پانی پلانا، راوی کہتے ہیں کہ مدینہ منورہ میں آل سعد کے پانی پلانے کی اصل وجہ یہی ہے۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میری والدہ فوت ہوگئی ہیں انہوں نے منت مان رکھی تھی کیا ان کی طرف سے میرا کسی غلام کو آزاد کرنا کفایت کر جائے گا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم اپنی والدہ کی طرف سے غلام آزاد کرسکتے ہو۔
حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی حدیثیں
حضرت سعد بن عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا انصار کا یہ قبیلہ ایک آزمائش ہے یعنی ان سے محبت ایمان کی علامت ہے اور ان سے نفرت نفاق کی علامت ہے۔