91. حضرت عبداللہ زرقی کی حدیث۔
حضرت عبداللہ زرقی کی حدیث۔
حضرت عبداللہ زرقی سے مروی ہے کہ جب غزوہ احد کے دن مشرکین شکست خوردہ ہو کر بھاگے تو نبی ﷺ نے صحابہ سے فرمایا سیدھے ہوجاؤ تاکہ میں اپنے رب کی ثناء بیان کرو چناچہ وہ سب نبی ﷺ کے پیچھے صف بستہ ہوگئے نبی ﷺ نے فرمایا اے اللہ تمام تعریفیں آپ ہی کے لئے ہیں آپ جسے کشادہ کردیں اسے کوئی تنگ نہیں کرسکتا اور جسے آپ تنگ کردیں اسے کوئی کشادہ نہیں کرسکتا جسے آپ گمراہ کردیں اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا اور جسے آپ ہدایت دیدیں اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا جس سے آپ کچھ روک لیں اسے کوئی دے نہیں سکتا اور جسے آپ کچھ نہ دیں اس کو کوئی دے نہیں سکتا جسے آپ دور کردیں اسے کوئی قریب نہیں کرسکتا جسے آپ قریب کرلیں اس کوئی دور نہیں کرسکتا ہم پر اپنی رحمتوں، برکتوں فضل و کرم اور رزق کشادہ عطا فرما۔ اے اللہ میں آپ سے ان دائمی نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو پھریں اور نہ زائل ہوں اسے اللہ میں آپ سے تنگدستی کے دن نعمتوں کا اور خوف کے دن امن کا سوال کرتا ہوں اے اللہ میں اس چیز کے شر سے آپ کی پناہ میں آتاہوں جو آپ نے ہمیں عطا فرمائی یا ہم سے روک لی اے اللہ ایمان کو ہماری نگاہوں میں محبوب کر اور ہمارے دلوں میں مزین فرما اور کفروفسق اور نافرمانی سے ہمیں کراہت عطا فرما اور ہمیں ہدایت یافتہ لوگوں میں شمار کر اے اللہ ہمیں حالت اسلام میں موت عطا فرما حالت اسلام میں زندہ رکھ اور نیک لوگوں میں اس طریقے شامل فرما کہ ہم رسواہوں اور نہ ہی کسی فتنے کا شکارہوں اے اللہ ان کافروں کو کیفر کردار تک خود ہی پہنچا جو آپ کے پیغمبروں کی تکذیب کرتے ہیں اور آپ کے راستے میں مزاحم ہوتے ہیں اور ان پر اپنا عذاب مسلط فرما اے اللہ اسے سچے معبود ان کافروں کو کیفر کردار تک پہنچا جنہیں پہلے کتاب دی گئی تھی۔