917. حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے پانی طلب کیا میں ایک پیالے میں پانی لے کر حاضر ہوا اس میں ایک بال تھا جسے میں نے نکال لیا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے اللہ ! اسے جمال عطاء فرما راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو زید (رض) کو ٩٤ سال کی عمر میں دیکھا تو ان کی داڑھی میں ایک بال بھی سفید نہ تھا۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے دونوں شانوں کے درمیان مہر نبوت دیکھی ہے اور اسے اپنے ہاتھ سے چھو کر بھی دیکھا ہے۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے پانی طلب کیا میں ایک پیالے میں پانی لے کر حاضر ہوا اس میں ایک بال تھا جسے میں نے نکال لیا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے اللہ ! اسے جمال عطاء فرما راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو زید (رض) کو ٩٤ سال کی عمر میں دیکھا تو ان کی داڑھی میں ایک بال بھی سفید نہ تھا۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تیرہ مرتبہ غزوات میں شرکت کی ہے۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا اللہ ! تمہیں جمال عطاء کرے راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابو زید (رض) حسین و جمیل اور عمدہ بالوں والے آدمی تھے۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید (رض) سے مروی ہے کہ (عیدالاضحی کے دن) نبی کریم ﷺ ہمارے گھروں کے درمیان سے گذر رہے تھے کہ آپ ﷺ کو گوشت بھونے جانے کی خوشبو محسوس ہوئی نبی کریم ﷺ نے پوچھا کہ یہ کس نے جانور ذبح کیا ہے ؟ ہم میں سے ایک آدمی نکلا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ اس دن کھانا ایک مجبوری ہوتا ہے سو میں نے اپنا جانور ذبح کرلیا تاکہ خود بھی کھاؤں اور اپنے ہمسایوں کو بھی کھلاؤں نبی کریم ﷺ نے فرمایا قربانی دوبارہ کرو اس نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں میرے پاس تو بکری کا ایک چھ ماہ کا بچہ ہے یا حمل ہے اس نے یہ جملہ تین مرتبہ کہا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم اسی کو ذبح کرلو لیکن تمہارے بعد یہ کسی کی طرف کفایت نہیں کرسکے گا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہمیں فجر کی نماز پڑھائی اور منبر پر رونق افروز ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا پھر نیچے اتر کر نماز عصر پڑھی اور پھر منبر پر بیٹھ گئے اور غروب شمس تک خطبہ دیا اور اس دوران ماضی کے واقعات اور مستقبل کی تمام پیشین گوئیاں بیان فرما دیں ہم میں سے سب سے بڑا عالم وہ تھا جسے وہ خطبہ سب سے زیادہ ہوتا تھا۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید انصاری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا میرے قریب آؤ میں قریب ہوا تو فرمایا اپنے ہاتھ کو ڈال کر میری کمر کو چھو کر دیکھو چناچہ میں نے نبی کریم ﷺ کی قمیص میں ہاتھ ڈال کر پشت مبارک پر ہاتھ پھیرا تو مہر نبوت میری دو انگلیوں کے درمیان آگئی جو بالوں کا ایک گچھا تھی۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان کے چہرے پر اپنا دست مبارک پھیرا اور یہ دعاء کی کہ اے اللہ اسے حسن و جمال عطاء فرمایا اس کے حسن کو دوام عطاء فرما راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابو زید (رض) کی عمر سو سال سے بھی اوپر ہوئی لیکن ان کے سر اور داڑھی میں چند بال ہی سفید تھے۔
حضرت ابوزید عمروبن اخطب کی حدیثیں
حضرت ابو زید (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ کے چھ غلام آزاد کردیئے جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال بھی نہ تھا نبی کریم ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کر کے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا اور باقی چار کو غلام ہی رہنے دیا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔