923. متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

【1】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

دو آدمی ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں صدقات و عطیات کی درخواست لے کر آئے نبی کریم ﷺ نے نگاہ اٹھا کر انہیں اوپر سے نیچے تک دیکھا اور انہیں تندرست و توانا پایا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم چاہتے ہو تو میں تمہیں دے دیتا ہوں لیکن اس میں کسی مالدار شخص کا کوئی حصہ نہیں ہے اور نہ ہی کسی ایسے طاقتور کا جو کمائی کرسکے۔

【2】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابن ابی لیلی (رض) سے مروی ہے کہ ہمیں کئی صحابہ (رض) نے بتایا کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کے ساتھ کسی سفر پر جا رہے تھے ان میں سے ایک آدمی سو گیا ایک آدمی چپکے سے اس کی طرف بڑھا اور اس کا تیر اٹھا لیاجب وہ آدمی اپنی نیند سے بیدار ہوا تو وہ خوفزدہ ہوگیا لوگ اس کی اس کیفیت پر ہنسنے لگے نبی کریم ﷺ نے لوگوں سے ان کے ہنسنے کی وجہ پوچھی لوگوں نے کہا ایسی تو کوئی بات نہیں ہے بس ہم نے اس کا تیر لے لیا تھا جس پر یہ خوفزدہ ہوگیا نبی کریم ﷺ نے فرمایا کسی مسلمان کے لئے حلال نہیں ہے کہ کسی مسلمان کو خوفزدہ کرے۔

【3】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن نبی کریم ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا لوگو ! دو چیزیں ہیں جن کے شر سے اللہ کسی کو بچالے تو وہ جنت میں داخل ہوگا اس پر ایک انصاری آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ وہ دونوں چیزیں ہمیں نہ بتائیے (کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم ان پر عمل نہ کرسکیں) نبی کریم ﷺ نے دوبارہ اپنی بات دہرائی اور اس انصاری نے پھر وہی بات کہی تیسری مرتبہ اس کے ساتھیوں نے اسے روک دیا اور کہنے لگے کہ نبی کریم ﷺ ہمیں خوشخبری دینا چاہتے ہیں تم دیکھ بھی رہے ہو اور پھر بھی انہیں روک رہے ہو ؟ اس نے کہا مجھے اس بات کا اندیشہ ہے کہ کہیں لوگ صرف اس پر ہی بھروسہ کر کے نہ بیٹھ جائیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا دو چیزیں ہیں جن کے شر سے اللہ کسی کو بچالے تو وہ جنت میں داخل ہوگا ایک تو وہ چیز جو دو جبڑوں کے درمیان ہے اور ایک وہ چیز جو دونوں ٹانگوں کے درمیان ہے۔

【4】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی کریم ﷺ سے قاتل اور قتل کا حکم دینے والے کے متعلق پوچھا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا جہنم کی آگ کو ستر حصوں پر تقسیم کیا گیا ہے ان میں سے ٦٩ حصے قتل کا حکم دینے والے کے لئے ہیں اور ایک حصہ قتل کرنے والے کے لئے ہے اور اس کے لئے اتنا بھی کافی ہے۔

【5】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت خدیجہ (رض) کے ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو حضرت خدیجہ (رض) سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اے خدیجہ ! بخدا ! میں لات کی عبادت کبھی نہیں کروں گا اللہ کی قسم میں عزیٰ کی عبادت کبھی نہیں کروں گا حضرت خدیجہ (رض) نے فرمایا آپ عزی وغیرہ کے حوالے سے اپنی قسم پوری کیجئے راوی کہتے ہیں کہ یہ ان بتوں کے نام تھے جن کی مشرکین عبادت کرتے تھے پھر اپنے بستروں پر لیٹتے تھے۔

【6】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

عبدالرحمن بن بیلمانی (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کے چار صحابہ کرام (رض) کہیں اکٹھے ہوئے تو ان میں سے ایک کہنے لگے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر بندہ مرنے سے ایک دن پہلے بھی توبہ کرلے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرما لیتا ہے۔ دوسرے نے کہا کیا واقعی آپ نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ؟ پہلے نے جواب دیا جی ہاں ! دوسرے نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر کوئی بندہ مرنے سے صرف آدھا دن پہلے بھی توبہ کرلے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرما لیتا ہے۔ تیسرے نے پوچھا کیا واقعی آپ نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ؟ دوسرے نے اثبات میں جواب دیا اس پر تیسرے نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر کوئی بندہ مرنے سے چوتھائی دن پہلے توبہ کرلے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ بھی قبول فرما لیتا ہے۔ چوتھے نے پوچھا کیا واقعی آپ نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ؟ جب تک بندے پر نزع کی کیفیت طاری نہیں ہوتی اللہ تعالیٰ اس وقت تک اس کی توبہ قبول فرما لیتا ہے۔

【7】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ لوگوں نے ماہ رمضان کے ٣٠ ویں دن کا بھی روزہ رکھا ہوا تھا کہ دو دیہاتی آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور شہادت دی کہ کل رات انہوں نے عید کا چاند دیکھا تھا تو نبی کریم ﷺ نے لوگوں کو روزہ ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

【8】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک دیہاتی صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ماہ رمضان کے اور ہر مہینے تین روزے رکھنا سینے کے کینے کو دور کردیتا ہے۔

【9】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے سینگی لگوانے اور صوم وصال سے منع فرمایا ہے لیکن اسے حرام قرار نہیں دیا تاکہ صحابہ کے لئے اس کی اجازت باقی رہے۔

【10】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت ابو روح (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں نماز پڑھائی جس میں سورت روم کی تلاوت فرمائی دوران تلاوت آپ ﷺ پر کچھ اشتباہ ہوگیا نماز کے بعد نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ شیطان نے ہمیں قرأت کے دوران اشتباہ میں ڈال دیا جس کی وجہ وہ لوگ ہیں جو نماز میں بغیر وضو کے آجاتے ہیں اس لئے جب تم نماز کے لئے آیا کرو تو خوب اچھی طرح وضو کیا کرو۔

【11】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنو سلیم کے ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے اپنے دست مبارک کی انگلیوں پر یہ چیزیں شمار کیں سبحان اللہ نصف میزان عمل کے برابر ہے " الحمدللہ " میزان عمل کو بھر دے گا " اللہ اکبر " کا لفظ زمین و آسمان کے درمیان ساری فضاء کو بھر دیتا ہے صفائی نصف ایمان ہے اور روزہ نصف صبر ہے۔

【12】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابوقتادہ اور ابودھماء کہتے ہیں کہ ہم ایک دیہاتی آدمی کے پاس پہنچے اس نے بتایا کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے وہ باتیں سکھانا شروع کردیں جو اللہ نے انہیں سکھائی تھیں اور فرمایا تم جس چیز کو بھی اللہ کے خوف سے چھوڑ دو گے اللہ تعالیٰ تمہیں اس سے بہتر چیز عطاء فرمائے گا۔

【13】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ہمیں تشہد کی تعلیم اس طرح دیتے تھے جیسے قرآن کی کسی سورت کی تعلیم دیتے تھے۔

【14】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک انصاری صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر مسلمان پر تین چیزیں حق ہیں جمعہ کے دن غسل کرنا، مسواک، خوشبو لگانا بشرطیکہ اس کے پاس موجود بھی ہو۔

【15】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

یزید بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میں اونٹوں کی منڈی میں مطرف کے ساتھ تھا کہ ایک دیہاتی آیا اس کے پاس چمڑے کا ایک ٹکڑا تھا وہ کہنے لگا کہ تم میں سے کوئی شخص پڑھنا جانتا ہے ؟ میں نے کہا ہاں ! اور اس سے وہ چمڑے کا ٹکڑا لے لیا اس پر لکھا تھا بسم اللہ الرحمن الرحیم محمد رسول اللہ ﷺ کی طرف سے بنو زہیر بن اقیش کے نام جو عکل کا ایک قبیلہ ہے وہ اگر اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں مشرکین سے جدا ہوجاتے ہیں اور مال غنیمت میں خمس کا نبی کریم ﷺ کے حصے اور انتخاب کا اقرار کرتے ہیں تو وہ اللہ اور اس کے رسول کی امان میں ہیں۔ " ہم نے ان سے کہا کہ آپ نے نبی کریم ﷺ کو کیا فرماتے ہوئے سنا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کے سینے کا کینہ ختم ہوجائے تو اسے چاہئے کہ ماہ صبر (رمضان) اور ہر مہینے میں تین دن کے روزے رکھا کرے۔

【16】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک قاصد نے نبی کریم ﷺ سے ہجرت کے متعلق پوچھا تو نبی کریم ﷺ جب تک دشمن سے قتال جاری رہے گا اس وقت تک ہجرت ختم نہیں ہوگی۔

【17】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) کے حوالے سے مروی ہے کہ جب وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں قبول اسلام کے لئے حاضر ہوئے تو یہ شرط لگائی کہ وہ صرف دو نمازیں پڑھیں گے نبی کریم ﷺ نے ان کی یہ شرط قبول کرلی۔

【18】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

مطرف بن شخیر کہتے ہیں کہ ہمیں ایک دیہاتی صحابی (رض) نے بتایا کہ نبی کریم ﷺ کے جوتے چمڑے کے پیوند زدہ تھے۔

【19】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

عبدالرحمن بن ابی عمرہ (رح) کے چچا سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے نام اور کنیت کو اکٹھا نہ کیا کرو (کہ ایک ہی آدمی میرا نام بھی رکھ لے اور کنیت بھی)

【20】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مسلمان تین چیزوں میں مشترک ہیں پانی میں، گھاس میں اور آگ میں۔

【21】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے سینگی لگوانے اور صوم وصال سے منع فرمایا ہے لیکن اسے حرام قرار نہیں دیا تاکہ صحابہ کے لئے اس کی اجازت باقی رہے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ خود تو صوم وصال فرماتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر میں ایسا کرتا ہوں تو مجھے میرا رب کھلاتا اور پلاتا ہے۔

【22】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ فلاں آدمی کا ایک درخت میرے باغ میں ہے اسے کہہ دیجئے کہ یا تو وہ درخت مجھے بیچ دے یا ہبہ کر دے لیکن اس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا نبی کریم ﷺ نے اس سے یہاں تک فرمایا کہ تم ایسا کرلو اس کے بدلے تمہیں جنت میں ایک درخت ملے گا لیکن وہ پھر بھی نہ مانا نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ سب سے زیادہ بخیل انسان ہے۔

【23】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں " ذوالمجاز " کے بازار میں تھا میں نے سرخ وسفید رنگ کی ایک خوبصورت چادر اپنے جسم پر پہن رکھی تھی اچانک ایک آدمی نے اپنی چھڑی مجھے چھبو کر کہا کہ اپنا تہبند اوپر کرو کیونکہ اس سے کپڑا دیر تک ساتھ دیتا ہے اور صاف رہتا ہے میں نے دیکھا تو وہ نبی کریم ﷺ تھے اور میں نے غور کیا تو نبی کریم ﷺ کا تہبند نصف پنڈلی تک تھا۔

【24】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں " ذوالمجاز " کے بازار میں تھا میں نے سرخ وسفید رنگ کی ایک خوبصورت چادر اپنے جسم پر پہن رکھی تھی اچانک ایک آدمی نے اپنی چھڑی مجھے چھبو کر کہا کہ اپنا تہبند اوپر کرو کیونکہ اس سے کپڑا دیر تک ساتھ دیتا ہے اور صاف رہتا ہے میں نے دیکھا تو وہ نبی کریم ﷺ تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ یہ خوبصورت چادر ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگرچہ خوبصورت ہو کیا تمہارے لئے میری ذات میں نمونہ نہیں ہے ؟ اور میں نے غور کیا تو نبی کریم ﷺ کا تہبند نصف پنڈلی تک تھا۔

【25】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک اسلمی صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے بلال ! نماز کے ذریعے ہمیں راحت پہنچاؤ۔

【26】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ مجھے یہ بات یاد ہے کہ نبی کریم ﷺ نے مسجد میں وضو کیا ہے۔

【27】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

مجاہد کہتے ہیں کہ چھ سال تک جنادہ بن ابی امیہ ہمارے گورنر رہے ایک دن وہ کھڑے ہوئے اور خطبہ دیتے ہوئے کہنے لگے کہ ہمارے یہاں ایک انصاری صحابی (رض) آئے تھے ہم ان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ ہمیں کوئی ایسی حدیث سنائیے جو آپ نے خود نبی کریم ﷺ سے سنی ہو لوگوں سے سنی ہوئی کوئی حدیث نہ سنائیے ہم نے یہ فرمائش کر کے انہیں مشقت میں ڈال دیا پھر وہ کہنے لگے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ ہمارے درمیان خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ میں نے تمہیں مسیح دجال سے ڈرا دیا ہے اس کی (بائیں) آنکھ پونچھ دی گئی ہوگی اس کے ساتھ روٹیوں کے پہاڑ اور پانی کی نہریں چلتی ہوں گی اس کی علامت یہ ہوگی کہ وہ چالیس دن تک زمین میں رہے گا اور اس کی سلطنت پانی کی ہر گھاٹ تک پہنچ جائے گی البتہ وہ چار مسجدوں میں نہیں جاسکے گا خانہ کعبہ، مسجد نبوی، مسجد اقصیٰ ، بہرحال ! اتنی بات یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے اسے ایک آدمی پر قدرت دی جائے گی جسے وہ قتل کر کے دوبارہ زندہ کرے گا لیکن اس کے علاوہ اسے کسی پر تسلط نہیں دیا جائے گا۔

【28】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگے ہوئے پھل کو کٹے ہوئے پھل کے بدلے بیچنے سے منع فرمایا البتہ " عرایا " میں رخصت دی ہے اور عرایا " کا مطلب یہ ہے کہ ایک آدمی کسی باغ میں ایک دو درخت خرید لے اور اس کے بدلے میں اندازے سے کٹی ہوئی کھجور دے دے اور وہ درخت اپنے درختوں میں شامل کرلے صرف اتنی مقدار میں نبی کریم ﷺ نے اس کی اجازت دی ہے۔

【29】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کے پیچھے گدھے پر سوار تھا اچانک گدھا بدک گیا میرے منہ سے نکل گیا کہ شیطان برباد ہو، نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ نہ کہو کیونکہ جب تم یہ جملہ کہتے ہو تو شیطان اپنے آپ کو بہت بڑا سمجھتا ہے اور کہتا ہے کہ میں نے اسے اپنی طاقت سے پچھاڑا ہے اور جب تم " بسم اللہ " کہو گے تو وہ اپنی نظروں میں اتنا حقیر ہوجائے گا کہ مکھی سے بھی چھوٹا ہوجائے گا۔

【30】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک انصاری صحابی (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضری کے ارادے سے اپنے گھر سے نکلا وہاں پہنچا تو دیکھا کہ نبی کریم ﷺ کھڑے ہیں اور نبی کریم ﷺ کے ساتھ ایک اور آدمی بھی ہے جس کا چہرہ نبی کریم ﷺ کی طرف ہے میں سمجھا کہ شاید یہ دونوں کوئی ضروری بات کر رہے ہیں بخدا ! نبی کریم ﷺ اتنی دیر کھڑے رہے کہ مجھے نبی کریم ﷺ پر ترس آنے لگا جب وہ آدمی چلا گیا تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ آدمی آپ کو اتنی دیر لے کر کھڑا رہا کہ مجھے آپ پر ترس آنے لگا نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم نے اسے دیکھا تھا ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں ! نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ وہ کون تھا ؟ میں نے عرض کیا نہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا وہ جبرائیل (علیہ السلام) تھے جو مجھے مسلسل پڑوسی کے متعلق وصیت کر رہے تھے حتیٰ کہ مجھے اندیشہ ہونے لگا کہ وہ اسے وراثت میں بھی حصہ دار قرار دے دیں گے پھر فرمایا اگر تم انہیں سلام کرتے تو وہ تمہیں جواب ضرور دیتے۔

【31】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس رات مجھے معراج پر لے جایا گیا تو میرا گذر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) پر ہوا جو اپنی قبر میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔

【32】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک جہنی صحابی (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ نماز عشاء کب پڑھا کروں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب رات ہر وادی پر چھا جائے۔

【33】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ سمندر میں شکار کرنے والے کچھ لوگ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے نبی کریم ﷺ سے یہ سوال پوچھا کہ یا رسول اللہ ﷺ ہم لوگ سمندری سفر کرتے ہیں اور اپنے ساتھ پینے کے لئے تھوڑا سا پانی رکھتے ہیں اگر اس سے وضو کرنے لگیں تو ہم پیاسے رہ جائیں اور اگر اسے پی لیں تو وضو کے لئے پانی نہیں ملتا کیا سمندر کے پانی سے ہم وضو کرسکتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! سمندر کا پانی پاکیزگی بخش ہے اور اس کا مردار (مچھلی) حلال ہے۔

【34】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابوالعالیہ (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ تیس صحابہ کرام (رض) جمع ہوئے اور کہنے لگے کہ نبی کریم ﷺ جن نمازوں میں جہری قرأت فرماتے ہیں وہ تو ہمیں معلوم ہیں اور جن میں جہری قرأت نہیں فرماتے تھے انہیں جہری نمازوں پر قیاس نہیں کرسکتے لہٰذا کسی ایک رائے پر متفق ہوجاؤ تو ان میں سے دو آدمی بھی ایسے نہیں تھے جنہوں نے اس بات میں اختلاف کیا ہو کہ نبی کریم ﷺ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں تیس آیات کے بقدر تلاوت فرمایا کرتے تھے اور آخری دو رکعتوں میں اس سے نصف مقدار کے برابر جبکہ عصر کی پہلی دو رکعتوں میں ظہر کی پہلی دو رکعتوں کی قرأت سے نصف مقدار کے برابر تلاوت فرماتے تھے اور آخری دو رکعتوں میں اس سے بھی نصف مقدار کے برابر تلاوت فرماتے تھے۔

【35】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

غالباً حضرت ابن عمر (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا وہ مسلمان جو لوگوں سے ملتا جلتا ہے اور ان کی طرف سے آنے والی تکالیف پر صبر کرتا ہے وہ اس مسلمان سے اجروثواب میں کہیں زیادہ ہے جو لوگوں سے میل جول نہیں رکھتا کہ ان کی تکالیف پر صبر کرنے کی نوبت آئے۔

【36】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنوسلیم کے ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ " سبحان اللہ " نصف میزان عمل کے برابر ہے " الحمدللہ " میزان عمل کو بھر دے گا " اللہ اکبر " کا لفظ زمین و آسمان کے درمیان ساری فضاء کو بھر دیتا ہے صفائی نصف ایمان ہے اور روزہ نصف صبر ہے۔

【37】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

نبی کریم ﷺ کے ایک آزاد کردہ غلام صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا پانچ چیزیں کیا خوب ہیں ؟ اور میزان عمل میں کتنی بھاری ہیں ؟ لا الہ اللہ واللہ اکبر و سبحان اللہ والحمدللہ اور وہ نیک اولاد جو فوت ہوجائے اور اس کا باپ اس پر صبر کرے اور فرمایا پانچ چیزیں کیا خوب ہیں ؟ جو شخص ان پانچ، چیزوں پر یقین رکھتے ہوئے اللہ سے ملے گا وہ جنت میں داخل ہوگا اللہ پر ایمان رکھتا ہو، آخرت کے دن پر، جنت اور جہنم پر، موت کے بعد دوبارہ زندہ ہونے پر اور حساب کتاب پر ایمان رکھتا ہو۔

【38】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا سونے چاندی کے لئے ہلاکت ہے وہ حضرت عمر (رض) کے ساتھ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے جو یہ فرمایا ہے کہ سونے چاندی کے لئے ہلاکت ہے تو پھر انسان کے پاس کیا ہو ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ذکر کرنے والی زبان، شکر کرنے والا دل اور آخرت کے کاموں میں تعاون کرنے والی بیوی۔

【39】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

نبی کریم ﷺ کی زیارت کرنے والے ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ صرف ایک کپڑے میں اس طرح نماز پڑھی کہ اس کے دونوں کنارے مخالف سمت سے نکال کر کندھے پر ڈال رکھے تھے۔

【40】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

متعدد صحابہ کرام (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا فقراء مومنین جنت میں مالداروں سے چار سو سال پہلے داخل ہوں گے حتیٰ کہ مالدار مسلمان کہیں گے کاش ! میں دنیا میں تنگدست رہتا ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہمیں ان کا نام بتا دیجئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ وہ لوگ ہیں کہ جب پریشان کن حالات آئیں تو انہیں بھیج دیا جائے، اگر مال غنیمت آئے تو دوسروں کو بھیجا جائے اور انہیں، چھوڑ دیا جائے اور یہ وہ لوگ ہیں جنہیں اپنے دروازوں سے دور رکھا جاتا ہے۔

【41】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا میرے والد آپ کو سلام کہتے ہیں نبی کریم ﷺ نے جواباً علیک وعلی ابیک السلام فرمایا۔

【42】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت ابن ابی الجدعاء (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میری امت کے ایک آدمی کی سفارش کی وجہ سے بنو تمیم کی تعداد سے زیادہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔

【43】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

زہیر بن اقمر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ شہادت حضرت علی (رض) کے بعد حضرت امام حسن (رض) تقریر فرما رہے تھے کہ قبیلہ ازد کا ایک گندم گوں طویل قد کا آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا ہے کہ آپ ﷺ نے حضرت علی (رض) کو اپنی گود میں رکھا ہوا تھا اور فرما رہے تھے کہ جو مجھ سے محبت کرتا ہے اسے چاہئے کہ اس سے بھی محبت کرے اور حاضرین غائبین تک یہ پیغام پہنچا دیں اور اگر نبی کریم ﷺ نے پختگی کے ساتھ یہ بات نہ فرمائی ہوتی تو میں تم سے کبھی بیان نہ کرتا۔

【44】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

سعید بن وہب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت علی (رض) نے لوگوں کو قسم دے کر پوچھا تو پانچ صحابہ کرام (رض) نے کھڑے ہو کر یہ گواہی دے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جس کا میں محبوب ہوں علی بھی اس کے محبوب ہیں۔

【45】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک بدری صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھے اس طرح کی مجلس وعظ میں بیٹھناچار غلاموں کو آزاد کرنے سے زیادہ پسند ہے۔

【46】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

قبیصہ بن مسعود سے مروی ہے کہ مجاہدین کے ایک گروہ نے فجر کی نماز پڑھی اور جب نماز سے فارغ ہوئے تو ان میں سے ایک نوجوان کہنے لگا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب تمہارے لئے زمین کے مشرق و مغرب فتح ہوجائیں گے لیکن اس کے عمال و گورنر جہنم میں ہوں گے سوائے ان لوگوں کے جو اللہ سے ڈریں اور امانت ادا کریں۔

【47】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابو عمران (رح) کہتے ہیں کہ میں نے جندب سے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) کی بیعت کرلی ہے یہ لوگ چاہتے ہیں کہ میں بھی ان کے ساتھ شام چلوں جندب نے کہا مت جاؤ میں نے کہا کہ وہ مجھے ایسا کرنے نہیں دیتے، انہوں نے کہا کہ مالی فدیہ دے کر بچ جاؤ میں نے کہا کہ وہ اس کے علاوہ کوئی اور بات ماننے کے لئے تیار نہیں کہ میں ان کے ساتھ چل کر تلوار کے جوہر دکھاؤں اس پر جندب کہنے لگے کہ فلاں آدمی نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن مقتول اپنے قاتل کو لے کر بارگاہ الٰہی میں حاضر ہو کر عرض کرے گا پروردگار ! اس سے پوچھ کہ اس نے مجھے کس وجہ سے قتل کیا تھا ؟ چناچہ اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا کہ تو نے کس بناء پر اسے قتل کیا تھا ؟ وہ عرض کرے گا کہ فلاں شخص کی حکومت کی وجہ سے، اس لئے تم اس سے بچو۔

【48】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابو سلام کہتے ہیں کہ حمص کی مسجد میں سے ایک آدمی گذر رہا تھا لوگوں نے کہا کہ اس شخص نے نبی کریم ﷺ کی خدمت کی ہے میں اٹھ کر ان کے پاس گیا اور عرض کیا کہ مجھے کوئی حدیث ایسی سنائیے جو آپ نے خود نبی کریم ﷺ سے سنی ہو اور درمیان میں کوئی واسطہ نہ ہو ؟ انہوں نے جواب دیا کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو بندہ مسلم صبح و شام تین تین مرتبہ یہ کلمات کہہ لے رضیت باللہ ربا و بالاسلام دینا و بمحمد نبیا (کہ میں اللہ کو رب مان کر، اسلام کو دین مان کر اور محمد ﷺ کو نبی مان کر راضی ہوں) تو اللہ پر یہ حق ہے کہ قیامت کے دن اسے راضی کرے۔ ابو سلام کہتے ہیں کہ حمص کی مسجد میں سے ایک آدمی گذر رہا تھا لوگوں نے کہا کہ اس شخص نے نبی کریم ﷺ کی خدمت کی ہے میں اٹھ کر ان کے پاس گیا اور عرض کیا کہ مجھے کوئی حدیث ایسی سنائیے جو آپ نے خود نبی کریم ﷺ سے سنی ہو اور درمیان میں کوئی واسطہ نہ ہو ؟ انہوں نے جواب دیا کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو بندہ مسلم صبح و شام تین تین مرتبہ یہ کلمات کہہ لے رضیت باللہ ربا و بالاسلام دینا و بمحمد نبیا (کہ میں اللہ کو رب مان کر، اسلام کو دین مان کر اور محمد ﷺ کو نبی مان کر راضی ہوں) تو اللہ پر یہ حق ہے کہ قیامت کے دن اسے راضی کرے۔

【49】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی کریم ﷺ سحری کھا رہے تھے نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ برکت ہے جو اللہ نے تمہیں عطا فرمائی ہے اس لئے اسے مت چھوڑا کرو۔

【50】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حمید بن قعقاع ایک آدمی سے نقل کرتے ہیں کہ وہ نبی کریم ﷺ کو دیکھا کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ اپنی دعاء میں یوں فرماتے تھے اے اللہ میرے گناہوں کو معاف فرما ذاتی طور پر مجھے کشادگی عطا فرما اور میرے رزق میں برکت عطا فرما دوبارہ تاک لگا کر تحقیق کی تو نبی کریم ﷺ پھر بھی یہی دعا کرتے ہوئے سنائی دیئے۔

【51】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ خطبہ دے رہے تھے وہ بھی حاضر تھے نبی کریم ﷺ نے لوگوں سے پوچھا کیا تم جانتے ہو کہ " رقوب " کسے کہتے ہیں ؟ لوگوں نے عرض کیا کہ جس کی کوئی اولاد نہ ہو نبی کریم ﷺ نے تین مرتبہ " کامل رقوب " کا لفظ دہرا کر فرمایا کہ یہ وہ ہوتا ہے جس کی اولاد ہو لیکن وہ اس حال میں فوت ہوجائے کہ ان میں سے کسی کو آگے نہ بھیجے پھر پوچھا کہ کیا تم جانتے ہو کہ " صعلوک " کسے کہتے ہیں ؟ لوگوں نے عرض کیا جس کے پاس کچھ بھی مال و دولت نہ ہو نبی کریم ﷺ نے فرمایا " کامل صعلوک " وہ ہوتا ہے جس کے پاس مال ہو لیکن وہ اس حال میں مرجائے کہ اس نے اس میں سے آگے کچھ نہ بھیجاہو پھر پوچھا کہ " صرعہ " کسے کہتے ہیں ؟ لوگوں نے عرض کیا وہ پہلوان جو کسی کو پچھاڑ دے نبی کریم ﷺ نے فرمایا " کامل صرعہ " یہ ہے کہ انسان کو غصہ آئے اور اس کا غصہ شدید ہو کر چہرہ کا رنگ سرخ ہوجائے اور رونگٹے کھڑے ہوجائیں تو وہ اپنے غصے کو پچھاڑ دے۔

【52】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنولیث کے ایک آدمی سے مروی ہے کہ مجھے نبی کریم ﷺ کے صحابہ (رض) نے قید کرلیا میں ان کے ساتھ ہی تھا کہ انہیں بکریوں کا ایک ریوڑ ملا انہوں نے اس میں لوٹ مار کی اور اس کو پکانے لگے تو میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوٹ مار تو صحیح نہیں ہے اس لئے اپنی ہانڈیاں الٹ دو ۔

【53】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابوالمنہال خزاعی (رح) اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے دس محرم کے دن قبیلہ اسلم کے لوگوں سے فرمایا آج کے دن کا روزہ رکھو، وہ کہنے لگے کہ ہم تو کھا پی چکے ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا بقیہ دن کچھ نہ کھانا پینا۔

【54】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

فیسی (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ وہ کسی سفر میں نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھے نبی کریم ﷺ نے پیشاب کیا پھر پانی پیش کیا گیا جسے برتن سے نبی کریم ﷺ نے اپنے دست مبارک پر بہایا اور اسے ایک مرتبہ دھویا ایک مرتبہ چہرہ دھویا ایک مرتبہ دونوں ہاتھ دھوئے ایک اور مرتبہ اپنے دونوں ہاتھوں سے دونوں پاؤں دھوئے۔

【55】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا گرمی کی شدت جہنم کی تپش کا اثر ہوتی ہے اس لئے جب گرمی زیادہ ہو تو نماز کو ٹھنڈا کر کے پڑھا کرو۔

【56】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ کون سا عمل سب سے افضل ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ سب سے افضل عمل اپنے وقت مقررہ پر نماز پڑھنا ہے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا اور جہاد کرنا ہے۔

【57】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے نماز عصر پڑھائی تو اس کے بعد ایک آدمی کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگا حضرت عمر (رض) نے اسے دیکھ کر فرمایا بیٹھ جاؤ کیونکہ اس سے پہلے اہل کتاب اسی لئے ہلاک ہوگئے کہ ان کی نمازوں میں فصل نہیں ہوتا تھا، نبی کریم ﷺ نے فرمایا ابن خطاب نے عمدہ بات کہی۔

【58】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی آدمی ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہمیں قحط سالی نے کھالیا ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا میرے نزدیک تمہارے متعلق قحط سالی سے زیادہ ایک اور چیز خطرناک ہے عنقریب تم پر دنیا انڈیل دی جائے گی کاش ! میرے امتی سونا نہ پہنیں۔

【59】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

مزینہ یا جہینہ کے ایک آدمی کا کہنا ہے کہ بقر عید ایک دو دن قبل صحابہ کرام (رض) چھ ماہ کے دو بھیڑ دے کر پورے سال کا ایک جانور لے لیتے تھے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس کی طرف سے ایک سال کا جانور کفایت کرتا ہے چھ ماہ کا بھی اس کی طرف سے کفایت کرجاتا ہے۔

【60】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے کسی ایسے عمل کے بارے میں بتائیے جو مجھے جنت میں داخل کروا دے نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا کیا تمہارے والدین میں سے کوئی حیات ہے ؟ اس نے کہا نہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا پھر تم لوگوں کو پانی پلایا کرو اس نے پوچھا وہ کس طرح ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا لوگ جب موجود ہوں تو ان کے پانی نکالنے کے برتن کی حفاظت کرو اور غیرموجود ہوں (بھولے سے چھوڑ کر چلے جائیں) تو ان کے پاس وہ اٹھا کر پہنچا دو ۔

【61】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت ابو روح (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں فجر کی نماز پڑھائی جس میں سورت روم کی تلاوت فرمائی دوران تلاوت آپ ﷺ پر کچھ اشتباہ ہوگیا نماز کے بعد نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ شیطان نے ہمیں قرأت کے دوران اشتباہ میں ڈال دیا جس کی وجہ وہ لوگ ہیں جو نماز میں بغیر وضو کے آجاتے ہیں اس لئے جب تم نماز کے لئے آیا کرو تو خوب اچھی طرح وضو کیا کرو۔ ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے کسی ایسے عمل کے بارے میں بتائیے جو مجھے جنت میں داخل کروا دے۔۔۔۔۔ پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی اور کہا لوگ جب موجود ہوں تو ان کے پانی نکالنے کے برتن کی حفاظت کرو اور غیر موجود ہوں (بھلے چھوڑ کر چلے چائیں) تو ان کے پاس وہ اٹھا کر پہنچا دو ۔

【62】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنوعامر کے ایک آدمی سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ سے اجازت لیتے ہوئے عرض کیا کہ کیا میں داخل ہوسکتا ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے اپنی خادمہ سے فرمایا کہ اس کے پاس جاؤ کہ یہ اچھے انداز میں اجازت نہیں مانگ رہا اور اس سے کہو کہ تمہیں یوں کہنا چاہئے " السلام علیکم کیا میں اندر آسکتا ہوں " میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سن لیا چناچہ میں نے عرض کیا السلام علیکم کیا میں اندر آسکتا ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے اجازت دے دی اور میں اندر چلا گیا میں نے پوچھا کہ آپ ہمارے پاس کیا پیغام لے کر آئے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں تو تمہارے پاس صرف خیر کا پیغام لے کر آیا ہوں اور وہ یہ کہ تم اللہ کی عبادت کرو جو اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور تم لات وعزیٰ کو چھوڑ دو رات دن میں پانچ نمازیں پڑھو، سال میں ایک مہینے کے روزے رکھو بیت اللہ کا حج کرو اپنے مالداروں کا مال لے کر اپنے ہی فقراء پر واپس تقسیم کردو میں نے پوچھا کیا کوئی چیز ایسی بھی ہے جسے آپ نہیں جانتے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے ہی خیر کا علم عطاء فرمایا ہے اور بعض چیزیں ایسی ہیں جنہیں اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا وہ پانچ چیزیں ہیں پھر یہ آیت تلاوت فرمائی کہ قیامت کا علم اللہ ہی کے پاس ہے وہی بارش برساتا ہے وہی جانتا ہے کہ رحم مادر میں کیا ہے ؟ اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ کل وہ کیا کمائے گا ؟ اور کسی کو معلوم نہیں کہ وہ کس علاقے میں مرے گا ؟ بیشک اللہ بڑا جاننے والا باخبر ہے۔

【63】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ذمی کو قتل کرے وہ جنت کی مہک بھی نہیں پاسکے گا حالانکہ جنت کی مہک تو ستر سال کی مسافت سے بھی محسوس کی جاسکتی ہے۔

【64】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے شب قدر کی صبح کو چاند کی طرف دیکھا تو وہ آدھے پیالے کی طرح تھا ابو اسحاق کہتے ہیں کہ چاند کی یہ صورت ٢٣ ویں شب کو ہوتی ہے۔

【65】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت شرجیل بن اوس (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص شراب نوشی کرے اسے کوڑے مارو دوسری مرتبہ پینے پر بھی کوڑے مارو تیسری مرتبہ پینے پر بھی کوڑے مارو اور چوتھی مرتبہ پینے پر اسے قتل کردو۔

【66】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں اہل جنت کے متعلق نہ بتاؤں ؟ ہر وہ آدمی جو کمزور ہو اور اسے دبایا جاتا ہو، کیا میں تمہیں اہل جہنم کے متعلق نہ بتاؤں ؟ ہر وہ بدخلق آدمی جو کینہ پرور اور متکبر ہو۔

【67】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حمید حمیری (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میری ملاقات نبی کریم ﷺ کے ایک صحابی (رض) سے ہوئی جنہوں نے حضرت ابوہریرہ (رض) کی طرح چار سال نبی کریم ﷺ کی رفاقت پائی تھی، انہوں نے تین باتوں سے زیادہ کوئی بات مجھ سے نہیں کہی نبی کریم ﷺ نے فرمایا مرد عورت کے بچائے ہوئے پانی سے غسل کرسکتا ہے لیکن عورت مرد کے بچائے ہوئے پانی سے غسل نہ کرے غسل خانہ میں پیشاب نہ کرے اور روزانہ کنگھی (بناؤ سنگھار) نہ کرے۔

【68】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کو اپنے جسم کے ساتھ حضرات حسنین (رض) کو چمٹاتے ہوئے دیکھا اس وقت نبی کریم ﷺ یہ فرما رہے تھے کہ اے اللہ ! میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان دونوں سے محبت فرما۔

【69】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی کریم ﷺ سے عقیقہ کے متعلق پوچھا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں عقوق (جس سے یہ لفظ نکلا ہے اور جس کا معنی والدین کی نافرمانی ہے) کو پسند نہیں کرتا گویا اس لفظ پر ناپسندیدگی کا اظہار فرمایا اور فرمایا جس شخص کے یہاں کوئی بچہ پیدا ہو اور وہ اس کی طرف سے کوئی جانور ذبح کرنا چاہئے تو اسے ایسا کرلینا چاہئے۔

【70】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک جہنی صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کافر سات آنتوں سے میں پیتا ہے اور مؤمن ایک آنت میں پیتا ہے۔

【71】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے " جنہوں نے غزوہ ذات الرقاع کے موقع پر نبی کریم ﷺ کے ہمراہ نماز خوف پڑھی تھی " مروی ہے کہ ایک گروہ نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ صف بندی کی اور دوسرا گروہ دشمن کے سامنے چلا گیا نبی کریم ﷺ نے اپنے ساتھ والے گروہ کو ایک رکعت پڑھائی پھر کھڑے رہے حتیٰ کہ پیچھے والوں نے اپنی نماز مکمل کی اور واپس جا کر دشمن کے سامنے صف بستہ ہوگئے اور دوسرا گروہ آگیا جسے نبی کریم ﷺ نے اپنی نماز میں سے باقی رہ جانے والی رکعت پڑھائی پھر بیٹھے رہے حتیٰ کہ انہوں نے اپنی نماز مکمل کرلی پھر نبی کریم ﷺ نے انہیں ساتھ لے سلام پھیر دیا۔

【72】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

احنف بن قیس (رح) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میرے چچازاد بھائی نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے کوئی مختصر نصیحت فرمائیے شاید میری عقل میں آجائے نبی کریم ﷺ نے فرمایا غصہ نہ کیا کرو، اس نے کئی مرتبہ اپنی درخواست دہرائی اور نبی کریم ﷺ نے ہر مرتبہ یہی جواب دیا کہ غصہ نہ کیا کرو۔

【73】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

محمد بن کعب (رح) نے ایک مرتبہ عبدالرحمن (رض) کہا کہ آپ نے اپنے والد صاحب سے نبی کریم ﷺ کی کوئی حدیث سنی ہو تو مجھے بھی سنائیے انہوں نے اپنے والد صاحب کے حوالے سے نقل کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص بارہ ٹانی کے ساتھ کھیلتا ہے پھر کھڑا ہو کر نماز پڑھتا ہے تو اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جو قے اور خنزیر کے خون سے وضو کر کے نماز پڑھنے کھڑا ہوجائے۔

【74】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنو سلیم کے ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے اپنے دست مبارک کی انگلیوں پر یہ چیزیں شمار کیں سبحان اللہ نصف میزان عمل کے برابر ہے " الحمدللہ " میزان عمل کو بھر دے گا " اللہ اکبر " کا لفظ زمین و آسمان کے درمیان ساری فضاء کو بھر دیتا ہے صفائی نصف ایمان ہے اور روزہ نصف صبر ہے۔

【75】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک شخص کو نبی کریم ﷺ کے مؤذن نے بتایا کہ ایک دن بارش ہو رہی تھی نبی کریم ﷺ کے منادی نے نداء لگائی کہ لوگو ! اپنے خیموں میں ہی نماز پڑھ لو۔

【76】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت ایاس بن بکیر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ اپنی کسی زوجہ محترمہ کے یہاں تشریف لے گئے اور ان سے پوچھا کیا تمہارے پاس " ذریرہ " نامی خوشبو ہے ؟ انہوں نے عرض کیا جی ہاں ! نبی کریم ﷺ نے اسے منگوایا اور اپنے پاؤں کی انگلیوں کے درمیان پھنسیوں پر لگانے لگے پھر یہ دعا کی اے بڑے کو بجھانے والے اور چھوٹے کو بڑا کرنے والے اللہ ! اس پھنسی کو دور فرما چناچہ وہ پھنسیاں دور ہوگئیں۔

【77】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی کریم ﷺ سحری کھا رہے تھے نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ برکت ہے جو اللہ نے تمہیں عطا فرمائی ہے اس لئے اسے مت چھوڑا کرو۔

【78】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت زید بن ارقم (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت علی (رض) نے لوگوں کو قسم دے کر پوچھا تو سولہ صحابہ کرام (رض) نے کھڑے ہو کر یہ گواہی دی کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جس کا میں محبوب ہوں علی بھی اس کے محبوب ہیں۔

【79】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنوبکر کے ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے میدان منیٰ میں اپنی سواری پر خطبہ ارشاد فرمایا تھا جو جمرات کے قریب تھا اور ہم بھی نبی کریم ﷺ کے آس پاس تھے۔

【80】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس پہنچا تو نبی کریم ﷺ فرما رہے تھے اے لوگو ! تم اپنے اوپر " جماعت " کو لازم پکڑو، تفرقہ اور اختلافات سے بچو تین مرتبہ یہ جملہ فرمایا۔

【81】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ہمیں اپنے گھروں میں مسجدیں بنانے اور انہیں صاف ستھرا رکھنے کا حکم دیتے تھے۔

【82】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تمہارے غلام بھی تمہارے بھائی ہیں تم ان کے ساتھ حسن سلوک کیا کرو جن کاموں سے تم مغلوب ہوجاؤ ان میں ان سے مدد لیا کرو اور جن کاموں سے وہ مغلوب ہوجائیں تو تم ان کی مدد کیا کرو۔

【83】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

قبیلہ اسلم کے ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ وہ لوگ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ مغرب کی نماز پڑھ کر جب مدینہ منورہ کے کونے میں اپنے گھر کی طرف واپس ہوتے تو راستے میں اپنے تیر گرنے کی جگہ کو دیکھ سکتے تھے۔

【84】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک انصاری (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو نماز میں سو مرتبہ یہ دعا کرتے ہوئے سنا ہے میرے پروردگار ! مجھے معاف فرما اور میری توبہ کو قبول فرما بیشک تو توبہ قبول کرنے والا بےانتہاء مغفرت کرنے والا ہے۔

【85】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

اشعث بن سلیم کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) کے دور خلافت میں میں نے ایک آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے عکاظ کے میلے میں ایک آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنا لوگو ! لا الہ الا اللہ کہہ لو کامیاب ہوجاؤ گے اور اس کے پیچھے پیچھے ایک آدمی یہ کہتا جا رہا ہے کہ یہ شخص تمہیں تمہارے معبودوں سے برگشتہ کرنا چاہتا ہے بعد میں پتہ چلا کہ وہ نبی کریم ﷺ اور ابوجہل تھے۔

【86】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

قتادہ (رح) کہتے ہیں کہ قبیلہ ثقیف میں " معروف " نام کے ایک صاحب تھے جن کی ایک آنکھ کام نہیں کرتی تھی ان کا اصل نام زہیر بن عثمان تھا وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ولیمہ برحق ہے دوسرے دن کھلانا نیکی ہے اور تیسرے دن بھی کھلانا شہرت اور دکھاوے کے لئے ہے۔

【87】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نماز ظہر میں نبی کریم ﷺ کی قرأت کا پتہ آپ ﷺ کی ڈاڑھی مبارک ہلنے سے ہوتا تھا۔

【88】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

عبداللہ بن محمد بن حنفیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اپنے والد کے ہمراہ سسرالی رشتہ داروں میں " جو انصاری تھے " گیا نماز کا وقت ہوا تو میزبان نے کہا اے باندی ! وضو کا پانی میرے پاس لاؤ تاکہ میں نماز پڑھ کر راحت حاصل کروں جب انہوں نے دیکھا کہ ہمیں اس بات پر تعجب ہو رہا ہے تو وہ کہنے لگے کہ میں نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اسے بلال ! کھڑے ہو اور ہمیں نماز کے ذریعے راحت مہیا کرو۔

【89】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جب تک حبشی تمہیں چھوڑے رہیں تم انہیں چھوڑے رہو کیونکہ خانہ کعبہ کا خزانہ حبشیوں میں سے ایک چھوٹی پنڈلیوں والا آدمی نکالے گا۔

【90】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک انصاری صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ ایک شخص کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے جو زخمی ہوگیا تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بنوفلاں کے طبیب کو بلا کر اسے دکھاؤ لوگوں نے اسے بلایا تو وہ آیا اور لوگ کہنے لگے یا رسول اللہ ! ﷺ کیا علاج اسے کچھ فائدہ دے سکتا ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا سبحان اللہ ! اللہ نے زمین میں کوئی ایسی بیماری نہیں اتاری جس کی شفاء نہ رکھی ہو۔

【91】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت ذو مخمر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب رومی تم سے امن وامان کی صلح کرلیں گے پھر تم ان کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ دشمن سے جنگ کرو گے تم اس میں کامیاب ہو کر صحیح سالم، مال غنیمت کے ساتھ واپس آؤ گے جب تم " ذی تلول " نامی جگہ پر پہنچو گے تو ایک عیسائی صلیب بلند کر کے کہے گا کہ صیلب غالب آگئی اس پر ایک مسلمان کو غصہ آئے گا اور وہ کھڑا ہو کر اسے جواب دے گا وہیں سے رومی عہد شکنی کر کے جنگ کی تیاری کرنے لگیں گے۔

【92】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

عبداللہ بن خبیب اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ ہم لوگ ایک مجلس میں تھے کہ نبی کریم ﷺ تشریف لے آئے سر مبارک پر پانی کے اثرات تھے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم آپ کو بہت خوش دیکھ رہے ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! پھر لوگ مالداری کا تذکرہ کرنے لگے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ سے ڈرنے والے کے لئے مالداری میں کوئی حرج نہیں ہے البتہ اللہ سے ڈرنے والے کے لئے مالداری سے زیادہ بہتر چیز صحت ہے اور دل کا خوش ہونا بھی نعمت ہے۔

【93】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابوقلابہ کہتے ہیں کہ مدینہ منورہ میں میں نے ایک آدمی کو دیکھا جسے لوگوں نے اپنے حلقے میں گھیر رکھا تھا اور وہ کہہ رہا تھا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا (احادیث بیان کر رہا تھا) تو ایک صحابی (رض) نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارے بعد ایک گمراہ کن کذاب آئے گا جس کے سر میں پیچھے سے راستے بنے ہوں گے اور وہ یہ دعویٰ کرے گا کہ میں تمہارا رب ہوں سو جو شخص یہ کہہ دے کہ تو ہمارا رب نہیں ہے ہمارا رب تو اللہ ہے ہم اسی پر توکل کرتے اور رجوع کرتے ہیں اور ہم تیرے شر سے اللہ کی پناہ میں آتے ہیں تو دجال کو اس پر تسلط حاصل نہیں ہوگا۔

【94】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنوسلیم کے ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے اپنے دست مبارک کی انگلیوں پر یہ چیزیں شمار کیں سبحان اللہ نصف میزان عمل کے برابر ہے " الحمدللہ " میزان عمل کو بھر دے گا " اللہ اکبر " کا لفظ زمین و آسمان کے درمیان ساری فضاء کو بھر دیتا ہے صفائی نصف ایمان ہے اور روزہ نصف صبر ہے۔

【95】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

احنف کہتے کہ ایک مرتبہ میں بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا کہ بنوسلیم کا ایک آدمی مجھے ملا اور کہنے لگا کیا میں آپ کو خوشخبری نہ سناؤں ؟ میں نے کہا کیوں نہیں اس نے کہا کیا تمہیں وہ وقت یاد ہے جب نبی کریم ﷺ نے مجھے آپ کی قوم بنو سعد کے پاس اسلام کی دعوت دینے کے لئے بھیجا تھا اور آپ نے کہا تھا کہ بخدا ! انہوں نے اچھی بات کہی اور اچھی بات ہی سنائی جب میں واپس بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا تو میں نے نبی کریم ﷺ کو آپ کے اس قول کے متعلق بتایا تھا اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا اے اللہ ! احنف کی مغفرت فرما یہ سن کر انہوں نے کہا کہ میرے پاس اس سے زیادہ پر امید کوئی چیز نہیں ہے۔

【96】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

قریظہ کے دو بیٹوں سے مروی ہے کہ غزوہ بنو قریظہ کے موقع پر ہمیں نبی کریم ﷺ کے سامنے پیش کیا گیا تو یہ فیصلہ ہوا کہ جس کے زیر ناف بال اگ آئے ہیں اسے قتل کردیا جائے اور جس کے زیر ناف بال نہیں آگے اس کا راستہ چھوڑ دیا جائے۔

【97】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

احنف بن قیس (رح) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ان کے چچا زاد بھائی نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے کوئی مختصر نصیحت فرمائیے شاید میری عقل میں آجائے نبی کریم ﷺ نے فرمایا غصہ نہ کیا کرو، اس نے کئی مرتبہ اپنی درخواست دہرائی اور نبی کریم ﷺ نے ہر مرتبہ یہی جواب دیا کہ غصہ نہ کیا کرو۔

【98】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

عبداللہ یشکری (رح) کہتے ہیں کہ جب کوفہ کی جامع مسجد پہلی مرتبہ تعمیر ہوئی تو میں وہاں گیا اس وقت وہاں کھجوروں کے درخت بھی تھے اور اس کی دیواریں ریت جیسی مٹی کی تھیں وہاں ایک صاحب یہ حدیث بیان کر رہے تھے کہ مجھے نبی کریم ﷺ کے حجۃ الوادع کی خبر ملی تو میں نے اپنے اونٹوں میں سے ایک سواری کے قابل اونٹ چھانٹ کر نکالا اور روانہ ہوگیا یہاں تک کہ عرفہ کے راستے میں ایک جگہ پہنچ کر بیٹھ گیا جب نبی کریم ﷺ سوار ہوئے تو میں نے آپ ﷺ کو آپ کے حلیہ کی وجہ سے پہچان لیا۔ اسی دوران ایک آدمی جو ان سے آگے تھا کہنے لگا کہ سواریوں کے راستے سے ہٹ جاؤ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہوسکتا ہے کہ اسے کوئی کام ہو، چناچہ میں نبی کریم ﷺ کے اتنا قریب ہوا کہ دونوں سواریوں کے سر ایک دوسرے کے قریب آگئے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے کوئی ایسا عمل بتا دیجئے جو مجھے جنت میں داخل کر دے اور جن ہم سے نجات کا سبب بن جائے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا واہ واہ ! میں نے خطبہ میں اختصار سے کام لیا تھا اور تم نے بہت عمدہ سوال کیا اگر تم سمجھ دار ہوئے تو تم صرف اللہ کی عبادت کرنا اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا بیت اللہ کا حج کرنا، ماہ رمضان کے روزے رکھنا اب سواریوں کے لئے راستہ چھوڑ دو ۔

【99】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابوعمران (رح) کہتے ہیں کہ میں نے جندب سے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) سے بیعت کرلی ہے، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ میں بھی ان کے ساتھ شام چلوں، جندب نے کہا مت جاؤ میں نے کہا کہ وہ مجھے ایسا کرنے نہیں دیتے، انہوں نے کہا کہ مالی فدیہ دے کر بچ جاؤ میں نے کہا کہ وہ اس کے علاوہ کوئی بات ماننے کے لئے تیار نہیں کہ میں ان کے ساتھ چل کر تلوار کے جوہر دکھاؤں، اس پر جندب کہنے لگے کہ فلاں آدمی نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن مقتول اپنے قاتل کو لے کر بارگاہ الٰہی میں حاضر ہو کر عرض کرے گا پروردگار ! اس سے پوچھ کہ اس نے مجھے کس وجہ سے قتل کیا تھا ؟ چناچہ اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا کہ تو نے کس بناء پر اسے قتل کیا تھا ؟ وہ عرض کرے گا کہ فلاں شخص کی حکومت کی وجہ سے اس لئے تم اس سے بچو۔

【100】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

عکرمہ بن خالد (رض) کے دادا سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے غزوہ تبوک کے موقع پر ارشاد فرمایا جب کسی علاقے میں طاعون کی وباء پھیل پڑے اور تم وہاں پہلے سے موجود ہو تو اب وہاں سے نہ نکلو اور اگر تمہاری غیر موجودگی میں یہ وباء پھیلے تو تم اس علاقے میں مت جاؤ۔

【101】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک شخص کو نبی کریم ﷺ کے مؤذن نے بتایا کہ ایک دن بارش ہو رہی تھی، نبی کریم ﷺ کے منادی نے نداء لگائی کہ لوگو ! اپنے خیموں میں ہی نماز پڑھ لو۔

【102】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک انصاری صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے قربانی کا جانور ذبح کرنے کے لئے پہلو کے بل لٹایا تو ایک آدمی سے فرمایا کہ قربانی میں میرا ہاتھ بٹاؤ، چناچہ اس نے نبی کریم ﷺ کا ہاتھ بٹایا۔

【103】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت نبی کریم ﷺ مقام ابراہیم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اس نے نبی کریم ﷺ کو سلام کیا اور کہنے لگا کہ اے اللہ کے نبی ﷺ میں نے یہ منت مانی تھی کہ اگر اللہ نے آپ کو اور مسلمانوں کو مکہ مکرمہ پر فتح عطاء فرما دی تو میں بیت المقدس جا کر نماز پڑھوں گا مجھے شام کا ایک آدمی بھی مل گیا ہے جو یہاں قریش میں ہے وہ میرے ساتھ وہاں جائے گا اور واپس آئے گا، نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم وہ نماز یہیں پڑھ لو اس نے تین مرتبہ اپنی بات دہرائی ہر مرتبہ نبی کریم ﷺ نے یہی فرمایا کہ تم وہ نماز یہیں پڑھ لو، جب چوتھی مرتبہ ہوا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جاؤ اور وہاں جا کر نماز پڑھ آؤ اس ذات کی قسم جس نے محمد ﷺ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے اگر تم یہیں نماز پڑھ لیتے تو بیت المقدس کی تمام نمازیں یہاں ادا ہوجاتیں۔ ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔۔۔۔۔ پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی اور کہا کہ تم وہ نماز یہیں پڑھ لو۔

【104】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک شخص نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے کوئی مختصر نصیحت فرمائیے شاید میری عقل میں آجائے نبی کریم ﷺ نے فرمایا غصہ نہ کیا کرو، اس نے کئی مرتبہ اپنی درخواست دہرائی اور نبی کریم ﷺ نے ہر مرتبہ یہی جواب دیا کہ غصہ نہ کیا کرو۔

【105】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ایک مرتبہ میں سو رہا تھا تو میں نے خواب میں دیکھا کہ لوگ میرے سامنے پیش کئے جا رہے ہیں اور انہیں نے قمیضیں پہن رکھی ہیں لیکن کسی کی قمیض چھاتی تک اور کسی کی اس سے نیچے تک ہے جب حضرت عمر بن خطاب (رض) میرے پاس سے گذرے تو انہوں نے جو قمیض پہن رکھی تھی وہ زمین پر گھس رہی تھی، نبی کریم ﷺ سے صحابہ کرام (رض) نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ پھر آپ نے اس کی کیا تعبیر لی ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا دین۔

【106】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرمایا کرتے تھے اے اللہ ! محمد ﷺ ان کے اہل بیت یعنی ازواج مطہرات اور اولاد پر اپنی رحمتیں اسی طرح نازل فرما جیسے آل ابراہیم پر نازل فرمائیں بیشک تو قابل تعریف بزرگی والا ہے اور محمد ﷺ ان کے اہل بیت یعنی ازواج مطہرات اور اولاد پر اپنی برکتیں اسی طرح نازل فرما جیسے آل ابراہیم پر نازل فرمائیں بیشک تو قابل تعریف و بزرگی والا ہے۔

【107】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک آدمی کے متعلق حکم دیا کہ اسے مکہ اور مدینہ کے درمیان رجم کردیا جائے جب اسے پتھر لگے تو وہ بھاگنے لگا نبی کریم ﷺ کو یہ بات معلوم ہوئی تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم نے اسے چھوڑ کیوں نہ دیا ؟

【108】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

فنج کہتے ہیں کہ " دینباذ " (علاقے کا نام) میں کام کاج کرتا تھا، اس دوران یعلی بن امیہ یمن کے گورنر بن کر آگئے ان کے ساتھ کچھ صحابہ (رض) بھی آئے تھے ان میں سے ایک آدمی میرے پاس آیا میں اس وقت اپنے کھیت میں پانی لگا رہا تھا اس آدمی کی جیب میں اخروٹ تھے وہ پانی کی نالی پر بیٹھ گیا اور اخروٹ توڑ توڑ کر کھانے لگا پھر اس شخص نے اشارے سے مجھے اپنے پاس بلایا کہ اے فارسی ! ادھر آؤ میں قریب چلا گیا تو وہ کہنے لگا کہ کیا تم مجھے اس بات کی ضمانت دے سکتے ہو کہ اس پانی کے قریب اخروٹ کے درخت لگائے جاسکتے ہیں ؟ میں نے کہا کہ مجھے اس ضمانت سے کیا فائدہ ہوگا ؟ اس شخص نے کہا کہ میں نے اپنے ان دونوں کانوں سے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کوئی درخت لگائے اور اس کی نگہداشت اور ضرورت کا خیال رکھتا رہے تاآنکہ اس پر پھل آجائے تو جس چیز کو بھی اس کا پھل ملے گا وہ اللہ کے نزدیک اس کے لئے صدقہ بن جائے گا فنج نے پوچھا کہ کیا واقعی آپ نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ؟ اس شخص نے جواب دیا جی ہاں ! اس پر فنج نے انہیں ضمانت دے دی اور اب تک وہاں کے آخروٹ مشہور ہیں۔

【109】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

عبدالرحمن بن طارق (رح) اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب بھی داریعلی سے کسی جگہ تشریف لے جاتے تو قبلہ رخ ہو کر دعا ضرور فرماتے۔

【110】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے میدان منٰی میں لوگوں کو ان کی جگہوں پر بٹھا کر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا مہاجرین یہاں اتریں اور قبلہ کی دائیں جانب اشارہ فرمایا " اور انصار یہاں اتریں اور قبلہ کی بائیں جانب اشارہ فرمایا : پھر لوگ ان کے آس پاس اتریں پھر نبی کریم ﷺ نے انہیں مناسک حج کی تعلیم دی جس نے اہل منٰی کے کان کھول دیئے اور سب کو اپنے اپنے پڑاؤ پر نبی کریم ﷺ کی آواز سنائی دیتی رہے میں نے بھی نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ٹھکیری کی کنکری جیسی کنکریوں سے جمرات کی رمی کرو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【111】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا عنقریب ذمیوں کی ایک قوم ہوگی جو شخص ان میں سے کسی کو قتل کرے گا وہ جنت کی مہک بھی نہ سونگھ سکے گا حالانکہ جنت کی مہک تو ستر سال کی مسافت سے بھی محسوس کی جاسکتی ہے۔

【112】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

عبدالحمید بن صفی (رح) کے دادا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حضرت صہیب رومی (رض) حاضر ہوئے اس وقت نبی کریم ﷺ کے سامنے کھجوریں اور روٹی رکھی ہوئی تھی، نبی کریم ﷺ نے صہیب سے فرمایا کہ قریب آجاؤ اور کھاؤ چناچہ وہ کھجوریں کھانے لگے نبی کریم ﷺ نے فرمایا تمہیں تو آشوب چشم ہے ؟ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میں دوسری جانب سے کھا رہا ہوں اس پر نبی کریم ﷺ مسکرانے لگے۔

【113】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اس امت (کے آخر) میں ایک قوم ایسی بھی آئے گی جنہیں پہلے لوگوں کی طرح اجر دیا جائے گا یہ وہ لوگ ہوں گے جو گناہ کی برائی کو بیان کریں گے۔

【114】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ (رض) سے فرمایا کہ تم میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جنہیں میں کچھ بھی نہیں دیتا، بلکہ انہیں ان کے ایمان کے حوالے کردیتا ہوں انہی میں فرات بن حیان ہے، ان کا تعلق بنو عجل سے تھا۔

【115】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنو ہلال کے ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی مالدار یا تندرست و توانا آدمی کے لئے زکوٰۃ کا مال حلال نہیں ہے۔

【116】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

نبی کریم ﷺ کے ایک خادم " جنہوں نے آٹھ سال تک نبی کریم ﷺ کی خدمت کی " سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کے سامنے جب کھانے کو پیش کیا جاتا تو آپ ﷺ بسم اللہ کہہ کر شروع فرماتے تھے اور جب کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ دعاء پڑھتے کہ اے اللہ ! تو نے کھلایا پلایا، غناء اور روزی عطاء فرمائی تو نے ہدایت اور زندگانی عطاء فرمائی تیری بخششوں پر تیری تعریف ہے۔

【117】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص دنیا میں اپنے مسلمان بھائی کی پردہ پوشی کرے اللہ قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا دوسرے صحابی (رض) کو یہ حدیث معلوم ہوئی تو انہوں نے پہلے صحابی (رض) کی طرف رخت سفر باندھا جو کہ مصر میں رہتے تھے وہاں پہنچ کر ان سے پوچھا کیا آپ نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ؟ انہوں نے اثبات میں جواب دیا تو سفر کرنے والے صحابی (رض) نے فرمایا کہ میں نے بھی نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے۔

【118】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت جنادہ بن ابی امیہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کے کچھ صحابہ (رض) کی رائے یہ تھی کہ ہجرت کا حکم ختم ہوگیا ہے دوسرے حضرات کی رائے اس سے مختلف تھی چناچہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہجرت ختم ہوگئی ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تک جہاد باقی ہے ہجرت ختم نہیں ہوسکتی۔

【119】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک انصاری صحابی (رض) سے مروی ہے کہ زمانہ جاہلیت میں قتل کے حوالے سے " قسامت " کا رواج تھا نبی کریم ﷺ نے اسے زمانہ جاہلیت کے طریقے پر ہی برقرار رکھا اور چند انصاری حضرات کے معاملے میں " جن کا تعلق بنوحارثہ سے تھا اور انہوں نے یہودیوں کے خلاف دعویٰ کیا تھا " نبی کریم ﷺ نے یہی فیصلہ فرمایا تھا۔

【120】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا نبی کریم ﷺ یہ کہہ رہے تھے کہ اے اللہ میرے گناہ کو معاف فرما، مجھے ذاتی کشادگی عطاء فرما اور میرے رزق میں برکت عطا فرما۔

【121】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ابو عمران (رح) کہتے ہیں کہ میں نے جندب سے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) کی بیعت کرلی ہے یہ لوگ چاہتے ہیں کہ میں بھی ان کے ساتھ شام چلوں جندب نے کہا مت جاؤ میں نے کہا کہ وہ مجھے ایسا کرنے نہیں دیتے، انہوں نے کہا کہ مالی فدیہ دے کر بچ جاؤ میں نے کہا کہ وہ اس کے علاوہ کوئی اور بات ماننے کے لئے تیار نہیں کہ میں ان کے ساتھ چل کر تلوار کے جوہر دکھاؤں اس پر جندب کہنے لگے کہ فلاں آدمی نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن مقتول اپنے قاتل کو لے کر بارگاہ الٰہی میں حاضر ہو کر عرض کرے گا پروردگار ! اس سے پوچھ کہ اس نے مجھے کس وجہ سے قتل کیا تھا ؟ چناچہ اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا کہ تو نے کس بناء پر اسے قتل کیا تھا ؟ وہ عرض کرے گا کہ فلاں شخص کی حکومت کی وجہ سے، اس لئے تم اس سے بچو۔

【122】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو مقام عرج میں پیاس یا گرمی کی وجہ سے اپنے سر پر پانی ڈالتے ہوئے دیکھا اور مسلسل روزہ رکھتے رہے پھر نبی کریم ﷺ نے مقام کدید پہنچ کر پانی کا پیالہ منگوایا اور اسے نوش فرما لیا اور لوگوں نے بھی روزہ افطار کرلیا یہ فتح مکہ کا سال تھا۔

【123】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے سال نبی کریم ﷺ نے لوگوں کو ترک صیام کا حکم دیتے ہوئے فرمایا کہ اپنے دشمن کے لئے قوت حاصل کرو لیکن خود نبی کریم ﷺ نے روزہ رکھ لیا راوی کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو مقام عرج میں پیاس یا گرمی کی وجہ سے اپنے سر پر پانی ڈالتے ہوئے دیکھا اسی دوران کسی شخص نے بتایا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ جب لوگوں نے آپ کو روزہ رکھے ہوئے دیکھا تو کچھ لوگوں نے روزہ رکھ لیا چناچہ نبی کریم ﷺ نے مقام کدید پہنچ کر پانی کا پیالہ منگوایا اور اسے نوش فرمالیا اور لوگوں نے بھی روزہ افطار کرلیا۔

【124】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

بنومالک بن کنانہ کے ایک شیخ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ذوالمجاز نامی بازار میں چکر لگاتے ہوئے دیکھا نبی کریم ﷺ فرما رہے تھے لوگو ! لا الہ اللہ کا اقرار کرلو تم کامیاب ہوجاؤ گے اور ابوجہل مٹی اچھالتے ہوئے کہتا جاتا تھا لوگو ! یہ تمہیں تمہارے دین سے بہکا نہ دے یہ چاہتا ہے کہ تم اپنے معبودوں کو اور لات وعزیٰ کو چھوڑ دو لیکن نبی کریم ﷺ اس کی طرف توجہ نہ فرماتے تھے ہم نے ان سے کہا کہ ہمارے سامنے نبی کریم ﷺ کا حلیہ بیان کیجئے انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے دو سرخ چادریں زیب تن فرما رکھی تھیں درمیانہ قد تھا جسم گوشت سے بھر پور تھا چہرہ نہایت حسین و جمیل تھا بال انتہائی کالے سیاہ تھے انتہائی اجلی سفید رنگت تھی اور گھنے بال تھے۔

【125】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

اسود بن ہلال اپنی قوم کے ایک آدمی سے نقل کرتے ہیں کہ جو حضرت عمر فاروق (رض) کے دور خلافت میں کہا کرتا تھا حضرت عثمان غنی (رض) اس وقت تک فوت نہیں ہوں گے جب تک خلیفہ نہیں بن جاتے ہم اس سے پوچھتے کہ تمہیں یہ بات کہاں سے معلوم ہوئی ؟ تو وہ جواب دیتا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ایک مرتبہ یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ آج رات میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے تین صحابہ کرام (رض) کا وزن کیا گیا ہے چناچہ حضرت ابوبکر (رض) کا وزن کیا گیا تو ان کا پلڑا جھک گیا پھر حضرت عمر (رض) کا وزن کیا گیا تو ان کا پلڑا بھی جھک گیا پھر حضرت عثمان کا وزن کیا گیا تو ہمارے ساتھی کا وزن کم رہا اور وہ نیک آدمی ہے۔

【126】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک شیخ سے " جنہوں نے نبی کریم ﷺ کو پایا ہے " مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ سفر پر نکلا تو نبی کریم ﷺ کا گذر ایک آدمی پر ہوا جو سورت کافرون کی تلاوت کر رہا تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تو شرک سے بری ہوگیا پھر دوسرے آدمی کو دیکھا وہ سورت اخلاص کی تلاوت کر رہا تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس کی برکت سے اس کے لئے جنت واجب ہوگئی۔

【127】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک دن فرمایا کہ آج تمہارے بھائی (شاہ حبشہ نجاشی) کا انتقال ہوگیا ہے آؤ صفیں باندھو اور ان کی نماز جنازہ پڑھو۔

【128】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

حضرت کروم بن سفیان (رض) سے مروی ہے انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اس منت کا حکم پوچھا جو انہوں نے زمانہ جاہلیت میں مانی تھی ؟ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کہ تم نے وہ منت کسی بت یا پتھر کے لئے مانی تھی ؟ انہوں نے کہا نہیں بلکہ اللہ کے لئے مانی تھی نبی کریم ﷺ نے فرمایا پھر تم نے اللہ کے لئے جو منت مانی تھی اسے پورا کرو بوانہ نامی جگہ پر جانور ذبح کردو اور اپنی منت پوری کرلو انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ اس بچی کی والدہ نے پیدل چلنے کی منت مانی تھی کیا یہ بچی اس کی طرف سے چل سکتی ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں !

【129】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

یزید بن نمران کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میری ملاقات ایک اپاہج آدمی سے ہوئی میں نے اس سے اس کی وجہ پوچھی تو اس نے جواب دیا کہ ایک مرتبہ میں اپنے گدھے پر سوار ہو کر نبی کریم ﷺ کے سامنے سے گذر گیا تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس نے ہماری نماز توڑی اللہ اس کے پاؤں توڑ دے اس وقت سے میں اپاہج ہوگیا۔

【130】

متعدد صحابہ کرام (رض) کی مرویات

ایک انصاری صحابی (رض) جو نبی کریم ﷺ کی اونٹنی کی دیکھ بھال پر مامور تھے " کہتے ہیں ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے انہیں کہیں بھیجا میں کچھ دور جا کر واپس آگیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ اگر کوئی اونٹ مرنے والا ہوجائے تو آپ کیا حکم دیتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے ذبح کرلینا پھر اس کے نعلوں کو خون میں تر بتر کر کے اس کی پیشانی یا پہلو پر رکھ دینا اور اس میں سے تم کھانا اور نہ ہی تمہارا کوئی رفیق کھائے۔