945. حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ مجھے کوئی مختصر نصیحت فرما دیجئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم اپنی نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہو تو اس طرح پڑھو جیسے رخصتی کی نماز پڑھ رہے ہو کوئی ایسی بات منہ سے مت نکالو جس پر کل کو تمہیں معذرت کرنی پڑے اور لوگوں کے پاس جو چیزیں ہیں ان سے آس ہٹا کر ایک طرف رکھ دو ۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
ابوعبدالرحمن حبلی (رح) کہتے ہیں کہ ہم لوگ ایک مرتبہ سمندری سفر پر جا رہے تھے ہمارے امیر عبداللہ بن قیس خزاری تھے ہمارے ساتھ حضرت ابوایوب انصاری (رض) بھی تھے حضرت ابوایوب (رض) تقسیم کنندہ کے پاس سے گذرے تو اس نے قیدیوں کو ایک جانب کھڑا کر رکھا تھا جن میں ایک عورت رو رہی تھی حضرت ابوایوب (رض) نے پوچھا کہ اس عورت کا کیا مسئلہ ہے ؟ لوگوں نے بتایا کہ اسے اس کے بیٹے سے انہوں نے جدا کردیا ہے حضرت ابو ایوب (رض) نے اس کے بیٹے کا ہاتھ پکڑا اور اس عورت کے ہاتھ میں دے دیا یہ دیکھ کر تقسیم کنندہ شخص عبداللہ بن قیس فزاری کے پاس چلا گیا اور انہیں یہ بات بتائی عبداللہ نے حضرت ابوایوب (رض) کے پاس قاصد بھیج کر دریافت کیا کہ آپ نے ایسا کیوں کیا ؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص ماں اور اس کی اولاد میں تفریق کرتا ہے قیامت کے دن اللہ اس کے اور اس کے پیاروں کے درمیان تفریق کر دے گا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے عنقریب تمہارے لئے شہر مفتوح ہوجائیں گے اور تمہارے لشکر جمع کئے جائیں گے لیکن تم میں سے بعض لوگ بغیر اجرت کے لشکر کے ساتھ جانے کو تیار نہ ہوں گے چناچہ ایسا بھی ہوگا کہ ایک آدمی اپنی قوم سے نکل کر بھاگے گا اور دوسرے قبیلوں کے سامنے جا کر اپنے آپ کو پیش کر کے کہے گا ہے کوئی شخص کہ میں اتنے پیسوں کے عوض اس کی طرف میدان جہاد میں شامل ہو کر کفایت کروں ؟ یاد رکھو ! ایسا شخص خون کے آخری قطرے تک مزدور رہے گا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اس حال میں آئے کہ اللہ کی عبادت کرتا ہو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو، نماز قائم کرتا ہو، زکوٰۃ ادا کرتا ہو ماہ رمضان کے روزے رکھتا ہو اور کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرتا ہو تو اس کے لئے جنت ہے لوگوں نے پوچھا کہ " کبیرہ گناہوں " سے کیا مراد ہے ؟ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا کسی مسلمان کو قتل کرنا اور میدان جنگ سے راہ فرار اختیار کرنا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہر نماز ان گناہوں کو مٹا دیتی ہے جو اس سے پہلے ہوتے ہیں۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک پیالہ لایا گیا جس میں پیاز تھی نبی کریم ﷺ نے لوگوں سے فرمایا کہ اسے تم کھالو اور خود کھانے سے انکار کردیا اور فرمایا میں تمہاری طرح نہیں ہوں۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ اپنے صحابہ (رض) کے پاس تشریف لائے تو فرمایا تمہارے رب نے مجھے دو باتوں کا اختیار دیا ہے یا تو ستر ہزار آدمی جنت میں بلا حساب کتاب مکمل معافی کے ساتھی داخل ہوجائیں یا میں اپنی امت کے متعلق اپنا حق محفوظ کرلوں کسی صحابی (رض) نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا اللہ کے یہاں کسی بات کو محفوظ کیا جاسکتا ہے اس پر نبی کریم ﷺ اندرچلے گئے تھوڑی دیر بعد " اللہ اکبر " کہتے ہوئے باہر آئے اور فرمایا میرے پروردگار نے ہر ہزار کے ساتھ ستر ہزار کا وعدہ فرمایا ہے اور اس کے یہاں میرا حق بھی محفوظ ہے۔ راوی حدیث ابورہم نے حضرت ابوایوب (رض) سے پوچھا کہ اے ابوایوب آپ کے خیال میں نبی ﷺ کا وہ محفوظ حق کیا ہے ؟ یہ سن کر لوگوں نے انہیں کھا جانے والی نظروں سے دیکھا اور کہنے لگے کہ تمہیں نبی کریم ﷺ کے اس محفوظ حق سے کیا غرض ہے ؟ حضرت ابوایوب (رض) نے فرمایا اے چھوڑ دو میں تمہیں اپنے اندازے بلکہ یقین کے مطابق بتاتا ہوں کہ نبی کریم ﷺ کا وہ محفوظ حق یہ ہے کہ پروردگار ! جو شخص بھی اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور یہ کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں اور اس کا دل اس کی زبان کی تصدیق کرتا ہو تو اسے جنت میں داخلہ عطا فرما۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اس حال میں آئے کہ اللہ کی عبادت کرتا ہو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو، نماز قائم کرتا ہو، زکوٰۃ ادا کرتا ہو ماہ رمضان کے روزے رکھتا ہو اور کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرتا ہو تو اس کے لئے جنت ہے لوگوں نے پوچھا کہ " کبیرہ گناہوں " سے کیا مراد ہے ؟ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا کسی مسلمان کو قتل کرنا اور میدان جنگ سے راہ فرار اختیار کرنا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو انصار نے اس بات پر قرعہ اندازی کی کہ ان میں سے کس کے یہاں نبی کریم ﷺ فروکش ہوں گے وہ قرعہ حضرت ابوایوب (رض) کے نام نکل آیا اور وہ نبی کریم ﷺ کو اپنے گھرلے گئے نبی کریم ﷺ کا معمول تھا کہ جب کوئی چیز ہدیہ میں آتی تو نبی کریم ﷺ اس میں سے حضرت ابوایوب (رض) کو بھی بھجواتے تھے چناچہ ایک دن حضرت ابوایوب (رض) اپنے گھر آئے تو ایک پیالہ نظر آیا جس میں پیاز تھا پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ اہل خانہ نے بتایا کہ یہ نبی کریم ﷺ نے بھجوایا ہے وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے تو اس پیالے کو ہاتھ بھی نہیں لگایا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے اس میں پیاز نظر آئی تھی انہوں نے پوچھا کہ کیا ہمارے لئے پیاز حلال نہیں ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں، تم اسے کھایا کرو البتہ میرے پاس وہ آتے ہیں جو تمہارے پاس نہیں آتے (جبریل امین اور دیگر فرشتے (علیہم السلام) )
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اپنا غلہ ناپ کر لین دین کیا کرو تمہارے لئے اس میں برکت ڈال دی جائے گی۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اپنا غلہ ناپ کر لین دین کیا کرو تمہارے لئے اس میں برکت ڈال دی جائے گی۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا قاضی جب فیصلہ کرتا ہے تو اللہ کی تائید اس کے ساتھ ہوتی ہے اور قاسم جب کوئی چیز تقسیم کرتا ہے تو اللہ کی تائید اس کے ساتھ ہوتی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
ابواسحق کہتے ہیں کہ ایک دن لوگ اس بات کا مذاکرہ کرنے لگے کہ کن برتنوں میں نبیذ بنائی جاسکتی ہے دوران گفتگو کدو کے برتن میں نبیذ سے متعلق اختلاف رائے ہوگیا اتفاقاً وہاں سے حضرت ابوایوب انصاری (رض) کا گذر ہوا تو انہوں نے ایک آدمی بھیج کر اس کے متعلق دریافت کیا کہ اے ابوایوب ! کدو کے برتن میں نبیذ کا کیا حکم ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ہر اس برتن میں نبیذ پینے یا بنانے سے منع فرمایا ہے جسے لک لگی ہوئی ہو سائل نے کدو کے متعلق پوچھا تو انہوں نے پھر یہی جواب دیا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص والد اور اس کی اولاد میں تفریق کرتا ہے قیامت کے دن اللہ اس کے اور اس کے پیاروں کے درمیان تفریق کر دے گا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) نے مصر میں ایک مرتبہ فرمایا کہ واللہ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ یہاں کے بیت الخلاء کس طرح استعمال کروں کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص پیشاب پائخانے کے لئے جائے تو قبلہ کی جانب رخ کرے اور نہ پشت کرے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) نے اپنے مرض الوفات میں فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے ایک حدیث سنی تھی جو اب تک میں نے تم سے چھپا رکھی تھی اور وہ یہ کہ اگر تم گناہ نہیں کرو گے تو اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو پیدا فرما دے گا جو گناہ کریں گے اور اللہ انہیں بخشے گا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی کریم ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو میرے یہاں جلوہ افروز ہوئے اور مجھ سے فرمایا اے ابوایوب ! کیا میں تمہیں کچھ تعلیم نہ دوں ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیوں نہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص صبح کے وقت یہ کلمات کہے کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دے گا دس گناہ معاف فرما دے گا ورنہ اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ہوگا اور شام تک یہ کلمات اس کے لئے شیطان سے بچاؤ کی ڈھال بن جائیں گے اور جو شخص شام کے وقت یہ کلمات کہہ لے اس کا بھی یہی حکم ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی کریم ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو نبی کریم ﷺ ان کے یہاں فروکش ہوئے نبی کریم ﷺ نیچے کی منزل میں رہتے اور حضرت ابوایوب (رض) اوپر کی منزل میں ایک مرتبہ رات کے وقت انہیں خیال آیا کہ ہم تو نبی کریم ﷺ سے اوپر ہو کر چلتے ہیں چناچہ وہ ساری رات انہوں نے ایک کونے میں گذار دی صبح ہونے پر نبی کریم ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے نچلی منزل زیادہ موافق ہے وہ کہنے لگے کہ میں تو اس چھت پر نہیں چڑھوں گا جس کے نیچے آپ ہوں اس طرح حضرت ابو ایوب (رض) نیچے اور نبی کریم ﷺ اوپر چلے گئے نبی کریم ﷺ کا معمول تھا کہ جب کوئی چیز ہدیہ میں آتی تو نبی کریم ﷺ اس میں سے حضرت ابوایوب (رض) کو بھی بھجواتے تھے چناچہ ایک دن حضرت ابوایوب (رض) اپنے گھر آئے تو ایک پیالہ نظر آیا جس میں پیاز تھا پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ اہل خانہ نے بتایا کہ یہ نبی کریم ﷺ نے بھجوایا ہے وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے تو اس پیالے کو ہاتھ بھی نہیں لگایا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے اس میں پیاز نظر آئی تھی انہوں نے پوچھا کہ کیا ہمارے لئے پیاز حلال نہیں ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں، تم اسے کھایا کرو البتہ میرے پاس وہ آتے ہیں جو تمہارے پاس نہیں آتے (جبریل امین اور دیگر فرشتے (علیہم السلام) )
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی کریم ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو میرے یہاں جلوہ افروز ہوئے اور مجھ سے فرمایا اے ابوایوب ! کیا میں تمہیں کچھ تعلیم نہ دوں ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیوں نہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص صبح کے وقت یہ کلمات کہے کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دے گا دس گناہ معاف فرما دے گا ورنہ اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ہوگا اور شام تک یہ کلمات اس کے لئے شیطان سے بچاؤ کی ڈھال بن جائیں گے اور جو شخص شام کے وقت یہ کلمات کہہ لے اس کا بھی یہی حکم ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) نے مصر میں ایک مرتبہ فرمایا کہ واللہ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ یہاں کے بیت الخلاء کس طرح استعمال کروں کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص پیشاب پائخانے کے لئے جائے تو قبلہ کی جانب رخ کرے اور نہ پشت کرے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص ایک پودا لگاتا ہے تو اس سے جتنا پھل نکلتا ہے اللہ اس شخص کے لئے اتنا ہی اجر لکھ دیتا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے نماز مغرب ستارے نکلنے سے پہلے پڑھنے میں سبقت کیا کرو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے نبی کریم ﷺ کے سامنے کھانا پیش کیا گیا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
اہل مکہ میں سے ایک آدمی کا کہنا ہے کہ یزید بن معاویہ اس لشکر کا امیر تھا جس میں حضرت ابوایوب (رض) بھی جہاد کے لئے شریک تھے یزید مرض الموت میں ان کی عیادت کے لئے آیا تو انہوں نے اس سے فرمایا کہ جب میں مرجاؤں تو لوگوں کو میری طرف سے سلام کہنا اور انہیں بتادینا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اس حال میں مرے کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو اللہ اسے جنت میں داخل کرے گا اور مجھے لے کر چلتے رہو اور جہاں تک ممکن ہو مجھے لے کر ارض روم میں بڑھتے چلے جاؤ جب حضرت ابوایوب (رض) فوت ہوگئے تو یزید نے لوگوں کو یہ باتیں بتائیں لوگوں نے اسلحہ زیب تن کیا اور ان کا جنازہ لے کر چل پڑے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء جائے تو قبلہ کی جانب رخ نہ کرے بلکہ مشرق یا مغرب کی جانب ہوجائے لیکن جب ہم شام پہنچے تو وہاں کے بیت الخلاء سمت قبلہ میں بنے ہوئے پائے ہم ان میں رخ پھیر کر بیٹھتے تھے اور استغفار کرتے تھے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کا معمول تھا کہ جب کوئی چیز ہدیہ میں آتی تو نبی کریم ﷺ اس میں سے حضرت ابوایوب (رض) کو بھی بھجواتے تھے چناچہ ایک دن حضرت ابوایوب (رض) اپنے گھر آئے تو ایک پیالہ نظر آیا جس میں پیاز تھا پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ اہل خانہ نے بتایا کہ یہ نبی کریم ﷺ نے بھجوایا ہے وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے تو اس پیالے کو ہاتھ بھی نہیں لگایا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے اس میں پیاز نظر آئی تھی انہوں نے پوچھا کہ کیا ہمارے لئے پیاز حلال نہیں ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں، تم اسے کھایا کرو البتہ مجھے اس کی بو پسند نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پھر جو چیز آپ کو پسند نہیں وہ مجھے بھی پسند نہیں۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کا معمول تھا کہ جب کوئی چیز ہدیہ میں آتی تو نبی کریم ﷺ اس میں سے حضرت ابوایوب (رض) کو بھی بھجواتے تھے چناچہ ایک دن حضرت ابوایوب (رض) اپنے گھر آئے تو ایک پیالہ نظر آیا جس میں پیاز تھا پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ اہل خانہ نے بتایا کہ یہ نبی کریم ﷺ نے بھجوایا ہے وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے تو اس پیالے کو ہاتھ بھی نہیں لگایا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے اس میں پیاز نظر آئی تھی انہوں نے پوچھا کہ کیا ہمارے لئے پیاز حلال نہیں ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں، تم اسے کھایا کرو البتہ میرے پاس وہ آتے ہیں جو تمہارے پاس نہیں آتے (جبریل امین اور دیگر فرشتے (علیہم السلام) )
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب (رض) اور عطار (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا خلال کرنے والے لوگ کیا خوب ہیں ؟ کسی نے پوچھا کہ خلال کرنے والوں سے کون لوگ مراد ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا وضو اور کھانے کے دوران خلال کرنے والے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کسی مسلمان کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع کلامی رکھے کہ ایک دوسرے سے ملیں تو وہ ادھر منہ کرلے اور وہ ادھر اور ان دونوں میں سے بہترین وہ ہوگا جو سلام میں پہل کرے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت مسور اور ابن عباس (رض) کے درمیان ایک مرتبہ اختلاف رائے ہوگیا انہیں اس محرم کے بارے میں شک تھا جو اپنے سر پر پانی بہاتا ہے پھر انہوں نے حضرت ابوایوب انصاری (رض) کے پاس ایک آدمی یہ پوچھنے کے لئے بھیجا کہ آپ نے نبی کریم ﷺ کو اپنا سر کس طرح دھوتے ہوئے دیکھا ہے ؟ انہوں نے فرمایا اس طرح آگے پیچھے سے راوی نے اس کی کیفیت بیان کر کے دکھائی۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا سب سے افضل صدقہ وہ ہے جو اپنے اس رشتہ دار پر کیا جائے جو اس سے پہلو تہی کرتا ہو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ وجوب غسل خروج منیٰ پر ہوتا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ زوال کے وقت نبی کریم ﷺ ہمیشہ چار رکعتیں پڑھتے تھے ایک دن میں نے پوچھ لیا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ یہ کیسی نماز ہے جس پر میں آپ کو مداومت کرتے ہوئے دیکھتا ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا زوال کے وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور اس وقت تک بند نہیں کئے جاتے جب تک ظہر کی نماز نہ ادا کرلی جائے اس لئے میں چاہتا ہوں کہ اس وقت میرا کوئی نیک عمل آسمان پر چڑھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا آپ ان چاروں رکعتوں میں قرأت فرماتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! میں نے پوچھا کہ کیا ان میں دو رکعتوں پر سلام بھی ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا نہیں۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص ماہ رمضان کے روزے رکھ لے اور عیدالفطر کے بعد چھ دن کے روزے رکھ لے تو اسے پورے سال کے روزوں کا ثواب ہوگا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
مرثد بن عبداللہ یزنی (رح) کہتے ہیں کہ ہمارے یہاں مصر میں نبی کریم ﷺ کے صحابی حضرت ابوایوب انصاری (رض) جہاد کے سلسلے میں تشریف لائے اس وقت حضرت امیر معاویہ (رض) نے ہمارا امیر حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کو مقرر کیا ہوا تھا، ایک دن حضرت عقبہ (رض) کو نماز مغرب میں تاخیر ہوگئی نماز سے فراغت کے حضرت ابوایوب (رض) ان کے پاس گئے اور فرمایا اے عقبہ ! کیا آپ نے نبی کریم ﷺ کو نماز مغرب اسی طرح پڑھتے ہوئے دیکھا ہے ؟ کیا آپ نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ میری امت اس وقت تک خیر پر رہے گی جب تک وہ نماز مغرب کو ستاروں کے نکلنے تک مؤخر نہیں کرے گی ؟ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء جائے تو قبلہ کی جانب رخ نہ کرے بلکہ مشرق یا مغرب کی جانب ہوجائے لیکن جب ہم شام پہنچے تو وہاں کے بیت الخلاء سمت قبلہ میں بنے ہوئے پائے ہم ان میں رخ پھیر کر بیٹھتے تھے اور استغفار کرتے تھے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کا معمول تھا کہ جب کوئی چیز ہدیہ میں آتی تو نبی کریم ﷺ اس میں سے حضرت ابوایوب (رض) کو بھی بھجواتے تھے چناچہ ایک دن حضرت ابوایوب (رض) اپنے گھر آئے تو ایک پیالہ نظر آیا جس میں پیاز تھا پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ اہل خانہ نے بتایا کہ یہ نبی کریم ﷺ نے بھجوایا ہے وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے تو اس پیالے کو ہاتھ بھی نہیں لگایا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے اس میں پیاز نظر آئی تھی انہوں نے پوچھا کہ کیا ہمارے لئے پیاز حلال نہیں ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں، تم اسے کھایا کرو البتہ مجھے اس کی بو پسند نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پھر جو چیز آپ کو پسند نہیں وہ مجھے بھی پسند نہیں۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کسی سفر میں تھے ایک دیہاتی سامنے آیا اور اس نے نبی کریم ﷺ کی اونٹنی کی لگام پکڑ کر عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے کوئی ایسا عمل بتا دیجئے جو مجھے جنت کے قریب کر دے اور جہنم سے دور کر دے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن نبی کریم ﷺ غروب آفتاب کے بعد باہر نکلے تو ایک آواز سنی اور فرمایا کہ یہودیوں کو ان کی قبروں میں عذاب ہو رہا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ رات کو دو تین مرتبہ مسواک فرماتے تھے جب رات کو نماز پڑھنے کھڑے ہوتے تو چار رکعتیں پڑھتے تھے کسی سے بات کرتے اور نہ کسی چیز کا حکم دیتے اور ہر دو رکعتوں پر سلام پھیر دیتے تھے۔ اور نبی کریم ﷺ جب وضو فرماتے تو کلی کرتے اور اپنی ڈاڑھی مبارک کو نیچے سے پانی کے ساتھ دھوتے تھے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
ابو واصل کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے میری ملاقات ہوئی انہوں نے مجھ سے مصافحہ کیا تو میرے ناخن بڑھے ہوئے نظر آئے انہوں نے فرمایا کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے ہر شخص آسمانی خبریں پوچھتا ہے جب کہ اپنے ناخنوں کو اس طرح چھوڑ دیتا ہے جیسے پرندوں کے ناخن ہوتے ہیں کہ ان میں جنابت، گندگی اور میل کچیل جمع ہوتا رہے۔ بعض محدثین کہتے ہیں کہ اس حدیث کے راوی حضرت ابو ایوب انصاری (رض) نہیں ہے بلکہ ابو ایوب عتکی (رض) ہیں۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا قبیلہ اسلم، غفار، مزینہ اشجع، جہینہ اور بنی کعب کے لوگ تمام لوگوں کو چھوڑ کر صرف میرے مولیٰ ہیں اور اللہ اور اس کے رسول ان کے مولیٰ ہیں۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت زید بن ثابت (رض) یا حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے نماز مغرب میں سورت اعراف کی تلاوت فرمائی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پانچ رکعتوں پر وتر بنایا کرو اگر یہ نہ کرسکو تو تین رکعتوں پر اگر یہ بھی نہ کرسکو تو ایک رکعت پر وتر بنا لیا کرو اور اگر یہ بھی نہ کرسکو تو اشارہ ہی کرلیا کرو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص یہ کلمات دس مرتبہ کہہ لے " لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وہو علی کل شی قدیر تو یہ ایک یا دس غلام آزاد کرنے کی طرح ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا سورت اخلاص ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت مسور اور ابن عباس (رض) کے درمیان ایک مرتبہ اختلاف رائے ہوگیا انہیں اس محرم کے بارے میں شک تھا جو اپنے سر پر پانی بہاتا ہے پھر انہوں نے حضرت ابوایوب انصاری (رض) کے پاس ایک آدمی یہ پوچھنے کے لئے بھیجا کہ آپ نے نبی کریم ﷺ کو اپنا سر کس طرح دھوتے ہوئے دیکھا ہے ؟ انہوں نے فرمایا اس طرح آگے پیچھے سے راوی نے اس کی کیفیت بیان کر کے دکھائی۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے میدان مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی ادا فرمائی۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کسی سفر میں تھے ایک دیہاتی سامنے آیا اور اس نے نبی کریم ﷺ کی اونٹنی کی لگام پکڑ کر عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے کوئی ایسا عمل بتا دیجئے جو مجھے جنت کے قریب کر دے اور جہنم سے دور کر دے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ زوال کے وقت نبی کریم ﷺ ہمیشہ چار رکعتیں پڑھتے تھے ایک دن میں نے پوچھ لیا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ یہ کیسی نماز ہے جس پر میں آپ کو مداومت کرتے ہوئے دیکھتا ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا زوال کے وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور اس وقت تک بند نہیں کئے جاتے جب تک ظہر کی نماز نہ ادا کرلی جائے اس لئے میں چاہتا ہوں کہ اس وقت میرا کوئی نیک عمل آسمان پر چڑھے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ شب معراج نبی کریم ﷺ جب حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس سے گذرے تو انہوں نے جبرائیل (علیہ السلام) سے پوچھا کہ تمہارے ساتھ یہ کون ہیں ؟ انہوں نے بتایا کہ یہ محمد ﷺ ہیں حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے نبی کریم ﷺ سے فرمایا کہ اپنی امت کو تلقین کیجئے کہ وہ کثرت سے جنت کے پودے لگائیں کیونکہ جنت کی مٹی عمدہ اور زمین کشادہ ہے نبی کریم ﷺ نے پوچھا کہ جنت کے پودوں سے کیا مراد ہے ؟ تو انہوں نے بتایا کہ لاحول ولاقوۃ الا باللہ کہنا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے میدان مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی ادا فرمائی۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کیا تم میں سے کوئی شخص اس بات سے عاجز ہے کہ ایک رات میں تہائی قرآن پڑھ سکے سورت اخلاص تہائی قرآن کے برابر ہے اس لئے جو شخص رات کے وقت تین مرتبہ سورت اخلاص پڑھ لے گویا اس نے تہائی قرآن پڑھ لیا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن نبی کریم ﷺ غروب آفتاب کے بعد باہر نکلے تو ایک آواز سنی اور فرمایا کہ یہودیوں کو ان کی قبروں میں عذاب ہو رہا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص ماہ رمضان کے روزے رکھ لے اور عیدالفطر کے بعد چھ دن کے روزے رکھ لے تو اسے پورے سال کے روزوں کا ثواب ہوگا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی شخص کو چھینک آئے تو اسے الحمدللہ علی کل حال کہنا چاہئے جواب دینے والے کو " یرحمک اللہ " کہنا چاہئے اور چھینکنے والے کو " یہدیک اللہ ویصلح بالک " کہنا چاہئے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے اپنے کپڑے میں ایک جوں دیکھی اس نے اسے پکڑ کر مسجد میں ہی پھینکنا چاہا تو نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا کہ ایسا مت کرو اسے اپنے کپڑوں میں ہی رہنے دو تاآنکہ مسجد سے نکل جاؤ۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص پیشاب پائخانے کے لئے جائے تو قبلہ کی جانب رخ کرے اور نہ پشت کرے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
ابوظبیان کہتے ہیں کہ حضرت ابوایوب انصاری (رض) روم کے جہاد میں شریک تھے وہ بیمار ہوگئے جب وفات کا وقت قریب آیا تو فرمایا کہ جب میں مرجاؤں تو لوگوں کو میری طرف سے سلام کہنا اور انہیں بتادینا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اس حال میں مرے کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو اللہ اسے جنت میں داخل کرے گا اور مجھے لے کر چلتے رہو اور جہاں تک ممکن ہو مجھے لے کر ارض روم میں بڑھتے چلے جاؤ۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص ماہ رمضان کے روزے رکھ لے اور عیدالفطر کے بعد چھ دن کے روزے رکھ لے تو اسے پورے سال کے روزوں کا ثواب ہوگا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے میدان مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی ادا فرمائی۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
ریاح بن حارث کہتے ہیں کہ ایک گروہ " رحبہ " میں حضرت علی (رض) کے پاس آیا اور کہنے لگا " السلام علیک یا مولانا " حضرت علی (رض) نے فرمایا کہ میں تمہارا آقا کیسے ہوسکتا ہوں جبکہ تم عرب قوم ہو ؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے نبی کریم ﷺ کو غدیر خم کے مقام پر یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ میں جس کا مولیٰ ہوں علی بھی اس کے مولیٰ ہیں جب وہ لوگ چلے گئے تو میں بھی ان کے پیچھے چل پڑا اور میں نے پوچھا کہ یہ لوگ کون ہیں ؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ کچھ انصاری لوگ ہیں جن میں حضرت ابوایوب انصاری (رض) بھی شامل ہیں۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ زوال کے وقت نبی کریم ﷺ ہمیشہ چار رکعتیں پڑھتے تھے ایک دن میں نے پوچھ لیا کہ یا رسول اللہ ! ﷺ یہ کیسی نماز ہے جس پر میں آپ کو مداومت کرتے ہوئے دیکھتا ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا زوال کے وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور اس وقت تک بند نہیں کئے جاتے جب تک ظہر کی نماز نہ ادا کرلی جائے اس لئے میں چاہتا ہوں کہ اس وقت میرا کوئی نیک عمل آسمان پر چڑھے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے حجۃ الوداع کے موقع پر نبی کریم ﷺ کے ساتھ میدان مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی ادا فرمائی۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگوں نے جنگ بدر کے دن صف بندی کی تو ہم میں سے ایک آدمی صف سے آگے نکل گیا نبی کریم ﷺ نے اسے دیکھ کر فرمایا میرے ساتھ رہو میرے ساتھ رہو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص دس مرتبہ یہ کلمات کہہ لے " لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ لہ الملک ولہ الحمد یحییٰ ویمیت وہو علی کل شی قدیر " تو اللہ تعالیٰ ہر مرتبہ کے عوض اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دے گا دس گناہ معاف فرما دے گا دس درجات بلند کر دے گا اور یہ دس غلاموں کو آزاد کرنے کی طرح ہوگا اور وہ دن کے آغاز سے اختتام تک اس کا ہتھیار ہوجائیں گے اور اس دن کوئی شخص ایسا عمل نہیں کرسکے جو اس پر غالب آجائے اور اگر شام کے وقت کہہ لے تب بھی اسی طرح ہوگا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگوں نے جنگ بدر کے دن صف بندی کی تو ہم میں سے ایک آدمی صف سے آگے نکل گیا نبی کریم ﷺ نے اسے دیکھ کر فرمایا میرے ساتھ رہو میرے ساتھ رہو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ہمارے گھر کی نچلی منزل میں فروکش ہوئے اور میں بالا خانے میں رہتا تھا ایک دن میرے کمرے میں پانی گرگیا ، تو میں اور ام ایوب ایک چادر لے کر پانی خشک کرنے لگے تاکہ وہ چھت سے ٹپک کر نبی کریم ﷺ پر نہ گرنے لگے پھر میں ڈرتا ڈرتا نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بات مناسب نہیں ہے کہ ہم آپ کے اوپر رہیں آپ اوپر منتقل ہوجائیے چناچہ نبی کریم ﷺ کے حکم پر آپ کا سامان " جو یوں بھی بہت تھوڑا تھا " اوپر منتقل کردیا گیا۔ پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ مجھے پہلے جو کھانا بھجواتے تھے میں اسے دیکھتا تھا اور جہاں آپ کی انگلیوں کے نشانات محسوس ہوتے میں اپنا ہاتھ وہیں رکھتا تھا لیکن آج جو کھانا آپ نے مجھے بھجوایا ہے اس میں دیکھنے کے بعد بھی مجھے آپ کی انگلیوں کے نشانات نظر نہیں آئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ بات صحیح ہے دراصل اس میں پیاز تھا جسے کھانا مجھے پسند نہیں ہے جس کی وجہ وہ فرشتہ ہے جو میرے پاس آتا ہے البتہ تم اسے کھاسکتے ہو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد امام احمد (رح) سے عرض کیا کہ ایک کہتا ہے جو شخص مغرب کے بعد مسجد ہی میں دو رکعتیں پڑھتا ہے تو یہ جائز نہیں ہے الاّ یہ کہ وہ گھر میں پڑھے کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے یہ گھر کی نمازوں میں سے ہے انہوں نے پوچھا کہ یہ کون کہتا ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ محمد بن عبدالرحمن انہوں نے فرمایا خوب کہا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے یا طہارت حاصل کرے اور خوب اچھی طرح کرے عمدہ کپڑے پہنے خوشبو یا تیل لگائے پھر جمعہ کے لئے آئے مسجد پہنچ کر وقت ہو تو نماز پڑھے کوئی لغو حرکت نہ کرے کسی کو تکلیف نہ دے جب امام نکل آئے تو خاموش رہے اس کے اگلے جمعہ تک سارے گناہوں کا کفارہ ہوجائے گا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے میدان مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز اکٹھی ادا فرمائی۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
علی بن مدرک کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت ابو ایوب (رض) کو وضو کے دوران موزے اتارتے ہوئے دیکھا لوگ بھی انہیں تعجب سے دیکھنے لگے تو انہوں نے فرمایا کہ یہ بات تو یقینی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے البتہ مجھے پاؤں دھونا زیادہ اچھا لگتا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا وجوب غسل خروج منیٰ پر ہوتا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کسی مسلمان کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع کلامی رکھے کہ ایک دوسرے سے ملیں تو وہ ادھر منہ کرلے اور وہ ادھر اور ان دونوں میں سے بہترین وہ ہوگا جو سلام میں پہل کرے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء جائے تو قبلہ کی جانب رخ نہ کرے بلکہ مشرق یا مغرب کی جانب ہوجائے لیکن جب ہم شام پہنچے تو وہاں کے بیت الخلاء سمت قبلہ میں بنے ہوئے پائے ہم ان میں رخ پھیر کر بیٹھتے تھے اور استغفار کرتے تھے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
عبداللہ بن حنین کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں مقام ابواء میں حضرت ابن عباس اور مسور (رض) کے ساتھ تھا ہم لوگ باتیں کر رہے تھے کہ محرم کے سرد ھونے کا ذ کر آگیا حضرت مسور (رض) نے اس کی اجازت کی نفی کی اور حضرت ابن عباس (رض) نے اس کی اجازت دی پھر حضرت ابن عباس (رض) نے مجھے حضرت ابوایوب (رض) کے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا کہ آپ کا بھتیجا عبداللہ بن عباس آپ کو سلام کہتا ہے اور آپ سے پوچھ رہا ہے کہ نبی کریم ﷺ حالت احرام میں اپنا سر کس طرح دھوتے تھے ؟ عبداللہ بن حنین وہاں پہنچے تو حضرت ابوایوب (رض) کو ایک کنوئیں کے دو کناروں کے درمیان ایک کپڑے کا پردہ لٹکا کر غسل کرتے ہوئے پایا جب میں نے ان سے اس کی وضاحت پوچھی تو انہوں نے اپنے سینے پر کپڑا لپیٹا اور اپنا چہرہ باہر نکالا میں نے دیکھا کہ ایک آدمی ان کے سر پر پانی بہار ہا ہے حضرت ابوایوب (رض) نے اپنے ہاتھوں سے اپنے پورے سر کی طرف اشارہ کیا اور آگے پیچھے ہاتھوں کو پھیرا یہ معلوم ہونے پر حضرت مسور (رض) نے حضرت ابن عباس (رض) سے فرمایا کہ آئندہ میں کبھی آپ سے اختلاف نہیں کروں گا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء جائے تو قبلہ کی جانب رخ نہ کرے بلکہ مشرق یا مغرب کی جانب ہوجائے لیکن جب ہم شام پہنچے تو وہاں کے بیت الخلاء سمت قبلہ میں بنے ہوئے پائے ہم ان میں رخ پھیر کر بیٹھتے تھے اور استغفار کرتے تھے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا نماز مغرب افطاری کے وقت اور ستارے نکلنے سے پہلے پڑھنے میں سبقت کیا کرو۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا چار چیزیں تمام پیغمبروں کی سنت ہیں خوشبو لگانا، نکاح کرنا، مسواک اور مہندی لگانا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
مرثد بن عبداللہ یزنی (رح) کہتے ہیں کہ ہمارے یہاں مصر میں نبی کریم ﷺ کے صحابی حضرت ابوایوب انصاری (رض) جہاد کے سلسلے میں تشریف لائے اس وقت حضرت امیر معاویہ (رض) نے ہمارا امیر حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کو مقرر کیا ہوا تھا، ایک دن حضرت عقبہ (رض) کو نماز مغرب میں تاخیر ہوگئی نماز سے فراغت کے بعد حضرت ابوایوب (رض) ان کے پاس گئے اور فرمایا اے عقبہ ! کیا آپ نے نبی کریم ﷺ کو نماز مغرب اسی طرح پڑھتے ہوئے دیکھا ہے ؟ کیا آپ نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ میری امت اس وقت تک خیر پر رہے گی جب تک وہ نماز مغرب کو ستاروں کے نکلنے تک مؤخر نہیں کرے گی ؟
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
عمرو بن میمون (رح) کہتے ہیں کہ جو شخص یہ کلمات دس مرتبہ کہہ لے " لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وہو علی کل شی قدیر تو یہ اولاد اسماعیل میں سے چار غلام آزاد کرنے کی طرح ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کسی مسلمان کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع کلامی رکھے کہ ایک دوسرے سے ملیں تو وہ ادھرمنہ کرلے اور وہ ادھر اور ان دونوں میں سے بہترین وہ ہوگا جو سلام میں پہل کرے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
داؤد بن ابی صالح کہتے ہیں کہ ایک دن مروان چلا آرہا تھا اس نے ایک قبر پر (نبی کریم ﷺ کے روضہ مبارک پر) ایک آدمی کو اپنا چہرہ رکھے ہوئے دیکھا تو کہنے لگا کیا تمہیں معلوم ہے کہ تم کیا کر رہے ہو ؟ وہ آدمی اس کی طرف متوجہ ہوا تو وہ حضرت ابوایوب (رض) تھے انہوں نے فرمایا ہاں ! میں نبی کریم ﷺ کے پاس آیا ہوں کسی پتھر کے پاس نہیں آیا میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ دین پر اس وقت آنسو نہ بہانا جب اس کے اہل اس کے ذمے دار ہوں البتہ جب اس پر نااہل لوگ ذمہ دار ہوں تو اس پر آنسو بہانا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ کی راہ میں ایک صبح یا ایک شام کے نکلنا ان تمام چیزوں سے بہتر ہے جن پر سورج طلوع یا غروب ہوتا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی شخص کو چھینک آئے تو اسے " الحمدللہ علی کل حال " کہنا چاہئے جواب دینے والے کو " یرحمک اللہ " کہنا چاہئے اور چھینکنے والے کو " یہدیک اللہ ویصلح بالک " کہنا چاہئے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے جانور کو نشانہ بنانے سے منع فرمایا ہے اس لئے اگر میرے پاس مرغی بھی ہو تو میں اسے باندھ کر نشانہ نہیں بناؤں گا۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
ابن تعلیٰ کہتے ہیں کہ ہم لوگ عبدالرحمن بن خالد کے ساتھ جہاد میں شریک ہوئے تو دشمن کے چار جنگلی گدھے پکڑ کر لائے گئے انہوں نے حکم دیا اور ان چاروں کو باندھ کر تیروں سے قتل کردیا گیا، حضرت ابوایوب (رض) کو یہ بات معلوم ہوئی تو فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو باندھ کر جانور قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو باندھ کر جانور قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سے مروی ہے کہ وہ اپنے خیمے میں ہوتے تھے ایک جن عورت آتی اور انہیں پکڑ لیتی انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اس کی شکایت کی تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اب جب تم اسے دیکھو تو یوں کہنا " بسم اللہ اجیبی رسول اللہ ﷺ چناچہ اگلی مرتبہ جب وہ آئی تو انہوں نے اسے یہی کہا اور اسے پکڑ لیا اس نے وعدہ کیا کہ میں آئندہ آپ کے پاس نہیں آؤں گی انہوں نے اسے چھوڑ دیا اور نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے نبی کریم ﷺ نے ان سے پوچھا کہ تمہارے قیدی نے کیا کیا ؟ انہوں نے عرض کیا کہ میں نے اسے پکڑ لیا تھا لیکن اس نے وعدہ کیا کہ وہ آئندہ نہیں آئے گی اس لئے میں نے اسے چھوڑ دیا نبی کریم ﷺ نے فرمایا وہ پھر آئے گی، چناچہ میں نے اسے دو تین مرتبہ پکڑا اور وہ ہر مرتبہ یہی کہتی تھی کہ آئندہ نہیں آؤں گی بالآخر ایک مرتبہ اس نے کہا کہ اس مرتبہ مجھے چھوڑ دو میں تمہیں ایک چیز سکھاتی ہوں تم اسے کہہ لیا کرو کوئی چیز تمہارے قریب نہیں آسکے گی اور وہ آیت الکرسی ہے پھر وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور یہ بات بتائی نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس نے سچ کہا حالانکہ وہ جھوٹی ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
حضرت ابوایوب انصاری (رض) کی مرویات
ابوظبیان کہتے ہیں کہ حضرت ابوایوب انصاری (رض) روم کے جہاد میں شریک تھے وہ بیمار ہوگئے جب وفات کا وقت قریب آیا تو فرمایا کہ جب میں مرجاؤں تو لوگوں کو میری طرف سے سلام کہنا اور انہیں بتادینا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اس حال میں مرے کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو اللہ اسے جنت میں داخل کرے گا اور مجھے لے کر چلتے رہو اور جہاں تک ممکن ہو مجھے لے کر ارض روم میں بڑھتے چلے جاؤ۔