951. حضرت محمود بن لبید اور محمود بن ربیع (رض) کی حدیثیں۔
حضرت محمود بن لبید اور محمود بن ربیع (رض) کی حدیثیں۔
حضرت محمود بن ربیع (رض) سے مروی ہے کہ انہیں وہ کلی یاد ہے جو نبی کریم ﷺ نے ان پر کی تھی اور پانی اس ڈول سے لیا تھا جو ان کے کنوئیں سے نکالا گیا تھا۔
حضرت محمود بن لبید اور محمود بن ربیع (رض) کی حدیثیں۔
حضرت محمود بن لبید (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ احد کے دن حضرت حذیفہ (رض) کے والد حضرت یمان (رض) پر مسلمانوں کی تلواریں پڑنے لگیں مسلمان انہیں پہچان نہ سکے اور انہیں قتل کردیا نبی کریم ﷺ نے ان کی دیت ادا کرنا چاہی تو حضرت حذیفہ (رض) نے وہ دیت مسلمانوں پر ہی صدقہ کردی۔
حضرت محمود بن لبید اور محمود بن ربیع (رض) کی حدیثیں۔
حضرت محمود بن لبید (رض) سے مروی ہے کہ سورت تکاثر نازل ہوئی اور نبی کریم ﷺ نے اسے پڑھ کر سنایا تو جب " ثم لتسألن یومئذ عن النعیم " پر پہنچے تو لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ہم سے کن نعمتوں کے متعلق پوچھا جائے گا ؟ ہمارے پاس تو صرف پانی اور کھجوریں ہیں ہماری تلواریں ہماری گردنوں پر ہیں اور دشمن سامنے موجود ہے تو کون سی نعمتوں کے متعلق ہم سے پوچھا جائے گا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ ہو کر رہے گا۔
حضرت محمود بن لبید اور محمود بن ربیع (رض) کی حدیثیں۔
حضرت محمود بن لبید (رض) نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ جب کسی قوم سے محبت کرتا ہے تو انہیں آزمائش میں مبتلا کرتا ہے پھر جو شخص صبر کرتا ہے اسے صبر ملتا ہے اور جو شخص جزع فزع کرتا ہے اس کے لئے جزع فزع ہے۔