977. حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

【1】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ نمازیوں میں سے ایک آدمی کو چھینک آئی میں نے اسے " یرحمک اللہ " کہہ کر جواب دیا تو لوگ مجھے اپنی آنکھوں سے گھورنے لگے میں نے سٹپٹا کر کہا کیا مصیبت ہے ؟ تم لوگ مجھے کیوں دیکھ رہے ہو ؟ وہ اپنے ہاتھ اپنی رانوں پر مارنے لگے جب میں نے دیکھا کہ وہ مجھے خاموش کرانا چاہتے ہیں تو میں خاموش ہوگیا، نبی کریم ﷺ " میرے ماں باپ ان پر قربان ہوں " میں نے ان جیسا معلم پہلے دیکھا اور نہ ان سے بہتر تعلیم دینے والا ان کے بعد دیکھا " جب نماز سے فارغ ہوئے تو اللہ کی قسم انہوں نے مجھے ڈانٹا نہ ہی گالی دی اور نہ مارا پیٹا بلکہ فرمایا کہ اس نماز میں انسانوں کا کلام مناسب نہیں ہوتا نماز تو نام ہے تسبیح و تکبیر اور تلاوت قرآن کا، یا جیسے نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ پھر میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ ہم زمانہ جاہلیت میں جو کام کرتے تھے مثلاً ہم پرندوں سے شگون لیتے تھے (اس کا کیا حکم ہے ؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تمہارے ذہن کا ایک وہم ہوتا تھا اب یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم میں سے بعض لوگ زمین پر لکیریں کھینچتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ایک نبی زمین پر لکیریں کھینچتے تھے سو جس کا خط ان کے موافق ہوجائے وہ صحیح ہوجاتا ہے۔

【2】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ (رض) کہتے ہیں کہ میری ایک باندی تھی جو احد اور جوانیہ کے قرب میری بکریاں چرایا کرتی تھی ایک دن میں اس کے پاس گیا تو دیکھا کہ ایک بھیڑیا اس کے ریوڑ میں سے ایک بکری لے کر بھاگ گیا ہے میں بھی ایک انسان ہوں اور مجھے بھی عام لوگوں کی طرح افسوس ہوتا ہے چناچہ میں نے غصے میں آکر اسے ایک طمانچہ رسید کردیا پھر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم ﷺ پر میرے حوالے سے یہ بات بہت بوجھ بنی یہ دیکھ کر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا میں اسے آزاد نہ کر دوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے میرے پاس لے کر آؤ میں اسے لے کر آیا تو نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے ؟ اس نے کہا آسمان میں نبی کریم ﷺ نے پوچھا میں کون ہوں ؟ اس نے کہا کہ آپ اللہ کے رسول ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے آزاد کردو کیونکہ یہ مؤمنہ ہے۔

【3】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ بن حکم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ ہم زمانہ جاہلیت میں جو کام کرتے تھے مثلاً ہم پرندوں سے شگون لیتے تھے (اس کا کیا حکم ہے ؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تمہارے ذہن کا ایک وہم ہوتا تھا اب یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم کاہنوں کے پاس بھی جایا کرتے تھے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اب نہ جایا کرو۔

【4】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ بن حکم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ ہم زمانہ جاہلیت میں جو کام کرتے تھے مثلاً ہم پرندوں سے شگون لیتے تھے (اس کا کیا حکم ہے ؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تمہارے ذہن کا ایک وہم ہوتا تھا اب یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم کاہنوں کے پاس بھی جایا کرتے تھے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اب نہ جایا کرو۔

【5】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ بن حکم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! یہ بتائیے کہ ہم زمانہ جاہلیت میں جو کام کرتے تھے مثلاً ہم میں سے بعض لوگ زمین پر لکیریں کھنچتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ایک نبی اس طرح لکیریں کھینچتے تھے سو جس کا خط اس کے موافق آجائے وہ صحیح ہوجاتا ہے میں نے پوچھا کہ ہم پرندوں سے شگون لیتے تھے (اس کا کیا حکم ہے ؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تمہارے ذہن کا ایک وہم ہوتا تھا اب یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم کاہنوں کے پاس بھی جایا کرتے تھے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اب نہ جایا کرو۔

【6】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ (رض) کہتے ہیں کہ میری ایک باندی تھی جو احد اور جوانیہ کے قرب میری بکریاں چرایا کرتی تھی ایک دن میں اس کے پاس گیا تو دیکھ کہ ایک بھیڑیا اس کے ریوڑ میں سے ایک بکری لے کر بھاگ گیا ہے میں بھی ایک انسان ہوں اور مجھے بھی عام لوگوں کی طرح افسوس ہوتا ہے چناچہ میں نے غصے میں آکر اسے ایک طمانچہ رسید کردیا پھر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم ﷺ پر میرے حوالے سے یہ بات بہت بوجھ بنی یہ دیکھ کر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا میں اسے آزاد نہ کر دوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے میرے پاس لے کر آؤ میں اسے لے کر آیا تو نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے ؟ اس نے کہا آسمان میں نبی کریم ﷺ نے پوچھا میں کون ہوں ؟ اس نے کہا کہ آپ اللہ کے رسول ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے آزاد کردو کیونکہ یہ مؤمنہ ہے۔

【7】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ نمازیوں میں سے ایک آدمی کو چھینک آئی میں نے اسے " یرحمک اللہ " کہہ کر جواب دیا تو لوگ مجھے اپنی آنکھوں سے گھورنے لگے میں نے سٹپٹا کر کہا کیا مصیبت ہے ؟ تم لوگ مجھے کیوں دیکھ رہے ہو ؟ وہ اپنے ہاتھ اپنی رانوں پر مارنے لگے جب میں نے دیکھا کہ وہ مجھے خاموش کرانے چاہتے ہیں تو میں خاموش ہوگیا، نبی کریم ﷺ " میرے ماں باپ ان پر قربان ہوں " میں نے ان جیسا معلم پہلے دیکھا اور نہ ان سے بہتر تعلیم دینے والا ان کے بعد دیکھا " جب نماز سے فارغ ہوئے تو اللہ کی قسم انہوں نے مجھے ڈانٹا نہ ہی گالی دی اور نہ مارا پیٹا بلکہ فرمایا کہ اس نماز میں انسانوں کا کلام مناسب نہیں ہوتا نماز تو نام ہے تسبیح و تکبیر اور تلاوت قرآن کا یا جیسے نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) سے گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ البتہ اس میں یوں ہے کہ نماز تو نام ہے تسبیح و تکبیر اور تلاوت قرآن کا، یا جیسے نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔

【8】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے کہ نمازیوں میں سے ایک آدمی کو چھینک آئی میں نے اسے " یرحمک اللہ " کہہ کر جواب دیا تو لوگ مجھے اپنی آنکھوں سے گھورنے لگے میں نے سٹپٹا کر کہا کیا مصیبت ہے ؟ تم لوگ مجھے کیوں دیکھ رہے ہو ؟ وہ اپنے ہاتھ اپنی رانوں پر مارنے لگے جب میں نے دیکھا کہ وہ مجھے خاموش کرانے چاہتے ہیں تو میں خاموش ہوگیا، نبی کریم ﷺ " میرے ماں باپ ان پر قربان ہوں " میں نے ان جیسا معلم پہلے دیکھا اور نہ ان سے بہتر تعلیم دینے والا ان کے بعد دیکھا " جب نماز سے فارغ ہوئے تو اللہ کی قسم انہوں نے مجھے ڈانٹا نہ ہی گالی دی اور نہ مارا پیٹا بلکہ فرمایا کہ اس نماز میں انسانوں کا کلام مناسب نہیں ہوتا نماز تو نام ہے تسبیح و تکبیر اور تلاوت قرآن کا یا جیسے نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ حضرت معاویہ بن حکم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ ہم زمانہ جاہلیت میں جو کام کرتے تھے مثلاً ہم پرندوں سے شگون لیتے تھے (اس کا کیا حکم ہے ؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تمہارے ذہن کا ایک وہم ہوتا تھا اب یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ مثلاً ہم میں سے بعض لوگ زمین پر لکیریں کھنچتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ایک نبی اس طرح لکیریں کھینچتے تھے سو جس کا خط اس کے موافق آجائے وہ صحیح ہوجاتا ہے۔

【9】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ (رض) کہتے ہیں کہ میری ایک باندی تھی جو احد اور جوانیہ کے قرب میری بکریاں چرایا کرتی تھی ایک دن میں اس کے پاس گیا تو دیکھا کہ ایک بھیڑیا اس کے ریوڑ میں سے ایک بکری لے کر بھاگ گیا ہے میں بھی ایک انسان ہوں اور مجھے بھی عام لوگوں کی طرح افسوس ہوتا ہے چناچہ میں نے غصے میں آکر اسے ایک طمانچہ رسید کردیا پھر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم ﷺ پر میرے حوالے سے یہ بات بہت بوجھ بنی یہ دیکھ کر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا میں اسے آزاد نہ کر دوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے میرے پاس لے کر آؤ میں اسے لے کر آیا تو نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا کہ اللہ کہاں ہے ؟ اس نے کہا آسمان میں نبی کریم ﷺ نے پوچھا میں کون ہوں ؟ اس نے کہا کہ آپ اللہ کے رسول ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے آزاد کردو کیونکہ یہ مؤمنہ ہے۔

【10】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ بن حکم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ ہم زمانہ جاہلیت میں جو کام کرتے تھے مثلاً ہم پرندوں سے شگون لیتے تھے (اس کا کیا حکم ہے ؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تمہارے ذہن کا ایک وہم ہوتا تھا اب یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم کاہنوں کے پاس بھی جایا کرتے تھے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اب نہ جایا کرو۔

【11】

حضرت معاویہ بن حکم سلمی (رض) کی حدیثیں۔

حضرت معاویہ بن حکم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ ہم زمانہ جاہلیت میں جو کام کرتے تھے مثلاً ہم پرندوں سے شگون لیتے تھے (اس کا کیا حکم ہے ؟ ) نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تمہارے ذہن کا ایک وہم ہوتا تھا اب یہ تمہیں کسی کام سے نہ روکے میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم کاہنوں کے پاس بھی جایا کرتے تھے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اب نہ جایا کرو۔