12. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
حضرت انس (رض) فرماتے ہیں، کہ حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ حبشی تھا۔
حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں، کہ حضور اقدس ﷺ نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی تھی اس سے خطوط وغیرہ پر مہریں لگاتے تھے پہنتے تھے۔
حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ بھی تھا۔
حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
حضرت انس (رض) ہی سے مروی ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے جب اہل عجم کو تبلیغی خطوط لکھنے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے عرض کیا کہ عجم بلامہر والے خط کو قبول نہیں کرتے اس لئے حضور اقدس ﷺ نے انگوٹھی بنوائی جسکی سفیدی گویا اب بھی میری نظروں کے سامنے پھر رہی ہے۔
حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
حضرت انس (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی کا نقش محمد رسول اللہ ﷺ تھا اس طرح کہ محمد ﷺ ایک سطر میں تھا رسول دوسری سطر میں لفظ اللہ تیسری سطر (بعض علماء نے لکھا ہے کہ اس کی صورت محمد رسول اللہ تھی کہ اللہ پاک کا نام اوپر تھا یہ مہر گول تھی اور نیچے سے پڑھی جاتی تھی۔ مگر محققین کی رائے یہ ہے کہ کسی حدیث سے یہ ثابت نہیں ہوتا بلکہ ظاہر الفاظ سے (محمد رسول اللہ) معلوم ہوتا تھا۔
حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
حضرت انس (رض) سے مروی ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے کسریٰ اور قیصر اور نجاشی کے پاس تبلیغی خطوط لکھنے کا قصد فرمایا تو لوگوں نے عرض کیا حضور ! ﷺ یہ لوگ بدون مہر کے خطوط قبول نہیں کرتے ہیں اس لئے حضور اقدس ﷺ نے ایک مہر بنوائی جس کا حلقہ چاندی کا تھا اس میں محمد رسول اللہ منقش تھا۔
حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ جب بیت الخلاء میں تشریف لے جاتے تو اپنی انگوٹھی نکال کر تشریف لے جاتے۔
حضور اقدس ﷺ کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی وہ انگوٹھی حضور اقدس ﷺ کے دست مبارک میں رہی، پھر حضرت ابوبکر کے پھر حضرت عمر کے پھر حضرت عثمان کے پھر ان ہی کے زمانہ میں بیر اریس میں گرگئی تھی۔ اس انگوٹھی کا نقش محمد رسول اللہ تھا۔