19. حضورِ اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رفتار کا ذکر

【1】

حضورِ اقدس ﷺ کی رفتار کا ذکر

ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس ﷺ سے زیادہ حسین کوئی نہیں دیکھا۔ (چمک اور روشنی چہرہ میں اس قدر تھی) گویا کہ آفتاب آپ ﷺ ہی کے چہرہ مبارک پر چمک رہا ہے۔ میں نے آپ ﷺ سے زیادہ تیز رفتار بھی کوئی نہیں دیکھا زمین گویا لپٹی جاتی تھی۔ (کہ ابھی چند منٹ ہوئے یہاں تھے اور ابھی وہاں) ہم لوگ آپ ﷺ کے ساتھ چلنے میں مشقت سے ساتھ ہوتے تھے اور آپ ﷺ اپنی معمولی رفتار کے ساتھ چلتے تھے۔

【2】

حضورِ اقدس ﷺ کی رفتار کا ذکر

ابراہیم بن محمد کہتے ہیں کہ حضرت علی (رض) جب آپ ﷺ کا ذکر فرماتے تو یہ فرماتے تھے کہ جب آپ ﷺ چلتے تھے تو ہمت اور قوت سے پاؤں اٹھاتے (عورتوں کی طرح سے پاؤں زمین سے گھسیٹ کر نہیں چلتے تھے۔ چلنے میں تیزی اور قوت کے لحاظ سے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ) گویا اونچائی سے اتر رہے ہیں۔

【3】

حضورِ اقدس ﷺ کی رفتار کا ذکر

حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ جب تشریف لے چلتے تو کچھ جھک کر چلتے گویا کہ بلندی سے اتر رہے ہیں۔