22. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے تکیہ کا ذکر
حضور اقدس ﷺ کے تکیہ کا ذکر
جابر بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس ﷺ کو ایک تکیہ پر ٹیک لگائے ہوئے دیکھا جو بائیں جانب رکھا ہوا تھا۔
حضور اقدس ﷺ کے تکیہ کا ذکر
ابو بکرہ (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ کیا میں تم لوگوں کو کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا گناہ بتاؤں صحابہ نے عرض کیا کہ ضرور یا رسول اللہ ارشاد فرمائیں۔ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ اللہ جل جلالہ کے ساتھ کسی کو شریک بنانا اور والدین کی نافرمانی کرنا اور جھوٹی گواہی دینا یا جھوٹی بات کرنا (راوی کو شک ہے کہ ان دونوں میں سے کون سی بات فرمائی تھی) اس وقت حضور اقدس ﷺ کسی چیز پر ٹیک لگائے ہوئے تشریف فرما تھے اور جھوٹ کا ذکر فرماتے وقت اہتمام کی وجہ سے بیٹھ گئے اور بار بار ارشاد فرماتے رہے حتی کہ ہم لوگ یہ تمنا کرنے لگے کہ کاش اب حضور اقدس ﷺ سکوت فرمائیں بار بار ارشاد نہ فرمائیں۔
حضور اقدس ﷺ کے تکیہ کا ذکر
ابو جحیفہ (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میں تو ٹیک لگا کر کھانا نہیں کھاتا۔
حضور اقدس ﷺ کے تکیہ کا ذکر
جابر بن سمرہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس ﷺ کو ایک تکیہ پر ٹیک لگائے ہوئے دیکھا