25. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی روٹی کا ذکر

【1】

حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر

حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کی وفات تک حضور ﷺ کے اہل و عیال نے مسلسل دو دن کبھی جو کی روٹی سے پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھایا۔

【2】

حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر

ابو امامہ (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کے گھر میں جو کی روٹی کبھی نہیں بچتی تھی

【3】

حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر

ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ اور آپ کے گھر والے کئی کئی رات پے درپے بھوکے گذار دیتے تھے کہ رات کو کھانے کے لئے کچھ موجود نہیں ہوتا تھا اور اکثر غذا آپ کی جو کی روٹی ہوتی تھی گو کبھی کبھی گہیوں کی روٹی بھی مل جاتی تھی۔

【4】

حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر

سہل بن سعد (رض) سے کسی نے پوچھا کہ حضور اقدس ﷺ نے کبھی سفید میدہ کی روٹی بھی کھائی ہے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ حضور ﷺ کے سامنے اخیر عمر تک کبھی میدہ آیا بھی نہیں ہوگا۔ پھر سائل نے پوچھا کہ حضور ﷺ کے زمانہ میں تم لوگوں کے یہاں چھلنیاں تھیں ؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں تھیں سائل نے پوچھا کہ پھر جو کی روٹی کیسے پکاتے تھے ؟ (چونکہ اس میں تنکے وغیرہ زیادہ ہوتے ہیں) سہل نے فرمایا کہ اس آٹے میں پھونک مار لیا کرتے جو موٹے موٹے تنکے ہوتے تھے وہ اڑ جاتے تھے۔ باقی گوندھ لیتے تھے

【5】

حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر

حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے کبھی کھانا میز پر تناول نہیں فرمایا نہ چھوٹی طشتریوں میں نوش فرمایا نہ آپ ﷺ کے لئے کبھی چپاتی پکائی گئی۔ یونس کہتے ہیں میں نے قتادہ (رض) سے پوچھا کہ پھر کھانا کس چیز پر رکھ کر کھاتے تھے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ یہی چمڑے کے دسترخوان پر۔

【6】

حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر

مسروق (رض) کہتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ (رض) کے پاس گیا انہوں نے میرے لئے کھانا منگایا اور یہ فرمانے لگیں کہ میں کبھی پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھاتی مگر میرا رونے کو دل چاہتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مجھے حضور اقدس ﷺ کی وہ حالت یاد آتی ہے جس پر ہم سے مفارقت فرمائی ہے کہ کبھی ایک دن میں دو مرتبہ گوشت یا روٹی سے پیٹ بھر کر کھانے کی نوبت نہیں آئی

【7】

حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر

حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے تمام عمر میں کبھی جو کی روٹی سے بھی دو دن پے درپے پیٹ نہیں بھرا

【8】

حضور اقدس ﷺ کی روٹی کا ذکر

حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے کبھی اخیر تک میز پر کھانا تناول نہیں فرمایا اور نہ چپاتی نوش فرمائی۔